یہودی تہوار کے موقع پر امریکی گورنر کے گھر کو آگ لگا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
لیفٹیننٹ کرنل جارج بیوینز کا کہنا ہے کہ حملہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا لیکن اس کی حتمی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔ ملزم نے رہائش گاہ کی باڑ پھلانگ کر اندر داخل ہو کر آگ لگائی اور صرف ایک منٹ سے بھی کم وقت اندر رہا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی ریاست پنسلوانیا کے گورنر کی رہائش گاہ کو آگ لگا دی گئی، شدید آتشزدگی سے گھر کے ایک حصے کو نقصان پہنچا، تاہم، گورنر اور ان کے اہل خانہ محفوظ رہے۔ آگ لگانے کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور واقعے کی تفتیش جاری ہے۔ گورنر ہاؤس میں آگ لگانے کے الزام میں 38 سالہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب گورنر جوش شاپیرو، ان کی اہلیہ، چار بچے، دو پالتو کتے اور ایک اور خاندان رہائش گاہ میں موجود تھا۔ پنسلوانیا اسٹیٹ پولیس کے مطابق آگ رات 2 بجے لگی جسے فائر بریگیڈ نے بجھا دیا، تاہم عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔ گورنر شاپیرو کے مطابق تمام افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔
پولیس نے کوڈی بالمر نامی شخص کو حراست میں لیا ہے۔ ضلعی اٹارنی فرانس چارڈو کا کہنا ہے کہ اس پر اقدامِ قتل، دہشتگردی، شدید نوعیت کی آتشزدگی اور سرکاری شخصیت پر حملے کے الزامات عائد کیے جائیں گے۔ ملزم پر وفاقی مقدمات بھی چلائے جا سکتے ہیں۔ حکام کے مطابق، ملزم کے پاس خود ساختہ دھماکہ خیز آلات بھی موجود تھے۔ لیفٹیننٹ کرنل جارج بیوینز کا کہنا ہے کہ حملہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا لیکن اس کی حتمی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔ ملزم نے رہائش گاہ کی باڑ پھلانگ کر اندر داخل ہو کر آگ لگائی اور صرف ایک منٹ سے بھی کم وقت اندر رہا۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب بالمر ایک اور مقدمے میں عدالت میں پیش ہونے والا تھا۔ اس سے قبل 2016 میں وہ جعلسازی اور دھوکہ دہی کے مقدمے میں بھی مجرم قرار پایا تھا۔ واقعے کے بعد کی تصاویر میں گورنر ہاؤس کا ایک حصہ مکمل طور پر تباہ نظر آتا ہے۔ فرنیچر جل چکا ہے اور زمین پر راکھ پھیلی ہوئی ہے۔ دیواریں اور چھتیں سیاہ ہو چکی ہیں۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں گورنر نے گزشتہ رات پاس اوور (یہودی تہوار) کی تقریب منعقد کی تھی۔ گورنر شاپیرو نے اس واقعے کو پنسلوانیا کے عوام پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ اگر حملے کا مقصد انہیں ڈرانا تھا تو وہ مزید محنت سے کام کریں گے۔ انہوں نے اپنی یہودی شناخت پر فخر کیساتھ کہا کہ ان کی فیملی اور ریاست کے شہری اپنے عقائد کا کھل کر اظہار جاری رکھیں گے۔
شاپیرو نے 2022 میں پنسلوانیا کے گورنر کے طور پر انتخاب جیتا تھا اور وہ 2028 کے صدارتی امیدوار کے ممکنہ ناموں میں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ ہم آج رات پنسلوانیا اسٹیٹ پولیس کی مستعدی کی بدولت محفوظ ہیں، ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ ایف بی آئی اور ریاستی پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں، اور سیکیورٹی انتظامات کا ازسرنو جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔ واقعے کے بعد متعدد سیاستدانوں نے گورنر شاپیرو سے اظہار یکجہتی کیا۔ نائب صدر جے ڈی وینس نے اسے ”قابلِ نفرت“ حملہ قرار دیا، جبکہ سینیٹر جان فیٹر مین نے کہا کہ ”حملہ کرنے والے کو مکمل قانونی سزا دی جانی چاہیے۔“
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
منڈی بہاؤالدین : 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
منڈی بہاوالدین: ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال کے نواحی علاقے مراد وال میں عید الاضحیٰ کے پہلے روز 8 سالہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ طور پر اغوا اور ریپ کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا، مقتولہ کی لاش آج گنے کے کھیت سے برآمد ہوگئی جس پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔
8 سالہ کرن شہزادی دختر محمد افتخار ہفتے کو شام 3 بجے کے قریب اپنی والدہ سے 50 روپے لے کر قریبی دکان سے چیز لینے کے لیے گھر سے نکلی تھی مگر واپس نہ آئی۔
والدین نے قریبی رشتہ داروں اور اہل علاقہ کے ساتھ مل کر بچی کو ڈھونڈنے کی ہر ممکن کوشش کی تاہم کوئی سراغ نہیں ملا۔
بچی کے والدہ الماس نے تھانہ ملکوال میں گمشدگی کی اطلاع دی، جس پر پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرلی تاہم بچی کو تلاش کرنا اور زندہ بازیاب کروانا مناسب نہیں سمجھا۔
اتوار کو دوپہر کے وقت گنے کے کھیت سے کرن کی لاش برآمد ہوگئی، اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ملکوال منتقل کر دیا جہاں سے نابالغ لڑکی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منڈی بہاالدین بھجوادی گئی۔
تھانہ ملکوال کی پولیس نے بچی کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 535/25 بجرم دفعہ 363 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر لیا ہے، ابتدائی شواہد اور اہل خانہ کے بیانات کی روشنی میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ ریپ کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش کھیت میں پھینک دی گئی۔
پولیس کے مطابق مزید دفعات پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر شامل کی جائیں گی، جب کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے، تھانہ ملکوال کے انچارج اور تفتیشی ٹیم اس واقعے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لے رہی ہے۔
واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، اہل علاقہ نے بچی کے ساتھ پیش آنے والے ظلم کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔
متاثرہ خاندان غم کی تصویر بنا ہوا ہے، افسوسناک واقعے کی تفصیل کے لیے ڈی ایس پی سرکل ملکوال ذوالفقار احمد سے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کال نہیں اٹھائی،۔
دوسری جانب ترجمان منڈی بہاالدین پولیس سب انسپکٹر زوہیب ورک سے معاملے سے متعلق معلومات جاننے کی کوشش کی گئی تو وہ واقعے سے لاعلم نکلے، انہوں نے بتایا کہ وہ عید کی چھٹیوں پر ہیں۔
Post Views: 5