اسلامی جمہوریہ ایران کا سفارت خانہ ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں 8 پاکستانی شہریوں کے خلاف غیر انسانی اور بزدلانہ مسلح واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ سفیر رضا امیری مقدم۔
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اپریل2025ء) اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے کہا کہ سفارت خانہ ایران،ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں 8 پاکستانی شہریوں کے خلاف غیر انسانی اور بزدلانہ مسلح واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے دہشت گردی ایک دائمی حالت زار اور پورے خطے میں ایک مشترکہ خطرہ ہے جس کے ذریعے غدار عناصر بین الاقوامی دہشت گردی کے ساتھ مل کر پورے خطے کی سلامتی اور استحکام کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
(جاری ہے)
اس قبیح رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام ممالک کی طرف سے اجتماعی اور مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی تمام اقسام کو ختم کیا جا سکے جس نے حالیہ دہائیوں میں ہزاروں بے گناہ لوگوں کی جانیں لی ہیں۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی کابینہ کا اجلاس، بھارتی رویے کی مذمت، منہ توڑ جواب دینے کا عزم
صوبہ خیبر پختونخوا (کے پی) کی کابینہ کے اجلاس میں پہلگام واقعے کے بعد بھارتی حکومت کے رویے کی شدید مذمت کی گئی ہے، ارکان نے بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق پشاور میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت نے اس واقعے کی آڑ میں جارحیت کی کوشش کی تو بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ملکی سالمیت کے لیے ہم سب متحد ہیں، قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بھارتی حکومت کا جارحانہ رویہ ہمیشہ سے خطے کے امن کے لیے خطرہ رہا ہے، واقعے کے تناظر میں بھارتی حکومت کا جارحانہ رویہ افسوس ناک ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ مودی سرکار پہلگام واقعے کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ بھارتی حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے زیاں پر افسوس ہے۔
وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ بھارتی حکومت اپنی نااہلی چھپانے کے لیے پاکستان کے خلاف زہر اگل رہی ہے، تاہم خبردار کرتے ہیں کہ پاکستان کے خلاف کسی بھی مہم جوئی کی صورت میں بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
Post Views: 1