پی ٹی آئی خیبرپختونخوا ایک بار پھر احتجاج کی تیاریوں میں مصروف، ملک سے صوبے کا رابطہ بند کرنے پر غور
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
پی ٹی آئی خیبرپختونخوا ایک بار پھر احتجاج کی تیاریوں میں مصروف، ملک سے صوبے کا رابطہ بند کرنے پر غور WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)خیبرپختونخوا نے ایک بار پھر سڑکوں پر آنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں، احتجاج کی قیادت پی ٹی آئی خیبرپختونخوا تنظیم کریگی، جب کہ حتمی حکمت عملی پارٹی کی سیاسی کمیٹی طے کریگی۔
صوبائی سیکرٹری اطلاعات ملک عدیل نے کہا کہ گورننس صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، مگر کارکنوں کے مطالبات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کارکن بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے سوالات کر رہے ہیں، اس لیے اب وقت آ گیا ہے کہ ان کے لیے سڑکوں پر نکلا جائے۔ملک عدیل نے مزید کہا کہ احتجاج کے دوران سڑکیں بند کر کے ملک بھر سے رابطہ منقطع کرنے کی حکمت عملی بھی زیر غور ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر مختلف اضلاع میں کارکنوں کو متحرک کر رہے ہیں تاکہ ایک موثر اور بھرپور احتجاج کیا جا سکے۔انہوں نے واضح کیا کہ احتجاج کا مقصد صرف بانی پی ٹی آئی کی رہائی نہیں بلکہ آئینی و جمہوری حقوق کا تحفظ بھی ہے۔ احتجاجی شیڈول جلد جاری کیا جائے گا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی خیبرپختونخوا احتجاج کی
پڑھیں:
صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا
LOS ANGELES,:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہجرت کے خلاف آپریشنز کے دوران لاس اینجلس میں جاری احتجاج کے دوسرے دن نیشنل گارڈ کے 2,000 اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کر دیا۔
احتجاج میں شریک تقریباً 100 مظاہرین کو پاراماؤنٹ علاقے میں وفاقی ایجنٹس کے ساتھ تنازع کا سامنا تھا، جہاں بعض مظاہرین میکسیکن پرچم لہرا رہے تھے اور کچھ نے ماسک پہن رکھے تھے۔
ٹرمپ کے بارڈر امور کے مشیر ٹام ہو مین نے نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل گارڈز ہفتے کی شام لاس اینجلس پہنچ گئے ہیں۔
کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے اس فیصلے کو جان بوجھ کر اشتعال انگیز قرار دیا، جبکہ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ اگر مقامی حکام اپنا کام نہیں کر پاتے تو وفاقی حکومت مداخلت کرے گی۔
مظاہرے ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر انتظام لاس اینجلس اور ٹرمپ کی ریپبلکن انتظامیہ کے درمیان امیگریشن پر شدید اختلافات کو عیاں کر رہے ہیں۔
جمعہ کو شروع ہونے والے احتجاج کے دوران، امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے ایجنٹس نے کم از کم 44 افراد کو حراست میں لیا تھا۔ ٹرمپ کے مشیر اسٹیفن ملر نے ان مظاہروں کو قانون اور امریکی خودمختاری کے خلاف بغاوت قرار دیا۔