پی ٹی آئی خیبرپختونخوا ایک بار پھر احتجاج کی تیاریوں میں مصروف، ملک سے صوبے کا رابطہ بند کرنے پر غور
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
پی ٹی آئی خیبرپختونخوا ایک بار پھر احتجاج کی تیاریوں میں مصروف، ملک سے صوبے کا رابطہ بند کرنے پر غور WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)خیبرپختونخوا نے ایک بار پھر سڑکوں پر آنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں، احتجاج کی قیادت پی ٹی آئی خیبرپختونخوا تنظیم کریگی، جب کہ حتمی حکمت عملی پارٹی کی سیاسی کمیٹی طے کریگی۔
صوبائی سیکرٹری اطلاعات ملک عدیل نے کہا کہ گورننس صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، مگر کارکنوں کے مطالبات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کارکن بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے سوالات کر رہے ہیں، اس لیے اب وقت آ گیا ہے کہ ان کے لیے سڑکوں پر نکلا جائے۔ملک عدیل نے مزید کہا کہ احتجاج کے دوران سڑکیں بند کر کے ملک بھر سے رابطہ منقطع کرنے کی حکمت عملی بھی زیر غور ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر مختلف اضلاع میں کارکنوں کو متحرک کر رہے ہیں تاکہ ایک موثر اور بھرپور احتجاج کیا جا سکے۔انہوں نے واضح کیا کہ احتجاج کا مقصد صرف بانی پی ٹی آئی کی رہائی نہیں بلکہ آئینی و جمہوری حقوق کا تحفظ بھی ہے۔ احتجاجی شیڈول جلد جاری کیا جائے گا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی خیبرپختونخوا احتجاج کی
پڑھیں:
شام: یو این ادارے سویدا میں نقل مکانی پر مجبور لوگوں کی مدد میں مصروف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 22 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے ادارے شام کے شہر سویدا اور ملحقہ علاقوں میں کشیدگی سے متاثرہ لوگوں کو مدد پہنچانے میں مصروف ہیں جہاں سے حالیہ دنوں 93 ہزار افراد نے نقل مکانی کی ہے۔
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کا رابطہ دفتر شام کی حکومت سے رابطے میں ہے اور اس کی ٹیمیں علاقے میں ہر ممکن امدادی کارروائیاں کر رہی ہیں۔
ادارے کے سربراہ اور اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل ٹام فلیچر نے بتایا ہے کہ آئندہ دنوں سویدا کے اندر رسائی حاصل کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی۔ Tweet URLاقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے تمام متحارب فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد میں پھنسے لوگوں کو تحفظ فراہم کریں اور انہیں اپنی سلامتی اور طبی مدد کے لیے ہر جگہ جانے کی اجازت ہونی چاہیے۔
(جاری ہے)
ترجمان نے بتایا ہے کہ سویدا کے علاوہ اس کے قریبی علاقے درآ اور دارالحکومت دمشق کے دیہی علاقوں سے بھی بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں۔ سویدا سے بے گھر ہونے والے بیشتر لوگ قرب و جوار کے علاقوں اور 15 پناہ گاہوں میں مقیم ہیں جبکہ درآ میں 30 مزید اجتماعی پناہ گاہیں بھی کھول دی گئی ہیں۔
کشیدگی کے باعث علاقے میں بنیادی ڈھانچہ اور خدمات بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔
سویدا کے بعض ہسپتال غیرفعال ہو گئے ہیں، پانی کے نظام کو نقصان پہنچا ہے جبکہ بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی ہے اور خوراک تک رسائی متاثر ہوئی ہے۔پہلے امدادی قافلے کی آمدشامی عرب ہلال احمر کی جانب سے امداد لےکر پہلا قافلہ اتوار کو سویدا پہنچا ہے جہاں بیشتر پناہ گزین مقیم ہیں۔ 32 ٹرکوں پر مشتمل یہ قافلہ عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی)، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) اور دیگر شراکت داروں کی جانب سے خوراک، پانی، طبی سازوسامان اور ایندھن لے کر آیا ہے۔
ٹام فلیچر نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مدد کی اشد ضرورت تھی لیکن علاقے میں مزید امداد پہنچانے کی ضرورت ہے۔
سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ علاقے میں امدادی رسائی کے حصول اور شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے متعلقہ فریقین کے ساتھ رابطے میں ہے۔