پاک بحریہ کے بیڑے میں چوتھے آف شور پیٹرول ویسل پی این ایس یمامہ کی شمولیت
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاک بحریہ کے چوتھے آف شور پیٹرول ویسل پی این ایس یمامہ کو بحری بیڑے میں شامل کرلیا گیا۔جناح نیول بیس اورماڑہ میں منعقدہ ایک پُروقار تقریب میں چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے بطور مہمان خصوصی تقریب میں شرکت کی۔پی این ایس یمامہ رومانیہ کے دامن شپ یارڈ میں تیار کیا گیا ایک کثیرالمقاصد جنگی جہاز ہے، جو جدید اسٹیلتھ خصوصیات، جدید ترین کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم، اور انتہائی مؤثر ہتھیاروں و سینسرز سے لیس ہے۔
189 کارروائیوں میں کالعدم تنظیموں کے 10 دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا: سی ٹی ڈی پنجاب
یہ خصوصیات اسے مختلف خطرات کے ماحول میں مؤثر انداز میں کام کرنے کے قابل بناتی ہیں۔ یہ جہاز اس سیریز کا چوتھا یونٹ ہے جس کی شمولیت سے پاکستان بحریہ کی سمندری دفاعی صلاحیت، بحری تجارتی راستوں کے تحفظ، اور سمندر میں نظم و ضبط قائم رکھنے کی استعداد میں نمایاں اضافہ ہوگا۔جناح نیول بیس اورماڑہ میں اس تقریب کا انعقاد پاکستان نیوی کی مغربی سمندری حدود میں بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کا مظہر ہے۔ اس سے پاک بحریہ کے مؤثر آپریشنز، بحری سلامتی کے فروغ، اور علاقائی امن و استحکام میں معاونت حاصل ہوگی۔
علاوہ ازیں قومی اہمیت کے حامل منصوبے چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC)، سمیت دیگر اہم بحری انفراسٹرکچر کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے گا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی نے بحرِ ہند کی نازک جیو اسٹریٹیجک صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے روایتی و غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط اور جدید بحری قوت کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پی این ایس یمامہ کی شمولیت، پاکستان نیوی کے سمندری سرحدوں کے تحفظ اور بین الاقوامی سمندری حدود میں امن و سلامتی کے قیام کے عزم کو مزید تقویت دے گی۔
افغانستان میں مسجد کے قریب دھماکہ
انہوں نے دامن شپ یارڈ گلاٹی اور منصوبے سے وابستہ تمام ٹیم کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا، اور اس جہاز کو دونوں برادر ممالک کے مابین گہرے دوستانہ تعلقات کا عملی مظہر قرار دیا۔تقریب میں سرکاری حکام، مقامی معززین، اور پاک بحریہ کے سینئر افسران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پی این ایس یمامہ پاک بحریہ کے
پڑھیں:
ہوا اور پانی سے پیٹرول بنانے والی مشین تیار
کیلی فورنیا(نیوز ڈیسک)کیلیفورنیا کی ایک نئی کمپنی ایرسلَا نے ایک ایسی مشین متعارف کرائی ہے جو براہِ راست ہوا سے پیٹرول بنا سکتی ہے۔
امریکہ میں یہ اپنی نوعیت کی پہلی کام کرنے والی مشین بتائی جا رہی ہے۔ سائز میں یہ مشین ایک بڑے ریفریجریٹرکے برابرہے اور اسے مئی کے آخر میں نیویارک کے ایک عمارت کی چھت پر عوامی طور پر پیش کیا گیا۔
اس مشین کا طریقہ کار تین بنیادی مراحل پر مشتمل ہے۔
سب سے پہلے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو براہِ راست ہوا سے حاصل کیا جاتا ہے۔
پھر پانی کو بجلی کی مدد سے ہائیڈروجن میں تبدیل کیا جاتا ہے (اس عمل کو الیکٹرولیسز کہتے ہیں)۔
ہائیڈروجن اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ملا کر میتھانول بنایا جاتا ہے، جو آخر میں میتهانول سے پیٹرول بنانے کے عمل سے گزارا جاتا ہے۔
یہ سارا نظام چھے کونوں والے تین الگ الگ ماڈیولز پر مشتمل ہے، جو قدرتی شہد کی مکھی کے چھتے سے متاثر ہو کر بنائے گئے ہیں۔ یہ ڈیزائن مضبوط بھی ہے اور بآسانی بڑی تعداد میں تیار کیا جا سکتا ہے۔
جہاں دیگر کمپنیاں بڑے کارخانوں میں ایندھن تیار کرنے پر زور دیتی ہیں، وہیں ایرسلَانے چھوٹے سائز کی، مقامی سطح پر چلنے والی مشینیں بنانے پر توجہ دی ہے۔
یہ مشینیں ان علاقوں میں بھی لگائی جا سکتی ہیں جہاں روایتی پیٹرول دستیاب نہیں۔ ہر یونٹ کے ساتھ عام پیٹرول نوزل ہوتا ہے، جس سے گاڑیوں کو اسی طرح ایندھن دیا جا سکتا ہے جیسے کسی پٹرول پمپ پر۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس مشین سے حاصل ہونے والا پیٹرول ”ڈراپ-ان“ ہے، یعنی یہ بغیر کسی تبدیلی کے عام گاڑیوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اگر مشین کو قابلِ تجدید توانائی (جیسے شمسی یا ہوا سے بنی بجلی) سے چلایا جائے تو یہ پورا عمل کاربن نیوٹرل ہوتا ہے یعنی جتنا کاربن نکالا جائے، اتنا ہی جذب بھی کیا جاتا ہے۔
ایک ایرسلَا یونٹ روزانہ تقریباً ایک گیلن (4.55 لیٹر) پیٹرول بنا سکتا ہے۔ اگرچہ یہ مقدار کم ہے، لیکن کمپنی کا منصوبہ ہے کہ ایسی کئی مشینیں ملا کر بڑے پیمانے پر پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے وہ بھی بغیر کسی بڑے پلانٹ یا انفراسٹرکچر کے۔
کمپنی کی ہیڈ آف انڈسٹریل ڈیزائن لز وائٹ نے کہا، ”ہم نے ان مشینوں کو چھوٹا، آسان اور قابلِ رسائی بنایا ہے تاکہ جہاں ایندھن کی زیادہ ضرورت ہے، وہیں فوری مدد فراہم کی جا سکے۔“
ایرسلَانے اس مشین کو نہ صرف کارآمد بلکہ سادہ اور ماحول دوست انداز میں تیار کیا ہے۔ اس کے پینل مختلف رنگوں میں ہیں جو ہوا، پانی اور سورج کی علامت ہیں۔
اس میں دوبارہ استعمال ہونے والا فلٹر اور اپنا خصوصی فیول پمپ بھی شامل ہے۔ اس کا ڈیزائن اتنا آسان ہے کہ کوئی بھی شخص، چاہے ماہر نہ ہو، اسے استعمال کر سکتا ہے۔
اس جدید ایجاد نے کئی بڑی صنعتوں کی توجہ حاصل کی ہے، جن میں دنیا کی معروف شپنگ کمپنی میرسک کا سرمایہ کاری شعبہ میرسک گروتھ بھی شامل ہے۔
سمندری صنعت کے لیے ایسی مشینیں بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں، کیونکہ وہ فوسل فیول کے بغیر مقامی سطح پر ایندھن پیدا کر سکیں گی۔
مزیدپڑھیں:احتیاظ کرو، ورنہ اگلا نمبر تمھارا ہوگا۔صحیفہ جبار نے ایساکیاکیاجس پرعوام آگ بگولہ ہوگئے