کراچی: کورنگی کریک میں لگی آگ اچانک 18 روز بعد بجھ گئی۔
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
کراچی کے علاقے کورنگی کریک میں 29 مارچ کو بھڑکنے والی آگ 18 روز بعد اچانک بجھ گئی، تاہم متاثرہ مقام سے گیس کا اخراج بدستور جاری ہے۔ گیس کے اخراج کے باعث علاقے میں شدید بو پھیل گئی ہے اور شہریوں کو متاثرہ مقام کے قریب جانے سے روک دیا گیا ہے۔ یہ آگ کورنگی کراسنگ کے قریب ایک نجی سوسائٹی کے خالی پلاٹ میں پانی کی بورنگ کے دوران لگی تھی، جس کے بعد زمین میں گہرائی تک گیس اور گرم پانی کا اخراج شروع ہو گیا تھا۔ گیس کی مقدار میں اضافے سے گڑھا مزید گہرا اور چوڑا ہو گیا ہے۔ صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی ہدایت پر وزارتِ پیٹرولیم نے ایک امریکی ماہر ٹیم کی خدمات حاصل کی ہیں۔ یہ ٹیم پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (PPL) اور یو ای پی ایل (UEPL) کی تکنیکی ٹیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ چیف سیکریٹری کے ترجمان کے مطابق، امریکی ماہرین نے متاثرہ مقام کا معائنہ کیا ہے اور بتایا ہے کہ اگرچہ آگ بجھ گئی ہے لیکن گیس کا پریشر اور اخراج اب بھی برقرار ہے، جس سے خطرہ ٹلا نہیں۔ ماہرین کی جانب سے گڑھے میں سیمنٹ بھرنے کی حکمت عملی پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ گیس کے اخراج کو روکا جا سکے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ کوششیں ناکام ہوئیں تو ممکنہ طور پر نئی ویل کھودنے اور براہِ راست گیس کے منبع تک پہنچنے کا فیصلہ ماہرین کی رپورٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ گیس کے درجہ حرارت اور حجم کو جانچنے کے لیے جدید آلات منگوائے جا رہے ہیں تاکہ مؤثر حکمت عملی اپنائی جا سکے۔ حکومت سندھ نے وفاقی اور صوبائی اداروں سے قریبی رابطے میں رہتے ہوئے اس ہنگامی صورتحال پر قابو پانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: گیس کے
پڑھیں:
امریکا، غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، شدید جھڑپیں
امریکی خبر رساں اداروں کے مطابق مظاہرین کو ہٹانے کیلئے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ گورنر لاس اینجلس اور میئر اپنے فرائض ادا نہیں کرسکتے تو وفاقی حکومت کو کچھ کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی شہر لاس اینجلس میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کا کریک ڈاؤن جاری ہے، پولیس اور مظاہرین کے درمیان دوسرے روز بھی شدید جھڑپیں ہوئیں۔ امریکی خبر رساں اداروں کے مطابق مظاہرین کو ہٹانے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ گورنر لاس اینجلس اور میئر اپنے فرائض ادا نہیں کرسکتے تو وفاقی حکومت کو کچھ کرنا ہوگا۔ پریس سیکرٹری وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاس اینجلس میں 2 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کر دیئے ہیں۔ گورنر کیلیفورنیا کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے تناؤ مزید بڑھے گا، حکام لاس اینجلس میں صورتحال پر قابو پانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔