چینی صدر کا ویتنام کا سرکاری دورہ کامیابی سے مکمل
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
چینی صدر کا ویتنام کا سرکاری دورہ کامیابی سے مکمل WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کے صدر شی جن پھنگ کا ویتنام کا سرکاری دورہ مکمل ہوا۔ اس موقع پر ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری تولام نے انھیں الوداع کیا۔شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اگرچہ یہ دورہ مختصر رہا ، لیکن دورے کے دوران متعدد اہم سرگرمیاں منعقد ہوئیں اور ٹھوس نتائج حاصل کیے گئے۔
فریقین نے بیرونی خطرات اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور علاقائی امن و استحکام اور بین الاقوامی شفافیت اور انصاف کو برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ انہیں چین ویتنام تعلقات کی ترقی کے امکانات پر اعتماد ہے۔ فریقین کو اس دورے کے نتائج پر مکمل طور پر عمل درآمد کرنا چاہئے اورچین ویتنام ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا فروغ جاری رکھنا چاہئے۔
تولام نے کہا کہ ویتنامی فریق اس دورے کے نتائج پر فعال طور پر عمل درآمد کرے گا، دونوں پارٹیوں اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مسلسل ترقی کو فروغ دے گا، اور دونوں ممالک کے لئے مشترکہ خوشحالی کا مستقبل تخلیق کرے گا.
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ویتنام کا سرکاری دورہ
پڑھیں:
امریکا کا جنوب مشرقی ایشیا سے سولر پینلز کی درآمد پر 3500 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ
امریکا نے پیر کے روز جنوب مشرقی ایشیا کے سولر پینلز پر 3521 فیصد تک محصولات عائد کرنے کے ارادے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد اس شعبے میں مبینہ چینی سبسڈی اور ڈمپنگ کا مقابلہ کرنا ہے۔
نجی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق کمبوڈیا، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور ویتنام کی کمپنیوں پر محصولات کی جون میں بین الاقوامی تجارتی کمیشن کے اجلاس میں توثیق کی ضرورت ہوگی۔
یہ فیصلہ تقریباً ایک سال قبل متعدد امریکی اور دیگر سولر مینوفیکچررز کی جانب سے اینٹی ڈمپنگ اور کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی کی تحقیقات کے بعد سامنے آیا ہے۔
ان کمپنیوں نے ’غیر منصفانہ طریقوں‘ کو نشانہ بنایا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے امریکی مقامی سولر مارکیٹ کو متاثر کیا ہے، خاص طور پر جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے باہر کام کرنے والی چینی ہیڈکوارٹر والی کمپنیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پیر کو یہ اقدام ایک سال کی طویل تحقیقات کے بعد سامنے آیا ہے لیکن یہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دنیا بھر میں محصولات کے ذریعے شدید تجارتی جنگ شروع کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
محکمہ تجارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سولر سیلز پر نئے تجویز کردہ محصولات کی خاص وجہ ’بین الاقوامی سبسڈیز‘ ہے۔
بیان میں کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کمبوڈیا، ملائیشیا، تھائی لینڈ اور ویتنام سے متعلق سی وی ڈی تحقیقات میں محکمہ تجارت نے پایا کہ ہر ملک کی کمپنیاں چین کی حکومت سے سبسڈی وصول کر رہی تھیں۔
محصولات کو حتمی شکل دینے کے لیے انٹرنیشنل ٹریڈ کمیشن کے پاس حتمی فیصلہ کرنے کے لیے جون کے اوائل تک کا وقت ہے۔
محکمہ تجارت کے مطابق کمبوڈیا کی مصنوعات پر 3521 فیصد تک ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔
جنکو سولر کو ملائیشیا سے برآمدات پر 40 فیصد اور ویتنام سے مصنوعات پر 245 فیصد ڈیوٹی کا سامنا کرنا پڑے گا، تھائی لینڈ میں ٹرینا سولر پر 375 فیصد سے زیادہ اور ویتنام کی مصنوعات پر 200 فیصد سے زیادہ ڈیوٹی ہوگی۔ 2023 میں امریکا نے ان ممالک سے 11.9 ارب ڈالر کے شمسی سیل درآمد کیے۔
Post Views: 1