اسلامی نظریاتی کونسل نے اسرائیل کے معاشی بائیکاٹ کو ضروری قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر راغب نعیمی نے اسرائیلی مصنوعات اور کمپنیوں کے معاشی بائیکاٹ کو ضروری قرار دے دیا۔
اسلام آباد سے جاری اعلامیے میں چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان مجرمانہ اقدامات کو روکنے میں حسب استطاعت اپنا کردار ادا کرنا لازم ہے۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے مزید کہا کہ اسرائیلی مصنوعات اور کمپنیوں کا معاشی بائیکاٹ کرنا ضروری ہے، معاشی بائیکاٹ میں عام شہریوں کی جان و مال اور املاک کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسلامی نظریاتی کونسل معاشی بائیکاٹ
پڑھیں:
اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
اسرائیلی فوج نے انسانی امداد لے جانے والی کشتی ’میڈلین‘ پر کارروائی کرتے ہوئے قبضہ کر لیا اور اس پر موجود تمام رضاکاروں کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ کشتی ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘کا حصہ تھی جو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچانے کے مشن پر رواں دواں تھی۔
اسرائیلی بحریہ نے میڈلین کو بین الاقوامی سمندری حدود میں روکنے کے بعد اس کا محاصرہ کیا اور بعد ازاں کنٹرول سنبھال لیا۔ کارروائی کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے کشتی کا مواصلاتی نظام بھی بند کردیا اور فون بند کرنے کے احکامات دیتے ہوئے لائیو براڈکاسٹ منقطع کرا دی۔
رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ڈرونز کے ذریعے ایک مخصوص سفید اسپرے کا استعمال کیا، جس سے کشتی میں سوار افراد کی جلد پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کا یہ اقدام انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بھی بن سکتا تھا۔
دوسری جانب قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ کشتی کو اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فریڈم فلوٹیلا کی اس کشتی میں کئی نمایاں شخصیات موجود تھیں، جن میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی نژاد رکن ریما حسن شامل ہیں۔
میڈلین 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس کا مقصد اسرائیل کے ہاتھوں محصور غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانا تھا، تاہم قابض فوج کی جانب سے کشتی پر قبضے کے بعد اس مشن کو مکمل ہونے سے قبل ہی روک دیا گیا۔