واٹس ایپ صارفین کے لیے اچھی خبر، نیا مزیدار فیچر متعارف
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
واٹس ایپ ایک نیا فیچر متعارف کر رہا ہے جس کے ذریعے صارفین اب 90 سیکنڈ تک ویڈیو اسٹیٹس اپ ڈیٹس اپ لوڈ کرسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ صارفین اپنی مرضی کے اے آئی کریکٹر تخلیق کرسکیں گے
یہ اپ ڈیٹ فی الحال منتخب بیٹا ٹیسٹرز کے لیے دستیاب کرایا جا رہا ہے اور پچھلی تبدیلیوں پر بنایا گیا ہے جس نے اسٹیٹس ویڈیو کی حد کو پچھلے سال 30 سیکنڈ سے بڑھا کر 60 سیکنڈ کر دیا تھا۔
90 سیکنڈ کا نیا دورانیہ صارفین کی طویل ویڈیوز کو مینیئولی طور پر متعدد حصوں میں تقسیم کرنے کی ضرورت کو ختم کرتا ہے۔ یہ مواد کے اشتراک کے عمل کو ہموار کرتا ہے اور بلاتعطل کلپس کی اجازت بھی دیتا ہے۔
توسیع شدہ حد واٹس ایپ کے اسٹیٹس فیچر کے ساتھ ان کے مجموعی تجربے کو بہتر بناتی ہے جو بیان کیے جانے والے معاملے میں زیادہ تخلیقی آزادی اور وضاحت پیش کرتی ہے۔
مزید پڑھیے: پاکستان میں واٹس ایپ اکاؤنٹ کیسے ہیک کیے جارہے ہیں، ایف آئی اے نے خبردار کردیا
میٹا فیچر کو بتدریج نافذ کر رہا ہے اس لیے تمام بیٹا ٹیسٹرز بیک وقت اپ ڈیٹ نہیں دیکھیں گے۔ تاہم توسیع شدہ ویڈیو کی حد کو ان صارفین کی طرف سے اچھی طرح سے پذیرائی ملنے کی امید ہے جو اپنے رابطوں کے ساتھ لمحات کا اشتراک کرنے کے لیے باقاعدگی سے واٹس ایپ اسٹیٹس کا استعمال کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
واٹس ایپ واٹس ایپ نیا فیچر واٹس ایپ ویڈیو اسٹیٹس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: واٹس ایپ واٹس ایپ نیا فیچر واٹس ایپ کے لیے
پڑھیں:
سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اور اراکینِ سلامتی کونسل سے اچھی بات چیت ہوئی: جلیل عباس جیلانی
جلیل عباس جیلانی—فائل فوٹوپاکستانی سفارتی وفد کے رکن جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن تمام ممبران کے ساتھ اچھی بات چیت ہوئی، یو این کے سیکرٹری جنرل اور صدر جنرل اسمبلی سے بھی ملاقات ہوئی۔
لندن میں ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ بھارت نے جارحیت کی ہے، پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم کافی عرصے سے بھارت کو کہہ رہے تھے کہ مسائل پُرامن طریقے سے حل کیے جائیں، بھارت کی جارحیت پر پاکستان کے جواب سے دنیا میں بھارت کے امیج کو دھچکا لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کافی عرصے سے الزام تراشی کر رہا تھا اب کسی نے بھارت کے بیانیے کو قبول نہیں کیا، بھارت نے کچھ ممالک کو بھی قائل کرنے کی کوشش کہ وہ بڑی طاقت ہے۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا بھارت کے بڑی طاقت ہونے کا جھوٹا تاثر ختم ہو گیا ہے، پاکستان نے بھارت کے 6 جہاز گرائے، سسٹم جام کیا، فوجی تنصیبات کو ہٹ کیا، حالیہ جنگ کے بعد مسئلہ کشمیر پوری دنیا میں عالمی مسئلہ بن کر ابھرا ہے۔
دریں اثناء پاکستانی سفارتی وفد کی رکن سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے لندن میں ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ اور مسئلہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کے ارکان کے ساتھ بات کی، آج سندھ طاس معاہدہ نظر انداز کیا جاتا ہے تو پھر مستقبل میں کسی معاہدے کی وقعت نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم امن کا پیغام لے کر آئے ہیں لیکن اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔
سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے کہا کہ تجارت اور معیشت سے متعلق ٹرمپ کی فلاسفی کے ساتھ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی فلاسفی میچ کرتی ہے، پاکستان اور بھارت جنگ میں جاتے ہیں تو پورا خطہ متاثر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں ہمیں بہتر رسپانس ملا ہے، پاکستان اس کو سیز فائر کہہ رہا ہے اور بھارت اس کو ایک وقفہ کہہ رہا ہے، آج کشمیر اور سندھ طاس معاہدے کا مسئلہ حل نہ ہوا تو 6 ماہ بعد معاملہ پھر بڑھ جائے گا، ہم چاہتے ہیں کہ صدر ٹرمپ اس معاملے میں کردار ادا کریں تاکہ خطہ جنگ سے متاثر نہ ہو۔
پاکستانی سفارتی وفد کے رکن اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں کہا کہ پانی کا معاملہ پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا ہے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ امریکیوں کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ نے سیز فائر کرا دیا مزید مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارا مشن ان کو یہ سمجھانا تھا کہ مداخلت کی ضرورت ہے، بھارت نہ غیر جانبدار انکوائری اور نہ بات کرنا چاہتا ہے۔
خرم دستگیر نے یہ بھی کہا کہ ہم نے یہ بات سمجھائی کہ پانی کے ساتھ 24 کروڑ لوگوں کی زندگی منسلک ہے۔