مختلف ادارے آئیسکوکے 22 ارب 22 کروڑ کے مقروض،نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
اسلام آباد: آئیسکو نے سرکاری اور نیم سرکاری نادہندہ اداروں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دیں۔
ترجمان آئیسکو کے مطابق واجبات کی ادائیگی کیلئے متعلقہ اداروں کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے اور مختلف سرکاری و نیم سرکاری ادارے 22 ارب 22 کروڑ 30 لاکھ روپے کے نادہندہ ہیں۔
وزارت دفاع 6 ارب 65 کروڑ 90 لاکھ اور سی ڈی اے 5 ارب 93 کروڑ 70 لاکھ روپے کی مقروض ہے۔
پاک سیکرٹریٹ پر ایک ارب 34 کروڑ 70 لاکھ، کیبنٹ سیکرٹریٹ پر 15 کروڑ 40 لاکھ واجب الادا ہیں جبکہ وزیراعظم سیکرٹریٹ پر 21 کروڑ 70 لاکھ جبکہ چیئرمین سینیٹ سیکرٹریٹ پر 8 کروڑ 80 لاکھ کے بقایا جات ہیں۔
کینٹ بورڈ چکلالہ 2 ارب 6 کروڑ 30 لاکھ جبکہ واسا ایک ارب 87 کروڑ 70 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے۔
پمز اور پولی کلینک پر 48 کروڑ 90 لاکھ، فیڈرل پولیس پر 38 کروڑ 70 لاکھ روپے واجب الادا ہیں۔
کینٹ بورڈ راولپنڈی پر 31 کروڑ 40 لاکھ اور وزارت ریلوے پر 30 کروڑ 30 لاکھ کی رقم واجب الادا ہے جبکہ ٹی ایم اے راول ٹاؤن پر 26 کروڑ 60 لاکھ، وزارت داخلہ پر 24 کروڑ 40 لاکھ روپے کے واجبات ہیں۔
پی ڈبلیو ڈی 23 کروڑ 30 لاکھ اور پنجاب ہیلتھ اینڈ ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ پر 19 کروڑ 15 لاکھ کے بقایا جات ہیں۔
دیگر نادہندہ اداروں میں پنجاب پولیس، ٹی ایم اے مری، پارلیمنٹ لاجز، وزارت تعلیم، وزارت صحت، ڈی ایچ کیو راولپنڈی بھی شامل ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سیکرٹریٹ پر کروڑ 30 لاکھ کروڑ 70 لاکھ لاکھ روپے
پڑھیں:
ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، اسپتالوں میںجگہ کم پڑ گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-8
حیدر آباد(اسٹاف رپورٹر) ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، سرکاری ونجی اسپتال بھر گئے ،مریضوں کو داخل کرنے کی جگہ ختم ہوگئی ، انتظامیہ اعداد وشمار بتانے اور عوام کی رہنمائی کرنے میں مکمل طور پر ناکام ،پچاس فیصد سے زائد لوگ گھروں پر علاج کرانا پر مجبور ہیں پکا قلعہ گلی نمبر 4 کی رہائشی فرسٹ ایئر کی طلبا ہانیہ بنت شاہد رضوی ڈینگی کے سبب انتقال کرگئی اب تک ڈینگی سے ہلاک ہونے والوں کی غیر سرکاری طور پر تعداد دودرجن تک پہنچ چکی ہے جبکہ ہزاروں افراد نجی کلنیکوں، اسپتالوں اور سرکاری اسپتالوں کا رخ کررہے ہیں بیشتر کو مرض سے متعلق ٹھیک طرح سے آگاہی نہیں دی جارہی ہے جس کے باعث کیسز خراب ہورہے ہیں مریضوں کی نصف تعداد گھروں پر جوسسز اور دیسی طریقے سے علاج کررہی ہے جبکہ محکمہ صحت کی کارکردگی بلکل ناقص ہے نہ تو ڈینگی سے روک تھام کے لئے اب تک کوئی اقدام کئے گئے ہیں نہ ہی عوام کی رہنمائی کی ہے جس کے باعث مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے ۔