پاک بحریہ کا صحت عامہ کے فروغ میں اہم قدم، پی این ایس درمان جہ، اورماڑہ میں جدید بلاک کا افتتاح
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاک بحریہ نے بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے پی این ایس درمان جہ، اورماڑہ میں جدید بلاک کا افتتاح کر دیا۔ چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور نئے بلاک کو باضابطہ طور پر فعال کر دیا۔نئے تعمیر شدہ بلاک میں جدید طرز کا آپریشن تھیٹر کمپلیکس، ہائی ڈپینڈنسی یونٹ (HDU)، آئی سی یو، گائنی کمپلیکس، بچوں کا شعبہ اور نوزائیدہ بچوں کے لیے خصوصی نگہداشت یونٹ (NICU) شامل ہیں، جو خطے میں صحت کی سہولیات کو نئے معیار تک لے جانے کی علامت ہیں۔
ویوو اور ایس او ایس چلڈرنز ویلجز پاکستان کے اشتراک سے“Capture the Future” مُہم کا آغاز کر دیا گیا
پی این ایس درمان جہ وہ واحد ہسپتال ہے جو کراچی سے پسنی کے درمیان واقع ساحلی شاہراہ پر موجود ہے اور یہ اورماڑہ سمیت قریبی علاقوں کے رہائشیوں کے لیے ایک اہم طبی مرکز کا کردار ادا کر رہا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈمرل نوید اشرف نے ہسپتال انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہا اور ساحلی کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے پاک بحریہ کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ یہ ہسپتال مقامی آبادی کو جدید اور معیاری طبی سہولیات فراہم کرتا رہے گا۔افتتاحی تقریب میں اعلیٰ حکومتی عہدیداران، معزز مہمانان اور پاک بحریہ کے افسران نے شرکت کی۔یہ اقدام نہ صرف علاقے کے لوگوں کو صحت کی سہولیات مہیا کرے گا بلکہ ساحلی پٹی کی ترقی میں بھی اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
دہشتگردوں کی دس نسلیں بھی پاکستان اور بلوچستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں:آرمی چیف
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
2026 میں چین کی ڈیزائن کردہ پہلی آبدوز پاک بحریہ میں شامل ہو جائے گی: نیول چیف
کراچی(نیوز ڈیسک) نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے کہا ہے کہ 2026 میں چین کی ڈیزائن کردہ پہلی آبدوزپاک بحریہ میں شامل ہو جائے گی۔
چینی سرکاری میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ایڈمرل نوید اشرف نے کہا کہ مصنوعی ذہانت، بغیرپائلٹ نظام اور الیکٹرانک وارفیئرمیں چین سےتعاون بڑھا رہے ہیں، چینی دفاعی سازو سامان قابلِ اعتماد اور جدید ثابت ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2026 میں چین کی ڈیزائن کردہ پہلی آبدوزپاک بحریہ میں شامل ہو جائے گی، یہ آبدوزیں 5 ارب ڈالرمالیت کے 8 ہنگورکلاس آبدوزوں کے معاہدے کاحصہ ہیں جو 2028 تک پاکستان کے بیڑے میں شامل ہوں گی۔
نیول چیف کا کہنا تھا کہ 4 آبدوزیں چین اور باقی پاکستان میں اسمبل ہونگی تاکہ مقامی تکنیکی صلاحیت بڑھائی جاسکے، یہ آبدوزیں بحیرۂ عرب اور بحرِ ہند میں پاکستان کی نگرانی اور دفاعی صلاحیت بڑھائیں گی۔