Daily Ausaf:
2025-07-25@00:37:42 GMT

ریکوڈک شیئر ہولڈرز نے فیزیبلٹی اسٹڈی منظور کرلی

اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT

کوئٹہ (نیوز ڈیسک)ریکوڈک جوائنٹ وینچر کے شیئر ہولڈرز نے منصوبے کی تازہ ترین فیزیبلٹی اسٹڈی کی منظوری دے دی۔

فیزیبلٹی سے منسلک فیز 1 کی ترقیاتی سرمایہ کاری کی منظوری بھی دے دی ہے گئی جو کہ 3 ارب ڈالر تک کی محدود وسائل پر مبنی منصوبہ جاتی مالی معاونت کی فراہمی سے مشروط ہے۔ یہ منظوری منصوبے کو 2025 میں بڑے تعمیراتی کاموں کے آغاز کی اجازت دیتی ہے جبکہ 2028 کے اختتام تک پہلی پیداوار کے ہدف کو برقرار رکھا گیا ہے۔

اس پیش رفت پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے بیرک کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسرمارک برسٹو نے کہا کہ ریکوڈک دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ تانبے اور سونے کے منصوبوں میں شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کی ترقی میں بیرک، حکومت بلوچستان اور حکومت پاکستان کے درمیان مضبوط شراکت داری کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلور کو EPCM پارٹنر منتخب کرنا ہماری اس صلاحیت کو مزید تقویت دیتا ہے کہ ہم ریکوڈک منصوبے کو عالمی معیار کے ساتھ، تکنیکی مہارت، نظم و ضبط اور سماجی و ماحولیاتی ذمے داری کے تحت مکمل کریں۔

ریکوڈک منصوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ہےجس میں بیرک کے ساتھ میں پاکستان کی وفاقی حکومت اور بلوچستان کی صوبائی حکومت بھی شراکت دار ہیں جبکہ بیرک اس پروجیکٹ کا آپریٹر بھی ہے۔

مارک برسٹو کا کہنا ہے کہ ہم ریکوڈک منصوبے کو عالمی معیار کے ساتھ، تکنیکی مہارت، نظم و ضبط اور سماجی و ماحولیاتی ذمے داری کے تحت مکمل کریں گے اورط فلور کے ساتھ قریبی اشتراک کے لیے پرعزم ہیں تاکہ ریکوڈک بلوچستان اور پاکستان کے عوام کے لیے دیرپا فوائد فراہم کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ انجینیئرنگ اور سپلائی شراکت دار بلند پہاڑی، دور دراز اور مشکل علاقوں میں بڑے تانبے کے منصوبوں کی تکمیل کا تجربہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تجربہ بیرک کی اس قابلیت سے ہم آہنگ ہے جس کے تحت ہم نے دنیا بھر کے چیلنجنگ علاقوں میں کامیابی کے ساتھ بڑے منصوبے مکمل کیے ہیں۔
مزید پڑھیں: سیف علی خان کا بیٹا ابراہیم بچپن ہی سے کس اداکارہ کو دیکھنے کے مواقع ڈھونڈتا تھا؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے ساتھ کہا کہ

پڑھیں:

اسلام آباد؛ سیلاب میں بہہ جانے والے باپ بیٹی کی تلاش جاری، سینیٹ کمیٹی نے رپورٹ طلب کرلی

اسلام آباد:

وفاقی دارالحکومت میں بارش کے دوران نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں سیلاب میں بہہ جانے والے باپ بیٹی کو تلاش نہیں کیا جاسکا تاہم آپریشن دوسرے روز بھی جاری ہے جبکہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے واقعے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے مکمل چھان بین کی ہدایت کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں گاڑی سمیت سیلاب میں بہہ جانے والے باپ بیٹی کو دوسرے روز بھی تلاش نہیں کیا جاسکا، واٹر سرچ آپریشن میں پاک فوج، پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122, سی ڈی اے اور دیگر ادارے حصہ لے رہے ہیں۔

امدادی ٹیموں نے دریائے سواں میں 12 کلومیٹر کے علاقے میں سرچ آپریشن کیا، جس میں کشتیاں اور دیگر ذرائع استعمال کرکے گاڑی کی تلاش کی کوششیں کی گئیں۔

سی ڈی اے کے امدادی اہلکار نے آپریشن کے حوالے سے کہا کہ مسلسل دوسرے روز کے سرچ آپریشن میں دریائے سواں اور رابطہ نالوں میں پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا رہا۔

پاک فوج کے تیراک میٹل ڈیٹیکٹرز کی مدد سے کشتی میں سوار ہو کر دریائے میں آپریشن کررہے ہیں، حادثے والی جگہ سے دریائے سواں تک سرچ لائٹس بھی لگائی گئیں اور ہیوی مشینری کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا واقعے کی مکمل چھان بین کی ہدایت

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی نے اسلام آباد سید پور گاوں میں سیلابی صورت حال اور  نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں ڈوبنے والے کار سوار باپ بیٹی کے واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی مکمل چھان بین کی ہدایت کردی اور کمیٹی نے ہاؤسنگ ریگولیٹری اتھارٹیز سے بھی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کا اجلاس چیئرپرسن سینیٹر شیری رحمان کی صدارت ہوا جس میں موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال، ملک میں شدید بارشوں سے ہونے والی تباہی، اور پانی کے بڑھتے ہوئے بحران پر تفصیلی غور کیا گیا۔

اجلاس میں بارشوں اور سیلاب سے ہونی والی اموات پر دعائے مغفرت کرائی گئی، اجلاس کے دوران نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں پیش آئے حالیہ واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔

چیئرپرسن کمیٹی سینیٹر شیری رحمان نے سوال اٹھایا کہ "نجی ہاوسنگ سوسائٹی کا واقعہ کس کی ڈومین میں آتا ہے؟" انہوں نے مزید استفسار کیا کہ "نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے کس طرح سے تعمیرات کیں کہ ایسا واقعہ پیش آیا۔

اس موقع پر چیئرپرسن کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں متعلقہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے نمائندگان کو طلب کرلیا تاکہ معاملے کی مکمل چھان بین کی جا سکے اور ذمہ داران کا تعین کیا جا سکے، کمیٹی نے ہاؤسنگ ریگولیٹری اتھارٹیز سے بھی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

انہوں نے قدرتی آبی گزرگاہوں پر غیر منصوبہ بند تعمیرات کی شدید مذمت کی اور کہا کہ سید پور گاؤں اور راولپنڈی میں قائم نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں پیش آنے والے واقعات میں انسانی غفلت کے باعث قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور انفرا اسٹرکچر تباہ ہوا۔

سینیٹر شیری رحمان نے واضح کیا کہ ہم ان واقعات کو قدرتی آفت نہیں کہہ سکتے کیونکہ اس سے انسانی کوتاہی کی ذمہ داری سے پہلو تہی کی جاتی ہے، یہ انسانوں کی پیدا کردہ آفات ہیں جو ناقص منصوبہ بندی اور موسمیاتی تبدیلی کے خلاف بے عملی کا نتیجہ ہیں۔

انہوں نے راولپنڈی کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں باپ بیٹی کی گم شدگی کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تیل کی قیمت نیچے لانا چاہتے ہیں، امریکا میں کاروبار نہ کھولنے والوں کو زیادہ ٹیرف دینا پڑے گا، ٹرمپ
  • امریکا مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گا، ٹرمپ
  • میٹرک 2025 کے پوزیشن ہولڈرز کا اعلان ہو گیا
  • تمام سٹیک ہولڈرز چینی کی ہموار فراہمی کیلئے حکومت کیساتھ مکمل تعاون کریں، رانا تنویر
  • اسلام آباد؛ سیلاب میں بہہ جانے والے باپ بیٹی کی تلاش جاری، سینیٹ کمیٹی نے رپورٹ طلب کرلی
  • خاتون، مرد قتل کیس: سردار شیر باز ساتکزئی کا مزید 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • سنجیدی ڈیگاری میں خاتون اور مرد کا قتل، گرفتار قبائلی سردار کا مزید 10 روزہ ریمانڈ منظور
  • خیبرپختونخوا حکومت نے 24 جولائی کو امن و امان بارے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی
  • خیبر پختونخوا حکومت نے 24 جولائی کو امن و امان بارے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی
  • اگر عورتیں بھی غیرت کے نام پر قتل شروع کردیں تو ایک بھی مرد نہ بچے؛ ہانیہ عامر