اپوزیشن لیڈر کا سندھ کینال کی قرار داد اور جنید اکبر کی تقریر پارلیمنٹ ریکارڈ سے غائب ہونے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
اپوزیشن لیڈر کا سندھ کینال کی قرار داد اور جنید اکبر کی تقریر پارلیمنٹ ریکارڈ سے غائب ہونے کا الزام WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
پشاور (سب نیوز)اپوزیشن لیڈرعمر ایوب نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے سندھ کینال سے متعلق قرار داد اور جنید اکبر کی تقریر ریکارڈ سے غائب ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسپیکر ایاز صادق سے معاملے کی انکوائری کر کے ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کا مطالبہ کر دیا۔
پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ تحریک اںصاف کی سندھ کنال پرقرار داد اسمبلی سیکرٹریٹ سے غائب ہوئی، پچھلے سال اسلام آباد پارلیمنٹ سے ہمارے بندوں کو اٹھایا گیا جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کمیٹی بنائی مگر کچھ نہ ہوا۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں پر پابندی آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ جنید اکبر نے کاٹلنگ حملے کے حوالے سے اسمبلی میں تقریر کی تھی، ذرائع نے بتایا کہ جنید اکبر کی تقریر اسمبلی کے ریکارڈ سے ڈیلیٹ کر دی گئی، اسپیکر کسٹوڈین آف دی ہاس ہے، پارلمنٹ کے ایوان کا تحفظ آپ کا کام ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا ریکارڈ کسی جماعت کی پراپرٹی نہیں ہے اور ایوان اور عوام کی ملکیت ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسپیکر ایاز صادق سندھ کنال اور جنید اکبر کی تقریر ایوان سے غائب ہونے کی انکوئری کریں اور جو بھی اس میں ملوث ہو اسکے خلاف ایف آئی آر درج کروائی جائے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اور جنید اکبر کی تقریر اپوزیشن لیڈر سے غائب ہونے ریکارڈ سے
پڑھیں:
راجہ فاروق خان ریاست کے بڑے لیڈر ہیں، فرید خان
سابق صلعی صدر پی ایم ایل نواز کا کہنا تھا کہ راجہ فاروق کے نقطہ نظر سے کسی کو اختلاف ہو سکتا ہے لیکن گفتگو، بیانات میں احترام کا رشتہ قائم رہنا ضروری ہے، ایک قومی لیڈر کے خلاف بازاری زبان استعمال کرنا درست نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق ضلعی صدر مسلم لیگ (ن) سابق ایڈمنسٹریٹر ضلع کونسل جہلم ویلی فرید خان نے کہا کہ راجہ محمد فاروق حیدر خان ریاست کے بڑے لیڈر، کشمیریوں کی توانا آواز ہیں جو حالات کی سنگینی سے عوام اور تاجر برادری کو آگاہ کر رہے ہیں، ان کے نقطہ نظر سے کسی کو اختلاف ہو سکتا ہے لیکن گفتگو، بیانات میں احترام کا رشتہ قائم رہنا ضروری ہے۔ ایک قومی لیڈر کے خلاف بازاری زبان استعمال کرنا درست نہیں، قابل مذمت ہے، تاجر بھی ہمارے بھائی ہیں، جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے لوگ بھی محب وطن اور ہمارے بھائی ہیں۔ عوامی حقوق کی جدوجہد جائز لیکن ریاستی انتشار قبول کرنا اور مہاجرین کی بارہ سیٹیں ختم کرنا شائد کسی کے بس میں نہ ہو ان بارہ سیٹوں کا تعلق ریاست جموں کشمیر کی تحریک حریت کشمیر سے جڑا ہے، پرامن جدوجہد عوام کا جمہوری حق ہے لیکن ہلکی سی شرارت، شرانگیزی ریاستی نظام کیلے نقصان کا باعث بن سکتی ہے، اس لئے تھوڑی احتیاط کی ضرورت ہے۔ فرید خان نے کہا کہ قیادت اعتماد کر کے حلقہ سات جہلم ویلی سے پارٹی ٹکٹ دے، جیت کیلئے پورا زور لگائیں گے، فتح یا شکست کا فیصلہ رب کریم کے پاس ہے، ہم پوری تیاری سے انتخابی میدان میں اتریں گے، انشاء اللہ آئندہ انتخابات میں حلقہ سات جہلم ویلی میں عوامی تائید و حمایت سے سیاسی مخالفین کو شکست دیں گے۔