ہماری لسٹ سے صرف بیرسٹر گوہر، سلمان صفدر بانی سے ملے، نیاز اللّٰہ نیازی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان نیاز اللّٰہ نیازی نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم سے عدلیہ کی آزادی چھین لی گئی۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں نیاز اللّٰہ نیازی نے کہا کہ ہماری فہرست میں سے صرف بیرسٹر گوہر اور سلمان صفدر کی ملاقات کروائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اسلام ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد فیملی کی صرف ایک ملاقات کروائی گئی، بطور فوکل پرسن میں نے 8 بار لسٹ اڈیالہ جیل حکام کو بھیجی، صرف 2 بار ملاقات کروائی گئی۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی نے پارٹی لیڈران کو ایک دوسرے کے خلاف بات کرنے سے روک دیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہائیکورٹ کو بتانا چاہتے ہیں کہ لارجر بینچ کے فیصلے کی توہین کی جا رہی ہے، 26ویں ترمیم سے عدلیہ کی آزادی چھین لی گئی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ لسٹ کے بغیر فیصل چوہدری، علی عمران شہزاد، رائے سلمان کھرل کو ملاقات کےلیے بھیجا گیا۔
نیاز اللّٰہ نیازی نے یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق جو لسٹ دی جاتی ہے، اس کیخلاف ورزی کیوں کی جاتی ہے، ملاقات کرنے والوں کی لسٹ کے کوآرڈینیٹر سلمان اکرام راجا کو اڈیالہ جیل کے باہر روکا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے جنرل سیکرٹری سلمان اکرام راجا اور ترجمان کو کیوں نہیں جانے دیا گیا، جیل حکام نے عدالت کے سامنے ملاقات کی یقین دہانی کروائی پھر خلاف ورزی کیوں۔
بانی پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ بلوچستان اور کے پی پر بانی پی ٹی آئی کا موقف آکر بتایا جس کے بعد ملاقات نہیں کرنے دی گئی، ہم وکلا کے کنونشن کی طرف جانا چاہتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہا کہ نیاز الل ہ نیازی
پڑھیں:
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے رابط
ریاض(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 جون ۔2025 )سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلی فون پر گفتگو کی سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سعودی ولی عہد نے صدر پزشکیان، ایرانی عوام اور اسرائیلی حملوں میں جان سے جانے والوں کے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی.(جاری ہے)
انہوں نے ان اسرائیلی حملوں کی مذمت اور مخالفت کا اعادہ بھی کیا، جن سے ایران کی خودمختاری اور سلامتی متاثر ہوتی ہے اور جو بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی ہیں شہزاہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ان حملوں نے بحران کے حل کے لیے جاری مکالمے کو متاثر کیا اور کشیدگی کم کرنے اور سفارتی حل تلاش کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالی ہے انہوں نے اختلافات کے حل کے لیے طاقت کے استعمال کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مکالمہ بنیادی اصول ہونا چاہیے. ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ایران اور ایرانی عوام کے لیے ولی عہد کے خلوص بھرے جذبات پر ان کا شکریہ ادا کیا اور اسرائیلی جارحیت کی مخالفت اور مذمت پر سعودی عرب کے موقف کو سراہا انہوں نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا بھی شکریہ ادا کیا کہ ایرانی زائرین کی ضروریات پوری کرنے اور ان کی بحفاظت وطن واپسی تک سہولتیں فراہم کیں.