اپنے ایک انٹرویو میں گیڈو کرسٹو کا کہنا تھا کہ میرے لئے یوکرینی، اطالوی یا فلسطینی بچوں میں کوئی فرق نہیں۔ میرے لئے وہ سب برابر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اطالوی وزیر دفاع "گیڈو کرسٹو" نے غزہ میں صیہونی جرائم پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ اخلاقی طور پر نہتے شہریوں کے ناجائز قتل عام کی غلطی کی ذمے داری قبول کرے۔ گیڈو کرسٹو نے ان خیالات کا اظہار رویٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی بچوں کے اجتماعی قتل عام پر کہا کہ میرے لئے یوکرینی، اطالوی یا فلسطینی بچوں میں کوئی فرق نہیں۔ میرے لئے وہ سب برابر ہیں۔ اسی طرح غزہ کی پٹی کے ہسپتال بھی میرے نزدیک یوکرین یا اٹلی کے ہسپتالوں جیسے ہی ہیں جنہیں بین الاقوامی قوانین کے تحت برابر کے حقوق حاصل ہیں۔ اطالوی وزیر دفاع نے حال ہی میں اسرائیل کی جانب سے الاھلی ہسپتال کو نشانہ بنائے جانے پر کہا کہ غلطی کا اعتراف بہادری کی علامت ہے۔ کبھی کبھی یہ کہنے کے لیے ہمت کی ضرورت ہوتی ہے کہ ہم نے غلطی کی اور معافی مانگیں۔

واضح رہے کہ الاھلی ہسپتال پر حملے میں متعدد مریض، نہتے شہری اور طبی عملہ شہید و زخمی ہو گیا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ موجودہ اطالوی وزیر دفاع، اطالوی وزیراعظم "جورجیا ملونی" کے حلقے کی اہم شخصیت جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر ناامیدی کا اظہار کیا۔ انہوں نے بشمول ایران کے بڑھتے ہوئے علاقائی بحران سے خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ ایک ایسے تالاب کی مانند ہے کہ جس میں ہر روز ایک پتھر پھینکا جاتا ہے جس سے اس میں وسیع لہریں پیدا ہو رہی ہیں۔ گیڈو کرسٹو نے اس انٹرویو میں اس بات پر بھی زور دیا کہ جب اسرائیل جیسے اتحادی کی بات آتی ہے تو ہمارے لئے وہاں حدود طے کرنے اور اخلاقی موقف کا اظہار کرنے کی گنجائش ہوتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

غزہ میں مستقل جنگ بندی کی راہ میں اسرائیل بڑی رکاوٹ ہے، قطر

منگل کے روز امریکی ہم منصب سے ملاقات کے بعد الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ قطر امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں قیدیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کے وزیر خارجہ اور وزیر اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمٰن آل ثانی نے کہا ہے کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی کے معاہدے کی راہ میں اسرائیل ایک بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ منگل کے روز امریکی ہم منصب سے ملاقات کے بعد الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ قطر امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں قیدیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ ہفتوں میں کچھ پیش رفت ضرور ہوئی ہے، لیکن صورتحال اب بھی جمود کا شکار ہے، خاص طور پر اسرائیلی افواج کی رفح میں کارروائیوں کی وجہ سے، جس کے نتیجے میں مصر سے انسانی امداد کا ایک اہم راستہ بند ہو گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی سیکریٹری روبیو کے ساتھ ملاقات میں آل ثانی نے غزہ اور شام کی صورتحال پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام میں تعمیر نو کے عمل کے لیے اقتصادی پابندیوں میں نرمی پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • ترک انفلوئنسر کے ماریا بی پر سنگین الزامات، پاکستانی ڈیزائنر نے بھی اپنا مؤقف دے دیا
  • ندا یاسر کا لائیو شو میں بڑا اعتراف، ساتھی اداکارہ کی شادی سے متعلق خبر جھوٹی تھی؟
  • بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، خواجہ آصف
  • حر جماعت افواج پاکستان کے شانہ بشانہ رہیں، پیر پگارا کا حکم
  • پہلگام واقعے پر بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل کرکے اپنی پرانی خواہش پوری کررہا ہے، وزیر دفاع
  • پاکستان نے اب اسکور بورڈ پر کچھ رنز بنا لیے،ماضی کی غلطیوں سے بچنا ہوگا، وزیر خزانہ
  • پاکستان نے اب اسکور بورڈ پر کچھ رنز بنالیا ہے لیکن ماضی کی غلطیوں سے بچنا ہوگا، وزیرخزانہ
  • صیہونی وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرامپ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی راہ میں اسرائیل بڑی رکاوٹ ہے، قطر
  • میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر