بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے ویتنام کا سرکاری دورہ مکمل کر لیا۔ رواں سال چین – ویتنام کے سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ اور “چین -ویتنام افرادی و ثقافتی تبادلے کا سال ” منایا جارہا ہے۔ رواں سال میں یہ چینی صدر شی جن پھنگ کے غیرممالک کا پہلا دورہ اور ہمسایہ ممالک سے متعلق سینٹرل ورک کانفرنس کے بعد پہلا دورہ بھی ہے۔دورہ ویتنام کے دوران شی جن پھنگ اور  ویتنام کی  کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے    جنرل سیکریٹری تولام  نے چین – ویتنام ریلو ے تعاون میکانزم کی افتتاحی تقریب میں مشترکہ طور پر شرکت کی۔ دونوں ممالک نے تعاون کی 45 دستاویزات پر  دستحط کیے، جن میں سے باہمی روابط ، مصنوعی ذہانت، کسٹمز انسپکشن اور قرنطینہ، زرعی مصنوعات کی تجارت، عوامی زندگی سمیت دیگر شعبے شامل ہیں۔حال ہی میں ساری دنیا کے خلاف امریکہ کی یکطرفہ بالادستی کے پیش نظر  چین- ویتنام ہم نصیب معاشرے کی مشترکہ تعمیر کو گہرا کرنا بروقت ہے۔چین اور ویتنام کی مشترکہ طور پر کثیرالجہتی تجارتی نظام کی حفاظت نہ صرف ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کا دفاع کرے گی بلکہ اقتصادی عالمیگریت کو فروغ دے گی۔چین لگاتار20 سالوں سے ویتنام کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا ہے، جبکہ ویتنام آسیان میں چین کا سب سے بڑا تجارتی ساتھی بھی ہے۔ویتنام امید کرتا ہے کہ چین کے ساتھ عالمی اور علاقائی امور میں تعاون کو مضبوط بنائے گا اور کثیرالجہت پسندی اور بین الاقوامی نظم و نسق کو برقرار رکھے گا۔دورہ ویتنام کے دوران شی جن پھنگ نے کہا کہ ” چین -ویتنام افرادی و ثقافتی تبادلے کا سال ”  کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مزید سرگرمیوں کا انعقاد کرے گا تاکہ سیروسیاحت ، ثقافت، صحت عامہ اور  ذرائع ابلاع  سمیت شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنایا جائے۔ نئے تاریخی نقطہ آغاز پر کھڑے، چین اور ویتنام کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر   ایک اعشاریہ پانچ  بلین سے زیادہ لوگوں کو جدیدیت کے ثمرات بانٹنے کے قابل بنائے گی اور افراتفری کی دنیا میں استحکام اور یقین لائے گی.

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شی جن پھنگ ویتنام کے

پڑھیں:

ایران کی پاکستان و سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے دفاعی تعاون کے معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی ممالک کو نیٹو کی طرز پر مشترکہ فوج تشکیل دینی چاہیے تاکہ امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز کا مؤثر طور پر مقابلہ کیا جا سکے۔

پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اس دفاعی معاہدے میں شامل ہونا چاہتا ہے کیونکہ یہ خطے کے امن اور مسلم ممالک کے اتحاد کے لیے ضروری قدم ہے،  اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کو نیٹو کی طرز پر اسلامی ممالک کی مشترکہ فوج بنانی چاہیے تاکہ فلسطینیوں کا بھرپور دفاع کیا جا سکے۔

ایرانی اسپیکر نے کہا کہ پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک کو چاہیے کہ وہ صرف فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے اپنی افواج غزہ بھیجیں  نہ کہ ایسے اقدامات کریں جن سے اسرائیلی تسلط مزید مضبوط ہو۔

قبل ازیں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کے صدر عاطف اکرام شیخ اور ان کے وفد سے ملاقات کے دوران محمد باقر قالیباف نے کہا کہ  پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے دوران جس طرح ایران کا ساتھ دیا، وہ قابلِ تعریف ہے، اور کوئی ایرانی اسے بھلا نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امتِ مسلمہ کا قیمتی اثاثہ ہے، اور دونوں ممالک مشترکہ چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں جن کا حل تعاون اور اتحاد میں پوشیدہ ہے۔

ایرانی اسپیکر نے مزید کہا کہ میڈیکل، توانائی اور بینکنگ سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان اور ایران کے درمیان تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں،  دونوں برادر ممالک کو تجارتی روابط کو مزید فروغ دینا چاہیے تاکہ خطے میں معاشی استحکام اور خوشحالی کی راہ ہموار ہو۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور جرمنی کے درمیان مشترکہ ترقیاتی منصوبوں کا آغاز
  • ترسیلات زر بڑھنے کے ساتھ تجارتی خسارے میں بھی اضافہ،  ماہرین کا انتباہ
  • آئی آر ایس پشاور اور سراپا کا باہمی تعاون کا معاہدہ
  • پاک ترکیہ مشترکہ ورکنگ گروپ کا قیام
  • پاک بحریہ کے جہاز ’سیف‘ کا مالدیپ کا دورہ، دوطرفہ بحری تعاون میں اہم پیشرفت
  • وزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان کے یومِ فتح کی تقریبات میں شرکت کے لیے باکو روانہ
  • ایران نے پاک سعودی دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش ظاہر کردی
  • ایران کی پاکستان و سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش
  • برطانوی چیف آف جنرل اسٹاف کا دورہ جی ایچ کیو: فیلڈ مارشل سے ملاقات
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد کا دورہ برونائی، دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق