امریکا کا نیا منصوبہ: چین کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی کوشش
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
واشنگٹن: امریکا نے چین کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کے لیے ایک نیا منصوبہ تیار کر لیا ہے جس میں ٹیرف مذاکرات کو بطور ہتھیار استعمال کیا جائے گا۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، واشنگٹن 70 سے زائد ممالک سے مطالبہ کرے گا کہ وہ چین کے ساتھ تجارت کو محدود کریں۔ ان ممالک سے کہا جائے گا کہ اگر وہ امریکی ٹیرف سے بچنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنی سرزمین پر چینی کمپنیوں کی موجودگی ختم کرنا ہوگی، اور چین کو سامان کی ترسیل کی اجازت نہ دی جائے۔
امریکی جریدے کے مطابق یہ حکمت عملی بظاہر چین پر عالمی اقتصادی دباؤ بڑھانے اور اس کی رسد و رسائل کی راہیں محدود کرنے کے لیے تیار کی جا رہی ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا اور چین کے درمیان معاشی کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ہماری کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما محمود مولوی نے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کر دی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا "ان کی، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی نہ صرف شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی ہے بلکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی تفصیلی اور مثبت نوعیت کی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد ملک میں موجود سیاسی تناؤ اور درجہ حرارت کو کم کرنا ہے۔ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کو اس وقت محاذ آرائی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے۔ محمود مولوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ملک کو استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔