سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں نے سیاسی روزہ رکھا ہوا ہے، اور مجھے پتا ہے کب روزہ کھولنا ہے، یہ روزہ طویل نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی مقدمات میں 36 ہزار ملزمان اور 25 ہزار مفرور ہیں، عدالت نے 4 مہینے میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے لیکن مجھے اپنی زندگی میں یہ ٹرائل مکمل ہوتے نظر نہیں آتے۔

شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ وہ 16 بار وزیر رہ چکے ہیں اور جانتے ہیں کہ سیاست میں ٹائمنگ کی کیا اہمیت ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: دھونی نے شیخ رشید کی تعریف کیوں کی؟

شیخ رشید احمد کی 9 مئی مقدمات میں بریت کی اپیل پر سماعت

سپریم کورٹ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی 9 مئی مقدمات میں بریت کی اپیل پر چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی، جہاں عدالت نے کیس کی سماعت پنجاب حکومت کے وکیل کی مہلت کی درخواست پر 22 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔

شیخ رشید نے ہائیکورٹ کی جانب سے بریت کی درخواست مسترد ہونے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ سماعت کے دوران ان کے وکیل سردار عبدالرزاق نے اپیل کی کہ کیس کی تاریخ جلد مقرر کی جائے، لیکن عدالت نے فریقین کو مزید تیاری کا وقت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

9 مئی سپریم کورٹ شیخ رشید احمد.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ مئی مقدمات میں سپریم کورٹ

پڑھیں:

خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کر دیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق کیس میں اہم فیصلہ جاری کردیا۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں عدالت نے خواتین کے بانجھ پن پر مہر یا نان  نفقہ سے انکار کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ عدالت نے نان  نفقہ کیخلاف درخواست مسترد کر دی۔

عدالت میں مقدمے میں شوہر کے رویے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے درخواست گزار صالح محمد پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔ واضح رہے کہ مقدمے میں شوہر نے بیوی پر بانجھ پن اور عورت نہ ہونے کا الزام لگایا تھا ۔

شیر پاؤ پل جلاؤگھیراؤ کیس کا 42صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بانجھ پن حق مہر یا نان نفقہ روکنے کی وجہ نہیں۔ خواتین پر ذاتی حملے عدالت میں برداشت نہیں ہوں گے۔ شوہر نے بیوی کو والدین کے گھر چھوڑ کر دوسری شادی کر لی۔ پہلی بیوی کے حق مہر اور نان نفقہ سے انکار کیا گیا۔

سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ عورت کی عزت نفس ہر حال میں محفوظ ہونی چاہیے۔ خواتین کی تضحیک معاشرتی تعصب کو فروغ دیتی ہے۔ مقدمے میں بیوی کی میڈیکل رپورٹس نے شوہر کے تمام الزامات رد کیے ہیں۔ خواتین کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اس کیس میں 10 سال تک خاتون کو اذیت اور تضحیک کا نشانہ بنایا گیا۔ جھوٹے الزامات اور وقت ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ عدالت نے مقدمے میں ماتحت عدالتوں کے فیصلے برقرار رکھے۔

ڈالر کی قیمت میں بڑی کمی 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ: 9 مئی مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی قانونی کوششیں تیز
  • لاہور کے 9 مئی مقدمات میں ضمانت منسوخ ہونے پر بانی پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ
  • وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر گفتگو
  • سپریم کورٹ: بانجھ پن پر مہر یا نان و نفقہ دینے سے انکار غیر قانونی قرار
  • خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کر دیا
  • خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ جاری
  • ’’پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر دی گئیں‘‘
  • نور مقدم قتل کیس: ظاہر جعفر کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
  • روسی سپریم کورٹ کی چیف جسٹس 72 برس کی عمر میں چل بسیں
  • سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کے بجائے اصل مجرموں کو گرفتار کیا جائے، ملک معتصم خان