سیاسی روزہ رکھا ہے، پتا ہے کب کھولنا ہے‘ شیخ رشید کی 9 مئی مقدمات میں پیشی کے بعد گفتگو’
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں نے سیاسی روزہ رکھا ہوا ہے، اور مجھے پتا ہے کب روزہ کھولنا ہے، یہ روزہ طویل نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی مقدمات میں 36 ہزار ملزمان اور 25 ہزار مفرور ہیں، عدالت نے 4 مہینے میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے لیکن مجھے اپنی زندگی میں یہ ٹرائل مکمل ہوتے نظر نہیں آتے۔
شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ وہ 16 بار وزیر رہ چکے ہیں اور جانتے ہیں کہ سیاست میں ٹائمنگ کی کیا اہمیت ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: دھونی نے شیخ رشید کی تعریف کیوں کی؟
شیخ رشید احمد کی 9 مئی مقدمات میں بریت کی اپیل پر سماعتسپریم کورٹ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی 9 مئی مقدمات میں بریت کی اپیل پر چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی، جہاں عدالت نے کیس کی سماعت پنجاب حکومت کے وکیل کی مہلت کی درخواست پر 22 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔
شیخ رشید نے ہائیکورٹ کی جانب سے بریت کی درخواست مسترد ہونے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ سماعت کے دوران ان کے وکیل سردار عبدالرزاق نے اپیل کی کہ کیس کی تاریخ جلد مقرر کی جائے، لیکن عدالت نے فریقین کو مزید تیاری کا وقت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
9 مئی سپریم کورٹ شیخ رشید احمد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ مئی مقدمات میں سپریم کورٹ
پڑھیں:
قیدیوں کیلئے خوشخبری، پنجاب بھر میں 90 روزہ سزا معافی کا اعلان
لاہور(اوصاف نیوز)ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق عیدالاضحیٰ سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر قیدیوں کو 90 دن کی خصوصی سزا معافی دے دی گئی ہے۔ سیکریٹری داخلہ پنجاب نے اس ضمن میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
اعلان کردہ معافی سے پنجاب کی مختلف جیلوں میں قید 450 قیدی مستفید ہوں گے، جبکہ 270 قیدی فوری طور پر رہا ہو کر عیدالاضحیٰ اپنے اہلخانہ کے ساتھ منائیں گے۔ سزا میں یہ رعایت پاکستان پریزن رولز 1978 کے رول 216 کے تحت دی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق معافی ان قیدیوں کو دی گئی ہے جنہوں نے جیل میں اچھا کردار دکھایا، اور نادار قیدیوں کے جرمانے مخیر حضرات نے ادا کیے۔ تاہم، یہ معافی مخصوص نوعیت کے قیدیوں پر لاگو نہیں ہوگی۔ سزا میں معافی سے مستثنیٰ جرائم درج ذیل ہیں:
دہشتگردی، فرقہ واریت، جاسوسی، بغاوت یا ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدی قتل، زنا، منشیات فروشی، ڈکیتی، اور اغوا کے مجرمان،مالی بدعنوانی یا قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے مقدمات میں سزا یافتہ قیدی،گزشتہ ایک سال کے دوران جیل قوانین کی خلاف ورزی پر سزا پانے والے قیدی
محکمہ داخلہ نے تمام جیلوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ معافی کے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور غیر مستحق قیدیوں کی فہرستیں الگ جمع کرائی جائیں۔
اسلام آباد میں عید الاضحیٰ کی نماز کے اوقات کا اعلان فول پروف سیکیورٹی انتظامات مکمل،فہرست دیکھئے