بیجنگ (اوصاف نیوز)چینی سفارتکار نے دعویٰ کیا کہ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ کا پہنا ہوا لباس چین میں بنایا گیا ہے۔

چین اور امریکہ کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے دوران چین کے سفیر ژانگ زی شین نے لیویٹ کے لباس سے متعلق ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پرر ٹوئٹ کر کے ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا۔

چینی سفارتکار ژانگ ژیشینگ جو انڈونیشیا کے ڈینپاسار میں عوامی جمہوریہ چین کے قونصل جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نے وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ کے سرخ اور سیاہ لیس والے ڈریس کی ایک تصویر شیئر کی۔

انہوں نے پوسٹ میں طنزیہ انداز میں لکھا کہ چین پر الزام لگانا کاروبار ہے، چین سے خریداری زندگی۔ژانگ نے کیرولین لیویٹ کے لباس سے مشابہت رکھنے والے ڈیزائن کی تصاویر بھی پوسٹ کیں جو چینی ویب سائٹس پر فروخت کیلئے موجود ہیں۔

انہوں نے اشارہ کیا کہ چین پر تنقید کرنا وائٹ ہاؤس کی ستم ظریفی ہے جب کہ اس کے اپنے اہلکار ’میڈ اِن چائنا‘ مصنوعات پہنتے ہیں۔ژانگ نے مزید انکشاف کیا کہ لباس کی لیس چین کے شہر ما بو کی ایک فیکٹری میں تیار کی گئی تھی جسے وہاں کے ایک ملازم نے پہچانا۔
ٹرمپ انتطامیہ نے اسرائیل کیلئے بھاری مقدار میں‌جنگی ہتھیاراور بم ارسال کردیئے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

مذہب اور لباس پر تنقید، نصرت بھروچا کا ردعمل

بالی ووڈ کی معروف اداکارہ نصرت بھروچا نے مذہب اور لباس پر ہونے والی تنقید پر اپنا ردِعمل دے دیا۔

نصرت بھروچا نے اپنی نئی فلم’چھوری 2‘ کی تشہیر کے دوران مندروں میں جانے اور لباس پر ہونے والی تنقید کے بارے میں بات کی۔

اُنہوں نے بتایا کہ میرے لیے میرا ایمان حقیقی ہے باقی زندگی میں غیر حقیقی چیزیں بھی ہوتی ہیں اور یہی چیز میرے یقین کو مضبوط کرتی ہے۔

بھارتی اداکارہ نے بتایا کہ اس لیے میں اب بھی اپنے مذہب سے جڑی ہوئی ہوں، اب بھی مضبوط ہوں اور میں جانتی ہوں کہ مجھے کس راستے پر چلنا ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ جہاں بھی انسان کو سکون ملے چاہے وہ مندر ہو، گوردوارہ ہو یا گرجا گھر اسے وہاں جانا چاہیے اور میں سرِ عام یہ بات کہتی ہوں کہ میں نماز پڑھتی ہوں، وقت ملے تو 5 وقت کی نماز پڑھتی ہوں، دورانِ سفر بھی اپنی جائے نماز ساتھ رکھتی ہوں۔

نصرت بھروچا نے کہا کہ میں جہاں بھی جاتی ہوں مجھے ایک جیسا سکون ملتا ہے کیونکہ میرا ہمیشہ سے یقین ہے کہ خدا ایک ہے مگر اس سے رابطہ کرنے کے لیے مختلف راستے ہیں اور میں ان تمام راستوں کو تلاش کرنا چاہتی ہوں۔

اُنہوں نے بتایا کہ صرف مختلف عبادت گاہوں میں جانے پر ہی نہیں بلکہ میرے لباس پر بھی تنقید کی جاتی ہے۔

بھارتی اداکارہ نے بتایا کہ جب بھی میں سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر شیئر کرتی ہوں تو ناقدین کی جانب سے کچھ اس قسم کے سوال اُٹھائے جاتے ہیں کہ ’اس کے کپڑے دیکھو، یہ کس طرح کی مسلمان ہے؟‘

اُنہوں نے مزید کہا کہ ناقدین کی تنقید مجھے تبدیل نہیں کرسکتی اور نا ہی مجھے مندر جانے یا نماز پڑھنے سے روک سکتی ہے، میں تنقید کے باوجود بھی یہ دونوں کام کرتی رہوں گی کیونکہ یہ میرا ایمان ہے۔

نصرت بھروچا نے یہ بھی کہا کہ جب انسان کے اپنے خیالات، روح اور دماغ صاف ہوں تو دنیا میں کوئی بھی اسے نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • امریکہ تمام یکطرفہ ٹیرف اقدامات مکمل ختم اور اختلافات کو حل کرنے کا راستہ تلاش کرے، چین
  • چین کے ایسٹرن تھیٹر کمانڈ کی آبنائے تائیوان سے امریکی جنگی جہاز کے گزرنے پر مکمل نگرانی
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ٹرمپ
  • فالس فلیگ کی آڑ میں مہم جوئی کا انجام خطرناک ہوگا،عظمیٰ بخاری کا بھارت کو انتباہ
  • بیجنگ میں خصوصی پروگرام “شی جن پھنگ کی اقتصادی سوچ  کا مطالعہ ” کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد 
  • ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
  • مذہب اور لباس پر تنقید، نصرت بھروچا کا ردعمل
  • ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
  • ایرانی وزیر خارجہ چین کا دورہ کریں گے ، چینی وزارت خارجہ