امریکی ترجمان کو چینی لباس پہن کر چین پر تنقیدمہنگی پڑ گئی، وائٹ ہاوس ایسی حرکتوں سے باز رہے ، بیجنگ کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
بیجنگ (اوصاف نیوز)چینی سفارتکار نے دعویٰ کیا کہ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ کا پہنا ہوا لباس چین میں بنایا گیا ہے۔
چین اور امریکہ کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے دوران چین کے سفیر ژانگ زی شین نے لیویٹ کے لباس سے متعلق ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پرر ٹوئٹ کر کے ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا۔
چینی سفارتکار ژانگ ژیشینگ جو انڈونیشیا کے ڈینپاسار میں عوامی جمہوریہ چین کے قونصل جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نے وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ کے سرخ اور سیاہ لیس والے ڈریس کی ایک تصویر شیئر کی۔
انہوں نے پوسٹ میں طنزیہ انداز میں لکھا کہ چین پر الزام لگانا کاروبار ہے، چین سے خریداری زندگی۔ژانگ نے کیرولین لیویٹ کے لباس سے مشابہت رکھنے والے ڈیزائن کی تصاویر بھی پوسٹ کیں جو چینی ویب سائٹس پر فروخت کیلئے موجود ہیں۔
انہوں نے اشارہ کیا کہ چین پر تنقید کرنا وائٹ ہاؤس کی ستم ظریفی ہے جب کہ اس کے اپنے اہلکار ’میڈ اِن چائنا‘ مصنوعات پہنتے ہیں۔ژانگ نے مزید انکشاف کیا کہ لباس کی لیس چین کے شہر ما بو کی ایک فیکٹری میں تیار کی گئی تھی جسے وہاں کے ایک ملازم نے پہچانا۔
ٹرمپ انتطامیہ نے اسرائیل کیلئے بھاری مقدار میںجنگی ہتھیاراور بم ارسال کردیئے
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
چین کا نئے J-35 اسٹیلتھ فائٹر طیارے نے امریکی بحریہ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی
بیجنگ: امریکا طویل عرصے سے اپنی بحری افواج کے ذریعے دنیا میں جدید ترین اسٹیلتھ لڑاکا طیارے رکھنے والا واحد ملک تھا، لیکن اب چین نے بھی پہلا اسٹیلتھ فائٹر جیٹ J-35 اپنی بحریہ میں شامل کر لیا ہے جو امریکی بحری طاقت کو براہِ راست چیلنج کرتا ہے۔
چینی پیپلز لبریشن آرمی نیوی (PLAN) نے J-35 فائٹر جیٹس کے دو یونٹ حاصل کر لیے ہیں، جو طیارہ بردار جہازوں کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ چینی سوشل میڈیا ویب سائٹ ویبو پر شیئر کی گئی تصاویر میں دونوں طیارے پرواز کرتے دکھائی دیے، جن کے نمبر 0011 اور 0012 ہیں۔
یہ طیارے چینی نیوی کے موجودہ طیارے J-15B کے ساتھ پرواز کر رہے تھے، اور ان پر بھی ’شارک مارکنگز‘ موجود تھیں، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ یہ اب چینی نیوی کا حصہ بن چکے ہیں۔
چین نے شمالی ضلع شینبی میں ایک 2 لاکھ 70 ہزار مربع میٹر کا بڑا پلانٹ بنایا ہے، جہاں ہر سال 100 J-35 طیارے تیار کرنے کی صلاحیت ہوگی۔ ماہرین کے مطابق یہ منصوبہ چین کے اس ارادے کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ امریکی نیوی کو جلد ٹکر دینے کے لیے تیار ہو رہا ہے۔
فی الحال امریکا کے پاس 11 نیوکلیئر پاورڈ ایئرکرافٹ کیریئرز ہیں، جب کہ چین کے پاس دو – لیاؤننگ اور شینڈونگ – فعال ہیں، جبکہ تیسرا طیارہ بردار بحری جہاز "فوجیان" سمندری تجربات سے گزر رہا ہے۔ چوتھا کیریئر "ٹائپ 004" جوہری توانائی سے چلنے والا ہوگا۔
جون 2025 میں، چین کے دو کیریئرز لیاؤننگ اور شینڈونگ نے پہلی بار بحرالکاہل میں مشترکہ جنگی مشقیں کیں، جسے ماہرین امریکہ کے لیے ایک "سخت پیغام" قرار دے رہے ہیں۔
And even closer both PLAN Naval Aviation J-35. pic.twitter.com/l0JtBDyT0h
— @Rupprecht_A (@RupprechtDeino) July 20, 2025دوسری جانب امریکا کا F-35C لڑاکا طیارہ پہلے ہی کئی طیارہ بردار بحری جہازوں پر تعینات ہے، جن میں یو ایس ایس ابراہم لنکن بھی شامل ہے۔ اس نے نومبر 2024 میں یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف اپنی پہلی جنگی کارروائی انجام دی تھی۔