سویلینز کا ملٹری ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف کیس کی سماعت کل تک ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
سویلینز کا ملٹری ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔
فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کی۔
آئینی بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل،جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی،جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔
دورانِ سماعت وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے جواب الجواب میں دلائل دیے۔ خواجہ حارث کل بھی اپنا جواب الجواب جاری رکھیں گے۔
عدالت نے سماعت کل جمعرات کی صبح ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ملزم ضمانت کاغلط استعمال کررہا ہے تو قانون اپنا راستہ بنائے، چیف جسٹس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251111-08-4
اسلام آباد (صباح نیوز) چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے کہا ہے کہ اگر ملزم ضمانت کاغلط استعمال کررہا ہے تو قانون اپنا راستہ خودبنائے، ٹرائل کورٹ ضمانت منسوخی کے حوالے سے فیصلہ کرے جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے کہاہے کہ ضمانت دینا عدالت کی صوابدیدہے، ہائی کورٹ نے اسے کنفرم کردیا ہم کیوں واپس لیں جبکہ جسٹس مس مسرت ہلالی نے کہا ہے کہ ٹرائل کورٹ خوددیکھے کہ اگر ملزم ضمانت کاغلط استعمال کررہا ہے اورٹرائل میں تاخیر کاباعث بن رہا ہے توٹرائل کورٹ ملزم کی ضمانت منسوخی کے حوالے سے فیصلہ کرے۔ یہ فیصلہ ریاست نے کرنا ہے کہ کیس میں کسی ملزم سے تفتیش کرنی ہے کہ نہیں۔ یہ ریمارکس چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہراور جسٹس مس مسرت ہلالی پر مشتمل 3رکنی بینچ نے سوموار کے روز کیسز کی سماعت کے دوران دیے، جبکہ بینچ نے 32منٹ میں 25کیسز کی سماعت مکمل کرلی۔