بیرسٹر محمد علی سیف کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔جیو نیوزکے مطابق ملاقات میں اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت پر اب تک کی پیش رفت پر گفتگو ہوئی۔ بیرسٹر سیف نے بانی پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ سے بات نہ بننے کی وجوہات بتائیں۔
سٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات چیت کیلئے وفاقی حکومت کے ساتھ بیٹھک ضروری ہے۔ ملاقات میں بیرسٹر سیف پر سوشل میڈیا میں پارٹی رہنماوں کےاعتراضات بھی زیر بحث آئے۔ بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر سیف پر اعتماد کا اظہار کیا اور انھیں کام جاری رکھنے کی ہدایت کی۔ بیرسٹر سیف اور بانی پی ٹی آئی کی ملاقات میں دہشتگردی اور افغانستان کے ساتھ بات چیت پر گفتگو ہوئی۔ بانی پی ٹی آئی نے امن و امان کے حوالے سے افغانستان سے مذاکرات کو ناگزیر قرار دیا۔
واضح رہے کہ مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر محمد علی سیف کی بانی پی ٹی آئی سے چند روز قبل بھی ملاقات ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی بیرسٹر سیف
پڑھیں:
آئینی ترمیم کےلئے نمبر پورے ہیں،اپوزیشن کو بھی ساتھ لیکر چلیں گے، بیرسٹر عقیل ملک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : وزیرِ مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہاہے کہ قانون سازی پارلیمان کا استحقاق ہے۔۔آئینی ترمیم کےلئے جو نمبر چاہئیں وہ ہمارے پاس پورے ہیں۔ ملکی مفاد میں اپوزیشن کے دوستوں کو بھی ساتھ لیکر چلیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے کسی بھی مسودے پر کام نہیں کیا گیا۔27ویں آئینی ترمیم پر بات چیت ہوئی اور اب بھی ہو رہی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر اور این ایف سی کامعاملہ بھی دیکھنا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ 27ویں ترمیم ابھی حتمی ڈرافٹ کی شکل میں نہیں ہوئی صرف ایک ورکنگ پیپر ہے جو ابھی مکمل نہیں ہوا۔ ورکنگ پیپر سے مراد یہ نہیں کہ کوئی بلیک اینڈ وائٹ میں چیز ہو۔ ورکنگ پیپر تحریری نہیں، زبانی مشاورت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر اتفاق رائے پیدا کیاجا رہا ہے۔ بلاول بھٹونے جو نکات اٹھائے ان پر بات چیت چل رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی کےلئے بات چیت چلتی رہتی ہے۔ ظاہر سی بات ہے27ویں ترمیم ایک مکمل پیکج ہوگا، مشاورت کے ساتھ تمام چیزیں پارلیمنٹ میں لے کر آئیں گے۔ پیپلزپارٹی سی ای سی اجلاس میں معاملات لے کر جائے گی۔معاملات آگے بڑھے اور ڈرافٹ کو حتمی شکل دی گئی تو اپوزیشن کو بھی انگیج کریں گے۔ وقت کے ساتھ آئین وقانون میں ترمیم کرنا پارلیمان کا استحقاق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ این ایف سی فارمولے میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔آئینی ترمیم کےلئے کوئی جلدی نہیں مشاورت جاری ہے،ان کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ آبادی بڑھتی جا رہی ہے۔وفاق کی طرف سے آبادی سے متعلق کوئی پالیسی آنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت پوری دنیا میں ہے پاکستان میں کوئی نیا نظام نہیں۔دنیا بھر میں آئینی معاملات کےلئے آئینی عدالتیں کام کر رہی ہیں۔آئینی ترمیم کے حتمی ڈرافٹ میں تمام اتحادیوں کی مشاورت شامل ہوگی۔دیکھتے ہیں پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم سے متعلق کیا موقف اپناتی ہے۔