پاکستان اور چین کے درمیان سمندری تعاون پر پانچواں مذاکراتی دور، تعاون برقرار رکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
پاکستان اور چین کے درمیان سمندری تعاون پر پانچواں مذاکراتی دور، تعاون برقرار رکھنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 April, 2025 سب نیوز
اسلا م آباد (سب نیوز)پاکستان اور چین کے درمیان سمندری تعاون پر ڈائیلاگ کا پانچواں دور 15 اپریل کو بیجنگ میں ہوا۔ مذاکرات میں سمندری شعبے میں تعاون کا جائزہ لیا گیا۔
دفتر خارجہ کی جانب سے بدھ کو جاری بیان کے مطابق مذاکرات کی مشترکہ صدارت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری (ایشیا پیسفک)عمران احمد صدیقی اور عوامی جمہوریہ چین کی وزارت خارجہ کے شعبہ سرحدی اور سمندری امور کے ڈائریکٹر جنرل ہانگ لیانگ نے کی۔ دونوں فریقوں نے بات چیت کے چوتھے دور کے بعد سے اپنے تعاون کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔
انہوں نے میری ٹائم سیکورٹی، میرین اکانومی، میرین سائنس اور ٹیکنالوجی اور سمندری ماحول پر تفصیلی بات چیت کی اور مختلف امور پر اتفاق رائے کیا۔ دونوں اطراف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اعلی سطحی بحری تعاون پاکستان اور چین کے درمیان ہمہ موسمی تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کا ایک اہم جزو ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مشترکہ مستقبل کے ساتھ پاک چین میری ٹائم کمیونٹی کی مشترکہ تعمیر کے لئے پرعزم ہیں۔
انہوں نے بحری امور پر جاری رابطے کو برقرار رکھنے، بحری پالیسیوں پر ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنانے اور سمندری ڈومین میں دو طرفہ اور کثیر جہتی تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے اگلے سال مناسب وقت پر پاکستان میں سمندری تعاون پر پاک چین مذاکرات کا چھٹا دور منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان اور چین کے درمیان سمندری تعاون پر
پڑھیں:
پاکستان، یو اے ای تعاون میں نمایاں پیشرفت
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC) کی مؤثر پالیسیوں کے نتیجے میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعاون میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت میں 20.24 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ 10.1 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔پاکستان-یو اے ای جوائنٹ وزارتی کمیشن کے حالیہ 12ویں اجلاس میں تجارت، سرمایہ کاری، خوراک، ایوی ایشن، آئی ٹی اور توانائی کے شعبوں پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ماہرین کے مطابق اس تعاون سے پاکستان کی درآمدی لاگت کم ہو سکتی ہے اور روزگار کے مواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔
اشتہار