گلگت، محکمہ اطلاعات کے زیر اہتمام ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ صحافیوں کیلئے ایک روزہ مشاورتی سیشن
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
سیکریٹری اطلاعات دلدار احمد ملک نے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ دارانہ اور مثبت رپورٹنگ کے فروغ پر یقین رکھتے ہیں۔ صحافیوں کی تجاویز کو سنجیدگی سے لیا جائے گا اور ان پر عملی اقدامات کیے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان کے زیر اہتمام گلگت ڈویژن کے ڈیجیٹل میڈیا سے وابسطہ صحافیوں کیلئے ایک روزہ مشاورتی سیشن کا انعقاد کیا گیا جس کا موضوع "گلگت بلتستان میں ابھرتے چیلنجز اور ڈیجیٹل میڈیا کا کردار" تھا۔ سیشن کی صدارت سیکریٹری اطلاعات گلگت بلتستان دلدار احمد ملک نے کی، جبکہ ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات احسان اللہ، ڈپٹی ڈائریکٹر اطلاعات فاروق احمد و دیگر آفیسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ڈیجیٹل میڈیا کی جانب سے میڈیا کے شعبے میں بہتری کے لیے متعدد تجاویز پیش کی گئیں جن میں ایکسپوژر ٹرپس، فلاحی اقدامات اور صحافیوں کو جدید رجحانات سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اس موقع پر صحافیوں نے حکومت سے بہتر ورکنگ ریلیشن شپ قائم کرنے پر زور دیا تاکہ صحافت کے شعبے میں پیشہ ورانہ ترقی اور باہمی اعتماد کو فروغ دیا جا سکے۔ سیکریٹری اطلاعات دلدار احمد ملک نے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ دارانہ اور مثبت رپورٹنگ کے فروغ پر یقین رکھتے ہیں۔ صحافیوں کی تجاویز کو سنجیدگی سے لیا جائے گا اور ان پر عملی اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحافیوں کی پیشہ ورانہ تربیت، فلاح و بہبود کے لیے انڈومنٹ فنڈ کے قیام، اور ایڈورٹائزمنٹ پالیسی کو شفاف، منصفانہ اور میرٹ پر مبنی بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اصلاحات کا عمل جاری رکھے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیکریٹری اطلاعات ڈیجیٹل میڈیا صحافیوں کی
پڑھیں:
بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتا گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت
مانسہرہ(نیوز ڈیسک) گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، بابوسر ٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلوں میں بہہ جانے والے 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں جبکہ 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، جی بی حکومت کی اپیل
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں بارش اور سیلاب سے شدید نقصان ہوا ہے۔ ناران، کاغان مکمل بند ہیں، جبکہ شاہراہِ ریشم صرف چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھلی ہے۔ عوام اور سیاحوں سے اپیل ہے کہ حالات معمول پر آنے تک گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں۔
شدید بارشوں کی پیشگوئی، مزید خطرات کا اندیشہ
ڈی جی محکمہ موسمیات، مہر صاحبزاد خان کے مطابق، پنجاب، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں آنے والے دنوں میں مزید شدید بارشوں کا امکان ہے۔ ان کے مطابق بابوسر ٹاپ اور ملحقہ علاقوں میں موسلا دھار بارشوں نے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔
لاہور کے ایئرپورٹ علاقے میں اب تک 108 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بارشوں کا سلسلہ مزید 2 دن جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
دیامر میں ایمرجنسی، بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر
سیلاب سے متاثرہ علاقے چلاس میں سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں سیلابی ریلے کئی سیاحوں کو بہا لے گئے۔
دیگر نقصانات میں شامل ہیں:
2 ہوٹل، گرلز اسکول، پولیس چوکی اور پولیس شیلٹر مکمل تباہ۔
شاہراہ بابوسر سے منسلک 50 سے زائد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
8 کلومیٹر سڑک تباہ، 15 مقامات پر روڈ بلاک۔
4 رابطہ پل سیلاب میں بہہ گئے۔
متاثرہ علاقوں میں پاک فوج، مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، تاہم مسلسل بارشوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات درپیش ہیں۔
ملک بھر میں الرٹ: لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا خطرہ
محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں کے تناظر میں الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی، درختوں کے گرنے اور ٹریفک حادثات جیسے خدشات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر اختیار کریں، حکام کی ہدایت
انتظامیہ نے شہریوں اور بالخصوص سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، پہاڑی علاقوں اور دریا کنارے کیمپنگ نہ کریں، موسمی اپڈیٹس پر نظر رکھیں، ایمرجنسی کی صورت میں قریبی ریسکیو یونٹ سے فوری رابطہ کریں۔