سکردو میں خواتین کیلئے دو ڈے کیئر سنٹر کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
دونوں ڈے کیئر سنٹرز کی تعمیر سکردو ڈویلپمنٹ اتھارٹی کرے گا، سکردو شہر کے لئے ڈے کیئر سنٹر ویمن ڈگری کالج سکردو میں تعمیر کیا جائے گا جبکہ دوسرا ڈے کیئر سنٹر گرلز ہائی سکول گمبہ میں تعمیر کیا جائے گا، ان منصوبوں کی تعمیر کا مقصد ملازمت کرنے والی خواتین کے بچوں کی نگہداشت کے مسئلے کو حل کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ممبر گلگت بلتستان اسمبلی کلثوم فرمان نے سکردو شہر میں دو ڈے کیرئر سنٹرز کا سنگ بنیاد رکھ دیا، دونوں ڈے کیئر سنٹرز کی تعمیر سکردو ڈویلپمنٹ اتھارٹی کرے گا، سکردو شہر کے لئے ڈے کیئر سنٹر ویمن ڈگری کالج سکردو میں تعمیر کیا جائے گا جبکہ دوسرا ڈے کیئر سنٹر گرلز ہائی سکول گمبہ میں تعمیر کیا جائے گا، ان منصوبوں کی تعمیر کا مقصد ملازمت کرنے والی خواتین کے بچوں کی نگہداشت کے مسئلے کو حل کرنا ہے۔ ممبر اسمبلی بیگم کلثوم فرمان نے ڈائریکٹر جنرل ایس ڈی غضنفر علی کے ہمراہ بدھ کے روز دونوں منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا، گرلز ہائی سکول گمبہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کلثوم فرمان نے کہا کہ ڈے کیئر سنٹر سکردو کی ملازمت پیشہ خواتین کا دیرینہ مطالبہ تھا اور ایک ورکنگ ویمن کی حثیت سے اس منصوبے کی ضرورت کا مجھے زیادہ احساس تھا، امید ہے ایس ڈی اے دیگر منصوبوں کی طرح اس منصوبے کے بھی معیاری اور بروقت تعمیر کو یقینی بنائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں تعمیر کیا جائے گا ڈے کیئر سنٹر کی تعمیر
پڑھیں:
سینیٹ میں مخبر کے تحفظ اور نگرانی کیلئے کمیشن کے قیام کا بل منظور
—فائل فوٹومخبر کے تحفظ اور نگرانی کے لیے کمیشن کے قیام کا بل پاکستان کے ایوانِ بالا سینیٹ نے منظور کر لیا۔
سینیٹ کے اجلاس میں منظور کیے گئے بل میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی فرد، ادارہ یا ایجنسی کمیشن کے سامنے معلومات پیش کرسکتا ہے، مخبر ڈکلیئریشن دے گا کہ اس کی معلومات درست ہیں، معلومات کو دستاویزات اور مواد کے ساتھ تحریر کیا جائے گا۔
بل کے مطابق اگر مخبر اپنی شناخت ظاہر نہیں کرتا اور جعلی شناخت دے تو کمیشن اس کی معلومات پر ایکشن نہیں لے گا، اگر مخبر کی معلومات پاکستان کی سلامتی اور خود مختاری کے خلاف ہو تو وہ نہیں لی جائے گی۔
منظور کیے گئے بل کے مطابق اگر معلومات پاکستان کے سیکیورٹی، اسٹریٹجک اور معاشی مفاد کے خلاف ہو تو وہ معلومات نہیں لی جائے گی، مخبر سے غیر ملکی ریاستوں کے ساتھ تعلقات سے متعلق معلومات نہیں لی جائے گی، وہ معلومات بھی نہیں لی جائے گی جو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ممنوع ہو، مخبر سے جرم پر اکسانے والی معلومات بھی نہیں لی جائے گی۔
بل میں کہا گیا ہے کہ وزراء اور سیکریٹریز کے ریکارڈ سے متعلق کابینہ اور کابینہ کمیٹیوں کی معلومات نہیں لی جائے گی، قانون، عدالت کی جانب سے ممنوع معلومات اور عدالت، پارلیمنٹ، اسمبلیوں کا استحقاق مجروح کرنے والی معلومات بھی نہیں لی جائے گی، تجارتی راز سے متعلق مخبر کی معلومات نہیں لی جائے گی۔
مخبر کے تحفظ اور نگرانی کے کمیشن کے قیام کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا گیا۔
بل کے مطابق اس شخص سے معلومات نہیں لی جائے گی جو اس کے پاس بطور امانت ہو، وہ معلومات نہیں لی جائے گی جو کسی غیر ملک نے خفیہ طور پر دی ہو، وہ معلومات نہیں لی جائے گی جو کسی انکوائری، تحقیقات یا مجرم کے خلاف قانونی کارروائی میں رکاوٹ ڈالے۔
بل میں کہا گیا ہے کہ وہ معلومات نہیں لی جائے گی جو کسی شخص کی زندگی کو خطرے میں ڈالے، وہ معلومات نہیں لی جائے گی جو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اعتماد میں دی ہو، وہ معلومات نہیں لی جائے گی جو عوامی مفاد میں نہیں اور کسی نجی زندگی میں مداخلت ڈالے۔
سینیٹ میں منظور کیے گئے بل کے مطابق کمیشن کسی بھی شخص کو طلب کر کے اس سے حلف پر معائنہ کرے گا، کمیشن ریکارڈ، شواہد طلب کرے گا، گواہوں اور دستاویزات کا معائنہ کرے گا، پبلک ریکارڈ بھی طلب کر سکے گا، کمیشن کے مجاز افسر کے پاس مکمل معاونت حاصل کرنے کا اختیار ہوگا۔
بل کے مطابق کمیشن کا مجاز افسر حکومتوں، اتھارٹی، بینک، مالی ادارے سے دستاویزات اور معلومات حاصل کر سکے گا، متعلقہ افسر 60 دن کے اندر معلومات کی تصدیق کرے گا، اگر مخبر کی معلومات کی مزید تحقیقات و تفتیش درکار ہو جس سے جرم کا فوجداری مقدمہ چلے تو کمیشن وہ متعلقہ اتھارٹی کو بھجوائے گا۔
بل میں کہا گیا ہے کہ کمیشن یقینی بنائے گا کہ مخبر کو انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا، اگر کوئی مخبر نقصان میں ہو تو وہ کمیشن کے سامنے درخواست دے گا جو متعلقہ اتھارٹی کے سپرد کی جائے گی، مخبر کی معلومات درست ہوئی تو اسے حاصل شدہ رقم کا 20 فیصد اور تعریفی سند دی جائے گی، زیادہ مخبر ہونے پر 20 فیصد رقم برابر تقسیم ہو گی۔
سینیٹ میں منظور کردہ بل کے مطابق غلط معلومات دینے والے کو 2 سال قید اور 2 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو گا، اس جرمانے کو اس شخص کو دیا جائے گا جس کے بارے میں مخبر نے غلط معلومات دی، مخبر کی شناخت کو اتھارٹی کے سامنے ظاہر نہیں کیا جائے گا، جو مخبر کی شناخت ظاہر کرے گا اسے 5 لاکھ روپے جرمانہ اور 2 سال قید ہو گی۔