پاکستان-ہنگری بزنس فورم ،پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں،جام کمال خان
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2025ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں،پاکستان نے تجارتی و پالیسی اصلاحات کے ذریعے کاروباری ماحول بہتر کیا ہے،پاکستان اور ہنگری کے درمیان طویل المدتی اقتصادی شراکت داری کی امید ہے،ہنگری کے ماہرین آئی ٹی، ایگری ٹیک، واٹر مینجمنٹ اور ہیلتھ ٹیک میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں منعقد ہونے والے پاکستان ہنگری بزنس فورم سے خطاب میں کیا۔ اپنے خطاب میں جام کمال خان نے کہا کہ ہنگری کے وزیر خارجہ و تجارت اور تجارتی وفد کی بزنس فورم میں شرکت کو خوش آمدید کہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہنگری کے 17 ممتاز کاروباری رہنماؤں پر مشتمل وفد اس بزنس فورم میں شرکت کر رہا ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تجارتی و پالیسی اصلاحات کے ذریعے کاروباری ماحول بہتر کیا ہے ،پاکستان اور ہنگری کے درمیان طویل المدتی اقتصادی شراکت داری کی امید ہے۔ جام کمال نے کہا کہ ہنگری کے ماہرین آئی ٹی، ایگری ٹیک، واٹر مینجمنٹ اور ہیلتھ ٹیک میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستانی کمپنیاں بھی فورم میں بھرپور شرکت کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ٹریڈ فسیلیٹیشن پورٹل سے درآمدات و برآمدات میں آسانی پیدا ہوگی،اسٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک سے مخصوص علاقوں کی برآمدات کو فروغ ملے گا اس کے علاؤہ ای-کامرس اور ٹرانس شپمنٹ پالیسی سے ڈیجیٹل معیشت کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہونے والے بزنس ٹو بزنس سیشنز سے تجارتی تعاون کے نئے راستے کھلیں گے اور پاکستان اور ہنگری کے درمیان ادارہ جاتی روابط مضبوط ہوں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ بزنس فورم جام کمال ہنگری کے
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری ،حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ، صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں گے
نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ ، سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا،نج کاری کمیشن
حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے ) کی نجکاری کے لیے ایک بار پھر اظہار دلچسپی کی درخواستیں 24اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔نجکاری کمیشن نے بتایا کہ اس عمل میں صرف سنجیدہ سرمایہ کاروں کو شامل کرنے کے لیے پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں۔مزید کہا گیا کہ نج کاری کے لیے پی آئی اے کے 51فیصد سے 10 فیصد تک شیئرز فروخت کیے جائیں گے ، نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ اور سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا۔اس ضمن میں کہا گیا کہ پی آئی اے کے اثاثوں اور مالی حیثیت کا جائزہ جولائی تک مکمل کرلیا جائے گا، درخواستوں کی جانچ پڑتال ستمبر 2025 تک اور نج کاری کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔نج کاری کمیشن نے بتایا کہ پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں تاکہ صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں۔حکام کے مطابق پری کوالیفکیشن میں سرمایہ کار کمپنیوں کو ملٹی ایئر ریونیو کی شرط پوری کرنا ہوگی، یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد پی آئی اے سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بن چکی ہے اور خلیجی ریاستوں اور ترک ایئر لائن سمیت متعدد اداروں کی جانب سے دلچسپی متوقع ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس بار کلین پی آئی اے کا ماڈل اپنایا گیا ہے اور حکومت پہلے ہی پی آئی اے کا قرضہ اپنے ذمہ لے چکی ہے ، وفاقی کابینہ نج کاری کمیشن کی سفارش پر نج کاری کی منظوری دے چکی ہے ۔