ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ،وزیر آبپاشی کا وفاق کو احتجاجی مراسلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
پنجاب، جہلم چناب زون کو اپنا پانی دینے کے بجائے دریا سندھ کا پانی دے رہا ہے
ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ، سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے ، وزیر آبپاشی جام خان شورو
سندھ حکومت کے اعتراضات کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھا دیا گیا، اس سلسلے میں سندھ حکومت نے وفاق اور ارسا کو ایک اور احتجاجی مراسلہ ارسال کردیا ہے ۔وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے وفاق اور ارسا کو احتجاجی مراسلہ بھیجتے ہوئے کہا ہے کہ تونسہ پنجند کینال کے ذریعے دریائے سندھ سے 3800 کیوسک پانی اٹھایا جا رہا ہے ۔ پنجاب، جہلم چناب زون کو اپنا پانی دینے کے بجائے دریا سندھ کا پانی دے رہا ہے ، سندھ میں کپاس اور چاول کی فصل کیلئے پانی نہیں ہے ۔جام خان شورو نے ارسا کو احتجاجی خط میں مزید کہا ہے کہ سکھر بیراج پر 4 ہزار کیوسک جبکہ کوٹری بیراج پر 2300 کیوسک پانی کم مل رہا ہے ، وفاق اور ارسا سندھ کے ساتھ ناانصافیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، تونسہ پنجند لنک کینال پانی کے بہاؤ بڑھانا سراسر ناانصافی ہے ۔ پنجاب، وفاق اور ارسا رویے سے متعلق پارٹی قیادت کو آگاہ کیا گیا ہے ۔وزیر آبپاشی سندھ نے کہا کہ سندھ کے عوام میں اس اقدام سے بے چینی بڑھ رہی ہے ، سندھ کو اپنے حصے کا پانی دیا جائے تاکہ صوبے میں پانی کی قلت کم ہوجائے ، پنجاب حکومت نے گزشتہ رات ایک ہزار کیوسک پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھایا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے صوبوں کے کون سے اختیارات وفاق کو مل سکتے ہیں؟ فیصل واؤڈا نے بتا دیا
سابق وفاقی وزیر فیصل واؤڈا نے کہا ہے کہ پہلے ملک میں ’تاریخ پہ تاریخ‘ چلتی تھی، اب ’ترمیم، ترقی، ترمیم، ترقی‘ چلے گی۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واؤڈا نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ہمیشہ جمہوریت کی بات کرتے ہیں، آصف زرداری بھی جمہوریت کے بڑے کھلاڑی مانے جاتے ہیں، ان دونوں کے ہوتے ہوئے نہ جمہوریت ڈی ریل ہونے جارہی ہے اور نہ 27ویں آئینی ترمیم اتنی آسانی سے پاس ہونے جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئی آئے نہ آئے آئینی ترمیم پاس ہونے جا رہی ہے،آئیں گے تو عزت بچ جائے گی، فیصل واوڈا
فیصل واؤڈا نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اچھا اقدام کیا ہے کہ 27ویں ترمیم کی بات سب کے سامنے رکھ دی، پہلے 26ویں ترمیم کی ضرورت تھی، اب 27ویں کی ضرورت پڑ گئی، آگے بھی ترامیم آتی رہیں گی، 27ویں ترمیم پر پارلیمان میں بحث بھی ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 27ویں ترمیم سے 18ویں ترمیم پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا، صرف تعلیم اور پلاننگ وفاق کو دینے کی بات کی جارہی ہے، میرے خیال میں تعلیم تو پورے ملک میں ایک ہونی چاہیے، سیکیورٹی کے معاملات بھی وفاق کو ملنے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی قیادت میں لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، 27ویں ترمیم پر حمایت کی درخواست
انہوں نے کہا کہ وفاق کے پاس کچھ چیزوں کو ایڈریس کرنے کے لیے پورے پیسے بھی نہیں ہوتے، وہ قرضے لیتے ہیں اور بھکاری بن جاتے ہیں، جبکہ صوبے خود مختار ہو جاتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
27ویں ترمیم we news آئین پاکستان پیپلز پارٹی صوبے فیصل واوڈا وفاق