بھارت، کینسرمیں مبتلا شوہر نے بیوی کو قتل کرکے خودکشی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
غازی آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2025ء)بھارت کے شہر غازی آباد میں کینسر میں مبتلا شوہر نے بیوی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا اور پھر خودکشی کر لی۔بھارتی میڈیا کے مطابق 46 سالہ کلدیپ تیاگی نامی ریئل اسٹیٹ ڈیلر نے گھر میں پہلے بیوی کو فائرنگ کر کے قتل کیا اور اس کے بعد خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا بھی خاتمہ کر لیا۔
ملزم ریٹائرڈ پولیس اہلکار تھا جس نے اپنی لائسنس والی بندوق سے گولیاں چلائیں، واقعے کے وقت ان کے دونوں بچے گھر پر موجود تھے، فائرنگ کی آواز سن کر بچے والدین کے کمرے میں پہنچے جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے موت کی تصدیق کر دی۔پولیس کے مطابق کمرے سے ایک نوٹ (لکھا گیا پیغام)ملا ہے، جس میں والد نے لکھا کہ میں کینسر میں مبتلا ہوں اور میرے گھر والوں کو اس کا علم نہیں ہے، میں نہیں چاہتا کہ میرے علاج پر پیسہ ضائع ہو کیونکہ بچنا ناممکن ہے، میں اپنی بیوی کو ساتھ لے کر جا رہا ہوں کیونکہ ہم نے ہمیشہ ساتھ رہنے کا عہد کیا تھا۔(جاری ہے)
پولیس کے مطابق نوٹ میں لکھا ہے کہ یہ میرا فیصلہ ہے، اس کے لیے کسی کو بھی خاص طور پر میرے بچوں کو قصوروار نہیں ٹھہرایا جائے۔بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے اسلحہ قبضے میں لے لیا ہے اور کیس کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے مطابق بیوی کو
پڑھیں:
اکلوتا بیٹا ایک کروڑ روپے لیکر رفوچکر یا اغوا؛ سعودیہ سے آئے والد نے مقدمہ درج کرادیا
راولپنڈی:سعودیہ سے آنے والے شخص کا اکلوتا بیٹا، والد سے ایک کروڑ روپے لے کررفو چکر ہوگیا یا پھر اغوا، معاملہ الجھ گیا، پولیس نے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ دھمیال کے علاقے میں انوکھی واردات سامنے آئی ہے، جس میں بھاری رقم کے لیے ایک شخص کو اغوا کرلیا گیا ہے یا پھر بیٹا ہی ایک کروڑ روپے لے کر اپنے والد کو دھوکا دے کر فرار ہوگیا ۔
پولیس کے مطابق 45 سال سے سعودی عرب میں روزگار کے لیے مقیم شخص کے اکلوتا بیٹے نے اپنے والد سے ایک کروڑ روپے منگوائے اور اس کے بعد سے پراسرار طور پر غائب ہے۔ والد چھٹی پر پاکستان آیا توبیٹا رقم سمیت غائب پایا، جس پر پولیس میں مقدمہ درج کروایا گیا۔
پولیس نے معاملے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
والد جاوید اقبال کے مطابق میرا ایک ہی بیٹا عبداللہ خان سلفی ہے، میں خود تقریباً 45 سال سے سعودی عرب میں ملازمت کر رہا ہوں۔ 4 فروری 2025ء کو 5 سال بعد چھٹی پر پاکستان پہنچا۔ میرے آنے سے تقریباً 4، 5 دن قبل میرا بیٹا عبداللہ خان سلفی میرے پاکستان آنے کی خبر ملنے کے بعد گھر سے غائب ہوگیا۔
مقدمے کے متن کے مطابق والد نے بتایا کہ میرے سعودی عرب (جدہ) میں ملازمت کے دوران بیٹے نے بتایا کہ وہ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہا ہے اور وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے آسٹر یلیا جانا چاہتا ہے۔ اس کے لیے تقریباً ایک کروڑ روپے پاکستانی خرچہ آئے گا۔
والد نے بتایا کہ چونکہ میرا ایک ہی بیٹا ہے اور میں یہ تصور بھی نہیں کر سکتا تھا کہ میرا حقیقی بیٹا میرے ساتھ دھو کا و غلط بیانی کر رہا ہے۔ میں نے اپنی زندگی کی جمع پونچی اور کچھ قرض لے کر اپنے بیٹے کو آسٹریلیا جانے کی غرض سے ایک کروڑ روپے پاکستان بھیجے۔
پولیس کو والد نے مزید بتایا کہ جب میں نے اسے بتایا کہ میں پاکستان آرہا ہوں تو وہ میرے آنے سے قبل ہی گھر سے تمام رقم کے ہمراہ غائب ہے۔ بیٹے کو اپنے طور پر تلاش کرتا رہا لیکن آج تک مجھے میرا بیٹا نہیں ملا۔ اس نے پیسے کس کو دینے تھے ، کہاں دیے، مجھے کچھ علم نہیں ہے۔ زندہ ہے یا کسی نے اغوا کیا ہوا ہے میرے علم میں نہیں ۔
پولیس کے مطابق اغوا کے جرم میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے اور نوجوان کے ملنے پر ہی صورت حال واضح ہو سکے گی۔