نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی بننے کے بعد تبادلوں اور تعیناتیوں کا پہلا نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
کراچی( ڈیلی پاکستان آن لائن)کراچی سمیت ملک بھر سے سائبر کرائم ونگ کے 18 افسران کی تعیناتی اور تبادلے کر دئیے گئے۔
تفصیلات کے بعد نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی بننے کے بعد تبادلوں اور تعیناتیوں کا پہلا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ "جنگ " کے مطابق گریڈ 18کے افسر محمد احمد زعیم کا حیدر آباد سے تبادلہ کر کے انہیں انچارج سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر کراچی تعینات کیا گیا ہے جو پہلے بھی کراچی میں تعینات رہ چکے ہیں اور سائبر کرائم کے تجربہ کار افسروں میں سے ہیں جبکہ گریڈ 19کے افسر عامر نواز کو کوئٹہ سے تبادلہ کر کے ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم زون راولپنڈی ، گریڈ 18 کے افسر حیدر عباس کو راولپنڈی سے سائبر کرائم زون کوئٹہ، گریڈ 17کے افسر نعمان علی کو کراچی سے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر حیدرآباد ، گریڈ 17کے افسر رانا شاواز کو سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر لاہور، گریڈ 17کے افسر محسن افضل کو اسلام آباد سے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر ایبٹ آباد ، گریڈ 17کے افسر امام بخش کو راولپنڈی سے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر کوئٹہ، گریڈ 17کے افسر محمد سجاد اقبال کو ملتان سے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر فیصل آباد، گریڈ 16کے افسر وقار مسیح کو راولپنڈی سے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر ڈی آئی خان، گریڈ 16کے افسر محمد توصیف کو راولپنڈی سے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر ڈی آئی خان، گریڈ 16کے افسر بدر شہزاد کو راولپنڈی سے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر سکھر، گریڈ 16کے افسر اویس احمد کو راولپنڈی سے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر حیدرآباد ، گریڈ14کے محمد حسن شیراز کو سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر پشاور ، گریڈ 14کے میاں شہزاد کو سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر ایبٹ آباد ، گریڈ 14کے شہریار طلعت کو سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر ملتان ، گریڈ 14کے محمد بلال کو سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر ڈی آئی خان، گریڈ 14کے علی رضا کو سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر ایبٹ آباد جبکہ گریڈ 14کے عبدالباسط کو سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر اینٹی بلاسفیمی یونٹ سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر لاہور تبادلہ کیا گیا ہے۔
ہیونڈائی نشاط موٹرز پر دھوکہ دہی پر مبنی اشتہار جاری پر 2.
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کو سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر ا گریڈ 16کے افسر گریڈ 17کے افسر گریڈ 14کے کے افسر
پڑھیں:
پہلگام حملہ، کشمیری مسلمان بھارتی صحافیوں کی جانبدارانہ رپورٹنگ پر سراپا احتجاج
ذرائع کے مطابق کشمیری مسلمان بھی پہلگام حملے پر اپنے سخت تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں اور وہ حملے کو سراسر سکیورٹی کی ناکامی قرار دے رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت نے حق پر مبنی کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے دس لاکھ سے زائد فورسز اہلکار ان کے سروں پر بیٹھا رکھے ہیں اور وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بندوق کی نوک پر قائم کی جانے والی خاموشی کو امن کا نام دے رکھا ہے۔پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ بھارت کی طرف سے رچایا جانے والا ایک اور فالس فلیگ آپریشن ہے جس کا مقصد تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کیساتھ ساتھ پاکستان پر دہشت گردی کا الزام عائد کرنا ہے۔ بھارتی میڈیا حسب سابق اس معاملے پر اپنی جانبدارانہ رپورٹنگ کر کے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کشمیری مسلمان بھی پہلگام حملے پر اپنے سخت تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں اور وہ حملے کو سراسر سکیورٹی کی ناکامی قرار دے رہے ہیں۔
سرینگر کے علاقے لالچوک میں ایک شہری نے ایک بھارتی صحافیوں کے سامنے سوال اٹھایا کہ کشمیر میں لاکھوں بھارتی فوجی موجود ہیں اور اتنی بڑی تعداد میں فوجیوں کی موجودگی میں یہ حملہ کیونکر ممکن ہوا اور یہ فوجی کیا کر رہے تھے۔ شہری نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہیں صرف مسلمانوں کیخلاف بولنا آتا ہے، خواہ یہ وقف بل ہو یا کوئی اور معاملہ وہ مسلمانوں کےخلاف ہی بولتے رہتے ہیں۔ شہری نے سوال کیا کہ وہ (امیت شاہ) اس وقت کہاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلگام کا واقعہ محض کشمیری مسلمانوں کیخلاف ایک سازش ہے، جس طرح چھٹی سنگھ پورہ ہوا ہے یہ بھی انہوں نے ویسے ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے چند برس پہلے بھی سرینگر ڈلگیٹ میں سیاحوں پر حملہ ہوا تھا، اگر اس کی رپورٹ دیکھی جائے تو سب پتہ چل جائے گا۔ پہلے وہ رپورٹ دیکھیں، پھر بات کریں۔
شہری نے جذبات بھری آواز میں کہا کہ کشمیریوں کو بدنام کرنا بند کرو، وہ کبھی بھی سیاحوں پر حملہ نہیں کریں گے۔ شہری کا کہنا تھا کہ وہ لالچوک کا رہائشی ہے اور میں بچپن سے دیکھتا آ رہا ہوں کہ یہاں کیا ہو رہا ہے، کشمیریوں نے کبھی بھی سیاحوں پر ہاتھ نہیں اٹھایا۔ سرینگر اور دیگر علاقوں میں شہری بھارتی صحافیوں کی جانبدارانہ رپورٹنگ پر سخت احتجاج اور پہہلگام واقعے پر اپنے دکھ اور افسوس کا بھرپور اظہار کر رہے ہیں۔ ایسی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائر ہیں جن میں کشمیریوں کو بھارتی رپورٹروں کا گھیراﺅ کرتے اور انہیں جانبدارانہ رپورٹنگ سے باز رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔