چینی سرمایہ کاروں اور گلگت بلتستان چیمبر آف کامرس کے مابین باہمی تعاون کے معاہدے
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
کانفرنس میں طے پایا کہ ہر سال گلگت بلتستان کے چیمبرز اور چائنا کے انویسٹرز کی 4 میٹنگز ہوں گی، جس میں سے دو اجلاس چین میں اور دو گلگت بلتستان میں ہوں گے، اسی سلسلے کی اگلی کانفرنس ہنزہ میں ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ چین میں بارڈر ٹریڈ زون تاشغرغن میں تین روزہ سرمایہ کاری کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں گلگت بلتستان چیمبر آف کامرس کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ کانفرنس میں پاک چین تجارت میں اضافے کیلئے مختلف امور پر تبادلہ خیال کرنے کے ساتھ چین اور گلگت بلتستان چیمبر آف کامرس کے مابین کئی مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی ہوئے۔ 3 روزہ کانفرنس کے اختتام پر دونوں ملکوں کے تاجروں کے مابین مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کئے گئے اور طے پایا گیا کہ گلگت بلتستان میں بہت جلد چینی سرمایہ کار مختلف سیکٹرز میں سرمایہ کاری کریں گے۔ چینی حکومت نے بارڈر پر رہنے والے لوگوں کے معیار زندگی بہتر بنانے کے لئے بارڈر ٹریڈ زون کمپنی بنائی ہے، جس کے تحت چائنہ بارڈر پر رہنے والے لوگوں کے ذریعے امپورٹ و ایکسپورٹ کرنے پر ٹیکس میں مکمل چھوٹ دی جائے گی، اسی سلسلے میں بارڈر ٹریڈ زون کے چیئرمین مسٹرچن نے چائنا بھر سے مختلف انوسٹرز کی میٹنگ گلگت بلتستان کے وفود سے کرائی جس میں مختلف پوٹینشل سیکٹرز کی نشاندہی کی گئی۔
ابتدائی مرحلے میں فوری طور پر کام کرنے کے لئے اہم نوعیت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے جس کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے، ساتھ ہی تاشغورغن میں تمام چیمبر آف کامرس کو دکان اور رہائش کی سہولت بھی دی جائے گی۔ چیمبر آف کامرس کے نمائندوں نے حکومت پاکستان سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ بھی چائنا گورنمنٹ کی طرح گلگت بلتستان کے انوسٹرز کو ٹیکس میں چھوٹ دے تاکہ گلگت بلتستان میں سرمایہ کاری کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے اور حکومتی سطح پر چائینز انوسٹرز کو پاکستان خاص کر گلگت بلتستان میں انویسٹمنٹ کے لئے مدعو کیا جائے۔ کانفرنس میں طے پایا کہ ہر سال گلگت بلتستان کے چیمبرز اور چائنا کے انویسٹرز کی 4 میٹنگز ہوں گی، جس میں سے دو اجلاس چین میں اور دو گلگت بلتستان میں ہوں گے، اسی سلسلے کی اگلی کانفرنس ہنزہ میں ہو گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چیمبر آف کامرس کے گلگت بلتستان میں گلگت بلتستان کے
پڑھیں:
مودی کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کیوجہ سے امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جارہا ہے، کانگریس
جے رام رمیش نے کہا کہ مودی نیند سے جاگیں، یہ آپکی حکومت کی دوہری ناکامی ہے، جسکے خوفناک نتائج آنے والے برسوں میں ملک کو بھگتنے پڑینگے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس نے امیر اور غریب کے درمیان فرق میں مبینہ اضافہ پر مودی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اپنی نیند سے بیدار ہونا چاہیئے ورنہ ملک کو خوفناک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کانگریس کمیونیکیشن کے انچارج و جنرل سکریٹری، جے رام رمیش نے ایکس پر ایک میڈیا رپورٹ شیئر کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ انتہائی امیروں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ورلڈ ویلتھ رپورٹ 2025ء کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024ء میں ملک میں 33,000 اعلیٰ مالیت والے افراد کو شامل کیا گیا۔ جے رام رمیش نے ایکس پر ہندی میں ایک پوسٹ میں کہا کہ مودی حکومت کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کی وجہ سے، امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیر، امیر تر اور غریب، غریب تر ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے 80 کروڑ لوگوں کو سرکاری راشن دینا پڑ رہا ہے، جبکہ "سپر امیر" کی تعداد بڑھ کر 3.78 لاکھ ہوگئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کے عام لوگ اپنی کم آمدنی اور بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے اپنی پرانی بچت بینک سے نکال کر یا قرض لے کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، عام آدمی کو ملک میں اپنے لئے کوئی مواقع نظر نہیں آرہے ہیں اور اس لئے موقع ملتے ہی بیرون ملک مزدوری کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، امیر بھی بیرون ملک اپنے اثاثے بڑھانے میں مصروف ہیں۔ جے رام رمیش نے کہا کہ مودی نیند سے جاگیں، یہ آپ کی حکومت کی دوہری ناکامی ہے، جس کے خوفناک نتائج آنے والے برسوں میں ملک کو بھگتنے پڑیں گے۔