سعودی وزیر دفاع اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ تہران پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق سعودی وزیر دفاع اپنے دورہ تہران کے موقع پر مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف کے علاوہ ایران کے اعلی سیاسی اور سیکورٹی حکام سے ملاقات اور گفتگو کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب کے وزیر دفاع خالد بن سلمان آل سعود ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ تہران پہنچ گئے ہیں جہاں ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری نے ان کا باضابطہ استقبال کیا۔ ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق سعودی وزیر دفاع اپنے دورہ تہران کے موقع پر مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف کے علاوہ ایران کے اعلی سیاسی اور سیکورٹی حکام سے ملاقات اور گفتگو کریں گے۔ اس ملاقات میں ایران اور سعودی عرب کے دونوں اعلیٰ دفاعی عہدیداروں کے درمیان خطے میں امن و استحکام کے ساتھ ساتھ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے اور علاقائی تعاون کو فروغ پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال سعودی عرب کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے میجر جنرل باقری کی دعوت پر تہران کا دورہ کیا تھا اور سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان کا یہ دورہ اس ملک کے اعلیٰ دفاعی عہدیدار کا ایران کا دوسرا دورہ ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسلح افواج کے چیف آف سعودی وزیر دفاع
پڑھیں:
تہران کاایٹمی تنصیبات زیادہ قوت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنےکا اعلان
تہران (ویب ڈیسک )ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اپنی جوہری تنصیبات کو دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان کر دیا۔جوہری توانائی تنظیم کے دورے کے موقع پر مسعود پزشکیان نے واضح طور پر کہا کہ عمارتوں اور کارخانوں کو تباہ کرنے سے ہمارے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا خواہاں نہیں ہے، تہران اپنی جوہری تنصیبات کو زیادہ قوت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں، ایرانی جوہری پروگرام سویلین مقاصد کے لیے ہے۔واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل جنگ کے دوران امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات کو بنکر بسٹر بموں سے تباہ کر دیا تھا۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران نے دوبارہ جوہری تنصیبات تعمیر کرنے کی کوشش کی تو انہیں دوبارہ نشانہ بنایا جائے گا۔