سینیٹ کے ملازم حمزہ کا قتل سابق ایس پی اسلام آباد نے کیا،ڈی آئی جی آپریشنز جواد طارق
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
سینیٹ کے ملازم حمزہ کا قتل سابق ایس پی اسلام آباد نے کیا،ڈی آئی جی آپریشنز جواد طارق WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)سینیٹ آف پاکستان کے ملازم حمزہ کا قتل سابق ایس پی اسلام آباد نے کیا، ملزمان لاش کو دفنانے کے بعد اس کے اوپر گوبر بھی ڈالتے رہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد جواد طارق نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ سینیٹ آف پاکستان کے ملازم حمزہ کا قتل ہوا، مقتول کے موبائل فون کی لوکیشن مانسہرہ میں آئی، موبائل فون کی لوکیشن سے پتا چلا کہ مقتول کا سابق ایس پی عارف شاہ سے رابطہ تھا۔انہوں نے کہا کہ سابق ایس پی نے مانا کہ لڑکا میرے پاس آیا تھا لیکن واپس چلا گیا، سابق ایس پی نے اعتراف کیا کہ اس نے اپنے بیٹے اور بہنوئی کے ساتھ مل کر لڑکے کو قتل کیا، سابق ایس پی نے پہلے اپنے گھر میں اسے گولی مار کر قتل کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق ایس پی نے بہنوئی کے گھر لے جاکر اس کو دفنا دیا، ملزمان لاش کو دفنانے کے بعد اس کے اوپر گوبر بھی ڈالتے رہے، سابق ایس پی، اس کا بیٹا اور بہنوئی بھی گرفتار ہیں۔انہوں نے کہا کہ تھانہ کھنہ کے علاقے میں منشیات فروش فیملی نے ایک سماجی کارکن کو قتل کیا، منشیات فروش گینگ قتل کے بعد اسلام آباد چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔اس نیٹورک کیخلاف کارروائی گئی، اس گینگ کیخلاف آپریشن میں 171مقدمات درج کئے، اس ٹیم نے 131 چھاپے مارے، اس گینگ کے 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے ملازم حمزہ کا قتل سابق ایس پی اسلام آباد
پڑھیں:
پی ٹی اے کا نادہندہ ایل ڈی آئی کمپنیوں کے آپریشنز فوری بند نہ کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جولائی ۔2025 )پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن (پی ٹی اے) نے نادہندہ ایل ڈی آئی کمپنیوں کے آپریشنز فوری بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ایل ڈی آئی کمپنیوں سے سماعت کے بعد پی ٹی اے نے احکامات جاری کردیے، پی ٹی اے نے 6 کمپنیوں کو ایک ماہ میں بقایا جات ادا کرنے کی ہدایت کردی ہے.(جاری ہے)
ایل ڈی آئی ٹیلی کام کمپنیوں سے 80 ارب روپے کے واجبات کی وصولی کے معاملہ پر پیش رفت سامنے آئی ہے، پی ٹی اے نے نادہندہ ایل ڈی آئی کمپنیوں کے آپریشنز فوری بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ایل ڈی آئی کمپنیوں سے سماعت کے بعد پی ٹی اے نے احکامات جاری کردیے ہیں پی ٹی اے نے 6 کمپنیوں کو ایک ماہ میں بقایا جات ادا کرنے کی ہدایت کردی ہے، پی ٹی اے کی وطین ٹیلی کام کو 6.25 ارب، سرکل نیٹ کو 5.9 ارب روپے، ملٹی نیٹ کو 1.41 ارب، ریڈٹون کو سب سے زیادہ 14.31 ارب روپے ادا کرنے کی ہدایت کی ہے.
اس کے علاوہ ورلڈ کال کو 5.69 ارب اور ٹیلی کارڈ کو 4.07 ارب روپے جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے پی ٹی اے نے وزارت آئی ٹی کے خط اور عدالت کے فیصلے کی روشنی میں کمپنیوں کے کیسز کی علیحدہ علیحڈہ سماعت کی تاہم بقایا جات کی ادائیگی اور لائسنسوں کی تجدید سے متعلق بریک تھرو نہیں ہوسکا ہے. کمپنیوں کے ذمے 24 ارب کی بنیادی رقم اور 56 ارب کے لیٹ پیمنٹ سرچارج واجب الاد ہیں، 9 میں سے 5 ایل ڈی آئی کمپنیاں مکمل بنیادی رقم اقساط میں ادا کرنے کے لیے تیار ہیں جبکہ 4 کمپنیاں بنیادی رقم اقساط میں ادا کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ہیں.