وزیراعظم اور بلاول بھٹوکے درمیان کینال منصوبے پر ملاقات طے
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
اسلام آباد:وزیراعظم شہبازشریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوکے درمیان کینال منصوبے پر ملاقات طے ،دونوں جماعتوں کے اہم رہنماوں نے تصدیق کردی۔مسلم لیگ ن کے رہنماعقیل ملک نے نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ پیپلزپارٹی حکومت کی اتحادی جماعت ہے اور حکومت اپنے تمام اتحادیوں کوساتھ لے کرچلناچاہتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ کینال منصوبے پر وزیراعظم اور بلاول بھٹو کے درمیان جلدملاقات ہوگی اور اس معاملے پر وزیراعظم دیگراتحادیوں کو بھی اعتمادمیں لیں گے ،ان کاکہناتھاکہ امیدہے کہ یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوجائے گا،ادھرپیپلزپارٹی کے رہنمااورسندھ کے صوبائی وزیرناصرشاہ نے بھی وزیراعظم اوربلاول بھٹوکی ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ کینال معاملے پر پیپلزپارٹی کاموقف اصولی ہے امیدہےکہ ملاقات میں وزیراعظم اس منصوبے کے خاتمے کااعلان کریں گے ۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اسلام آباد سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی باہمی افہام و تفہیم کے بغیر کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی، جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہوجاتا وفاقی حکومت نہروں کےمعاملے کو آگے نہیں بڑھائےگی۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق 1991 کے معاہدے اور واٹر پالیسی 2018 میں درج ہیں۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبوں کے تحفظات دور کرنے اور خوراک و ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، جس میں
وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی ہو گی۔
کمیٹی دو متفقہ دستاویزات کے مطابق طویل مدتی زرعی ضروریات اور تمام صوبوں کے پانی کے استعمال کے حل تجویز کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظماعلامیہ کے مطابق پانی کا شمار اہم ترین وسائل میں ہوتا ہے، 1973 کے آئین میں بھی پانی کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے، کسی بھی صوبے کے خدشات کو اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مستعدی سے حل کرنے کا پابند بنایا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی 2025 کو بلایا جائے گا۔