پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں 46.01 فیصد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
رواں سال پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں 46 اشاریہ 01 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
آٹو ایکسپرٹ اور آٹو پارٹس مینو فیکچرر مشہود علی خان نے کہا ہے کہ اگست 2024ء کے بعد آٹو فنانسنگ میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔
انہوں بتایا ہے کہ گزشتہ سال اگست میں کار فنانسنگ کی مد میں 227 اشاریہ 3 ارب کے قرضے جارے کیے گئے، جس کے بعد قرضوں کی فراہمی میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے
جاری مالی سال کے ابتدائی 9 مہینوں میں جولائی 2024ء سے مارچ 2025ء کے دوران کاروں، پک اپس، ویگنوں اور جیپوں کی فروخت 1 لاکھ 868 یونٹس تک بڑھ گئی جبکہ گزشتہ سال اس عرصے کے دوران فروخت کا والیم 69 ہزار 81 یونٹس تھا۔
اس طرح رواں مالی سال میں 31 ہزار 787 یونٹس فروخت ہوئے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 46 فیصد سے زائد ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
ثمرہ فاطمہ: ماحولیاتی آلودگی میں کمی اور توانائی کے متبادل ذرائع کے فروغ کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے ای بائیکس کی رجسٹریشن اور مالی معاونت کا پروگرام مؤثر ثابت ہو رہا ہے۔ اگست 2025 میں ریکارڈ 755 نئی ای بائیکس رجسٹرڈ کی گئیں جو کہ ایک ماہ میں رجسٹریشن کا اب تک کا سب سے بڑا عدد ہے۔
حکومت پنجاب کے "گرین کریڈٹ پروگرام" کے تحت ای بائیک خریدنے اور رجسٹر کروانے والے صارفین کو ایک لاکھ روپے کی مالی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔ اس سکیم کے تحت ای بائیک خریدنے اور رجسٹریشن کے بعد حکومت کی جانب سے پہلی قسط کے طور پر 50 ہزار روپے دیے جاتے ہیں۔ صارف کو 6 ماہ میں کم از کم 6,000 کلومیٹر کا سفر مکمل کر کے اس کا ریکارڈ اپ لوڈ کرنا ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ مطلوبہ فاصلہ طے ہونے پر دوسری قسط کی مد میں مزید 50 ہزار روپے ادا کیے جاتے ہیں یعنی مجموعی طور پر ایک ای بائیک استعمال کرنے والے کو 100,000 روپے کی سبسڈی یا مالی مدد ملتی ہے۔
رکن پنجاب اسمبلی علی امتیاز کا نام پی این آئی لسٹ سے نکالنے کی درخواست، جواب طلب
وزیراعلیٰ پنجاب کے گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت اب تک 8 ماہ میں مجموعی طور پر 1,248 ای بائیکس رجسٹر ہو چکی ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ نہ صرف ای بائیکس کے ذریعے شہریوں کو ایندھن کے خرچ سے بچایا جا رہا ہے بلکہ اس کے ذریعے ماحولیاتی آلودگی میں بھی کمی لائی جا رہی ہے۔