جے یو آئی (ف) کی مرکزی مجلس عمومی کا 2 روزہ اہم اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
جے یو آئی (ف) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال خصوصا مائنز اینڈ منرلز بل، سندھ کینال پر غور و خوض جبکہ امن وامان کی بدترین صورتحال محرکات، اثرات اور پس منظر پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ جے یو آئی (ف) کی مرکزی مجلس عمومی کا 2 روزہ اہم اجلاس طلب کرلیا گیا۔ جے یو آئی (ف) کے ترجمان اسلم غوری کا کہنا تھا کہ اجلاس 20،19 اپریل کو مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں ہوگا، اجلاس میں حکومت مخالف تحریک، اپوزیشن اتحاد پر غور و خوض ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال خصوصا مائنز اینڈ منرلز بل، سندھ کینال پر غور و خوض جبکہ امن وامان کی بدترین صورتحال محرکات، اثرات اور پس منظر پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوگا۔ اسلم غوری کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں فلسطین میں جاری بدترین ظلم کے خلاف تحریک کو مزید وسعت دینے اور جماعتی لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پہلگام میں بدترین دہشتگردانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں، جماعت اسلامی ہند
سید سعادت اللہ حسینی نے سول سوسائٹی، مذہبی رہنماؤں اور میڈیا سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور ایسے بیانیوں سے گریز کریں جو مزید کشیدگی کو ہوا دے سکتے ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں منگل کے روز ہونے والے ہولناک دہشتگرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اس حملے میں 26 بے گناہ افراد بشمول غیر ملکی سیاح جاں بحق ہوئے ہیں۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر نے اس المناک واقعہ پر اپنے گہرے رنج و غم اور غصے کا اظہار کیا اور فوری انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ سید سعادت اللہ حسینی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہم پہلگام میں منگل کے روز ہونے والے بدترین دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ اس حملے میں بے گناہ جانوں کا جانا، جن میں غیر ملکی سیاح بھی شامل ہیں، انتہائی افسوسناک ہے، ہماری دعائیں اور ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ اس طرح کے وحشیانہ فعل کی کوئی بھی توجیہ نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مکمل طور پر غیر انسانی حملہ ہے، اس کی واضح الفاظ میں غیر مشروط مذمت ہونی چاہیئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس حملے کے ذمہ دار افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر سخت ترین سزا دی جائے۔
جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے زور دے کر کہا کہ کوئی بھی مقصد، سیاسی ہو، نظریاتی یا کوئی اور ہو، اس طرح کی درندگی کا جواز قطعی نہیں بن سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک غیر انسانی عمل ہے، جو ہر اخلاقی اور انسانی ضابطے کی سخت خلاف ورزی ہے۔ سید سعادت اللہ حسینی نے ریاستی اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ متاثرین کو انصاف دلانے کے لئے فوری، فیصلہ کن اور شفاف اقدامات کرے اور کشمیر میں سکیورٹی کے انتظامات کو مؤثر بنائے اور کمزور طبقات کو تحفظ فراہم کرے۔ انہوں نے سول سوسائٹی، مذہبی رہنماؤں اور میڈیا سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور ایسے بیانیوں سے گریز کریں، جو مزید کشیدگی کو ہوا دے سکتے ہوں یا بے گناہ گروہوں کو نشانہ بنا سکتے ہوں۔