Juraat:
2025-04-25@02:01:17 GMT

ونڈ پاؤر پروجیکٹ میں سروے کے برعکس تعمیرات کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT

ونڈ پاؤر پروجیکٹ میں سروے کے برعکس تعمیرات کا انکشاف

 

الحسین ٹریڈرز کو 41 کروڑ روپے کا ٹھیکہ جیو ٹیکنیکل انفارمیشن کے بغیر ہی جاری کیا گیا
سروے کے بنا تعمیراتی کام سے اخراجات میں 18کروڑ 30لاکھ روپے کا اضافہ

سندھ میں نیپرا کے ونڈ پاور پروجیکٹ میں سروے کے برعکس تعمیراتی کام کرنے کا انکشاف، 18کروڑ روپے کا نقصان ہو گیا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق سندھ ونڈ پاور کاریڈور میں پاور ٹرانسمیشن سسٹم میں میسرز الحسین ٹریڈرز کو 41 کروڑ روپے کا ٹھیکہ جاری کیا گیا، جیو ٹیکنیکل انفارمیشن اور سروے رپورٹ کے علاوہ ہی ٹھیکہ جاری کیا گیا، ڈیزائن میں تبدیلی اور سروے کے بنا تعمیراتی کام کے باعث ٹھیکے کے اخراجات میں 18کروڑ 30 لاکھ روپے کا اضافہ ہو گیا، نیپرا کی انتظامیہ کو آگسٹ 2020 اور وفاقی وزارت پانی اور بجلی کو ستمبر 2020 میں آگاہ کیا گیا۔ انتظامیہ کا موقف تھا کہ سائیٹ کی صورتحال کے باعث تبدیلی کی گئی اور منظوری سائیٹ کی مطلوبہ صورتحال کے باعث انجنیئر سے لی گئی، ڈپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں انتظامیہ کو ہدایت کی کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری پیش کی جائے اور رکارڈ کی تصدیق کروائی جائے لیکن بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری اور رکارڈ پیش نہیں کیا گیا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

سندھ بلڈنگ ،غیر قانونی تعمیرات پر سندھ بلڈنگ کا پراسرار رویہ

 

ڈی جی اسحاق کھوڑو کی پر اسرار خاموشی برقرار، ’سب بلڈنگ پلان کے مطابق ہے‘ کا راگ جاری
آصف رضوی کی سرپرستی میں منہدم کی جانے والی کمزور عمارتوں پر بالائی منزلوں کی تعمیرات شروع
ماشاء اللہ بلڈنگ پلاٹ نمبر ۵۵ مسلم ٹاؤن دادا بھائی ٹاؤن میں غیر قانوی تعمیر،علاقہ مکینوں کا احتجاج

ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی محمد اسحاق کھوڑو نے شہریوں کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف دی جانے والی شکایات کو مکمل طور پر نظر انداز کر کے پر اسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔ ڈی جی عدلیہ اور سول سوسائٹی کے سامنے’ سب کچھ بلڈنگ قوانین کے عین مطابق چل رہا ہے‘ کا راگ الاپتے دکھائی دیتے ہیں۔ جبکہ حالات اسکے بالکل برعکس ہیں ۔ضلع شرقی پر قابض بدعنوان ڈائریکٹر آصف رضوی نے ذاتی مفادات کی خاطر عدالتی احکامات مکمل طور پر نظر انداز کر کے کمزور بنیادوں کی پرانی عمارتوں پر بالائی منزلوں کی تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں۔ شہریوں کی جانب سے کی جانے والی شکایات کے باوجود بھی جاری غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی۔ جس کا بآسانی اندازا اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پی ای سی ایچ ایس پلاٹ نمبر 55 ماشائاللہ بلڈنگ مسلم ٹاؤن دادا بھائی ٹاؤن پی ایف چیپٹر اسکول کے نزدیک گزشتہ دنوں ایک پرانی مخدوش عمارت پر تیسری منزل کی تعمیر ہے۔ غیر قانونی تعمیرات کے ذمہ دارعلی رضا نامی شخص انتہائی ڈھٹائی سے تحقیقاتی اداروں کا نام استعمال کر رہے ہیں، جس پر علاقہ مکینوں نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں درخواست بھی دائر کی تھی جس پر کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ پلاٹ پر نمائشی انہدامی کارروائی کی گئی۔ بعد ازاں اس کی ازسرنو تعمیر مکمل کروادی گئی۔اور اب اسی کمزور بنیادوں کی پرانی عمارت پر چوتھی منزل کی تعمیر کا بیٹر علی رضا کی نگرانی میں آغاز کردیا گیا ہے۔ تعمیرات کے قانونی نگران ادارے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بدعنوان افسران ہی جب غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی میں ملوث ہیں تو پھر غیر قانونی عمارتوں کے خلاف کارروائی کون کرے گا۔ سروے پر موجود نمائندہ جرأت سے بات کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ہم وزیر بلدیات ڈی جی نیب اور دیگر تحقیقاتی اداروں سے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ مخدوش عمارتوں پر بالائی منزلوں کی خطرناک تعمیرات کو روکنے کے لئے فوری اقدامات کرکے قیمتی انسانی جانوں کو بھاری نقصان سے بچایا جائے اور ملوث افراد کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • 10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب کے نقصان کا انکشاف
  • 10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب روپے کے نقصان کا انکشاف
  • 5131 غلط افراد کو ای او بی آئی کی مد میں 2 ارب 79 کروڑ روپے دیے جانے کا انکشاف 
  • کوئٹہ میں روٹی 10 روپے سستی، قیمت 30 روپے مقرر
  • ملازمین کو کم سے کم اجرت 37 ہزار نہ دینے والوں کی گرفتاریاں
  • حکومت بینکوں سے 1275 ارب قرض لینے کی بات کر رہی ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف
  • 5131 غلط افراد کو اولڈ ایچ بینیفٹ پینشن کی مد میں 2 ارب 79 کروڑ روپے دیے جانے کا انکشاف 
  • سندھ بلڈنگ ،غیر قانونی تعمیرات پر سندھ بلڈنگ کا پراسرار رویہ
  • پاکستان ریلویز میں 30؍ارب کی سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • پنجاب میں پہلی بار وائلڈ لائف سروے کا آغاز، کیا فوائد حاصل ہوں گے؟