Juraat:
2025-09-18@21:45:46 GMT

ونڈ پاؤر پروجیکٹ میں سروے کے برعکس تعمیرات کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT

ونڈ پاؤر پروجیکٹ میں سروے کے برعکس تعمیرات کا انکشاف

 

الحسین ٹریڈرز کو 41 کروڑ روپے کا ٹھیکہ جیو ٹیکنیکل انفارمیشن کے بغیر ہی جاری کیا گیا
سروے کے بنا تعمیراتی کام سے اخراجات میں 18کروڑ 30لاکھ روپے کا اضافہ

سندھ میں نیپرا کے ونڈ پاور پروجیکٹ میں سروے کے برعکس تعمیراتی کام کرنے کا انکشاف، 18کروڑ روپے کا نقصان ہو گیا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق سندھ ونڈ پاور کاریڈور میں پاور ٹرانسمیشن سسٹم میں میسرز الحسین ٹریڈرز کو 41 کروڑ روپے کا ٹھیکہ جاری کیا گیا، جیو ٹیکنیکل انفارمیشن اور سروے رپورٹ کے علاوہ ہی ٹھیکہ جاری کیا گیا، ڈیزائن میں تبدیلی اور سروے کے بنا تعمیراتی کام کے باعث ٹھیکے کے اخراجات میں 18کروڑ 30 لاکھ روپے کا اضافہ ہو گیا، نیپرا کی انتظامیہ کو آگسٹ 2020 اور وفاقی وزارت پانی اور بجلی کو ستمبر 2020 میں آگاہ کیا گیا۔ انتظامیہ کا موقف تھا کہ سائیٹ کی صورتحال کے باعث تبدیلی کی گئی اور منظوری سائیٹ کی مطلوبہ صورتحال کے باعث انجنیئر سے لی گئی، ڈپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں انتظامیہ کو ہدایت کی کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری پیش کی جائے اور رکارڈ کی تصدیق کروائی جائے لیکن بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری اور رکارڈ پیش نہیں کیا گیا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

اسرائیل: اینٹی میزائل ہائی پاور لیزر سسٹم “آئرن بیم” کامیابی سے آزما لیا گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ اس نے کم لاگت والا اینٹی میزائل ہائی پاور لیزر سسٹم “آئرن بیم” کامیابی سے آزما لیا ہے اور رواں سال کے آخر تک اسے فوجی استعمال کے لیے تیار کر دیا جائے گا۔

یہ نظام ایلبٹ سسٹمز اور رافیل ایڈوانسڈ ڈیفنس سسٹمز کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے اور اسے موجودہ راکٹ شکن نظاموں جیسے آئرن ڈوم، ڈیوڈز سلنگ اور ایرو کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ چلانے کا ارادہ ہے، تاکہ روایتی انٹرسیپٹرز کے بجائے لیزر کے ذریعے چھوٹے راکٹوں، مارٹر گولوں اور ڈرونز کو مؤثر انداز میں روکا جا سکے۔

اسرائیلی وزارت دفاع کے مطابق روایتی انٹرسیپٹرز کی فی انٹرسیپٹ لاگت کم از کم 50 ہزار ڈالر بنتی ہے، جبکہ لیزر بیسڈ حل عملی طور پر کم خرچ ثابت ہو سکتا ہے، اس لیے آئرن بیم آنے سے فضائی دفاعی آپریشنز کی مجموعی لاگت میں نمایاں کمی متوقع ہے۔ سسٹم کو جنوبی اسرائیل میں مختلف جنگی منظرناموں میں کئی ہفتوں تک ٹیسٹ کیا گیا جس میں اس نے اہداف کو ناکام بنانے کی صلاحیت دکھائی، اور ابتدائی یونٹس کو سال کے اختتام تک دفاعی یونٹس میں شامل کرنے کا منصوبہ ہے۔

یہ پیش رفت عالمی سطح پر دفاعی ٹیکنالوجی میں ڈائریکٹڈ انرجی ویپنز کے بڑھتے ہوئے استعمال کی عکاسی کرتی ہے؛ اسی طرز کی ٹیکنالوجی کی مثالیں چین نے بھی اپنی فوجی پریڈز اور مظاہروں میں دکھائی ہیں۔ آئرن بیم جیسے سستے، ہائی پاور لیزر سسٹمز کے تعارف سے علاقائی دفاعی توازن، آپریشنل لاگت اور مستقبل کے حملہ روکنے کے طریقہ کار پر اثر پڑ سکتا ہے، خاص طور پر جب حریف فریق بھی اسی سمت میں سرمایہ کاری اور ترقی کر رہے ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل: اینٹی میزائل ہائی پاور لیزر سسٹم “آئرن بیم” کامیابی سے آزما لیا گیا
  • ایس بی سی اے کی ملی بھگت سے سندھی مسلم سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار
  • اسلامی تہذیب کے انجن کی پاور لائیز خراب ہوگئی ہیں،احسن اقبال
  • سی پیک کے تحت چلنے والے پراجیکٹ ایس ۔کے ۔ ہائیدروپاور اسٹیشن کے کمرشل آپریشن کا ایک سال
  • خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا سی ڈی اے کو (ایچ-16 )ایوارڈ پر کام سے روکنے کا حکم
  • چھوٹی، بڑی عینک اور پاکستان بطور ریجنل پاور
  • بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  •  خیبر پی کے میں45 کروڑ 19 لاکھ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف