اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )الیکشن کمیشن نے  پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کا حکم نامہ جاری کر دیا۔

حکم نامے کے مطابق پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کے جوابدہ کو  23 اپریل2024 کو نوٹس جاری کیا گیا جبکہ  پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن کیس پہلی بار گزشتہ سال30 اپریل کو سماعت کیلئے مقرر ہوا۔

حکم نامے میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس کی اب تک 12 سماعتیں ہوچکی ہیں، پی ٹی آئی کی جانب سے 8 مواقعوں پر مختلف گراؤنڈز پر کیس کا التوا مانگا گیا اور  پی ٹی آئی کو انصاف کے مفاد کے تحت التوا دیا گیا۔

بھارتی عدالت کا پسند کی شادی کرنے والے جوڑوں کو تحفظ دینے سے انکار، محبت کی شادی کرنے والوں کو خود سنبھلنا ہوگا، بھارتی ہائی کورٹ

الیکشن کمیشن کے حکم نامے میں یہ بھی بتایا گیا کہ پی ٹی آئی نے خود لاہور ہائیکورٹ سے رابطہ کیا اور حکم نامہ حاصل کیا، لاہور ہائیکورٹ کے حکم نامے کو ایک سال ہوچکا ہے، لاہور ہائیکورٹ نے کمیشن کے آگے کارروائی پر حکم امتناع نہیں دیا۔

حکم نامے میں مزید بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی انٹراپارٹی کیس کی سماعت جاری رکھے گا، الیکشن کمیشن حتمی فیصلہ درخواست کے نمٹائے جانے کے بعد جاری کرےگا۔

حکم نامے کے مطابق  تمام فریقین اگلی سماعت پر اپنے دلائل مکمل کریں، کیس پرحتمی دلائل اور جوابی دلائل 22 اپریل کو ہوں گے۔

پولیس یونیفارم کی تضحیک کا معاملہ، ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کیخلاف مقدمہ درج

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پارٹی الیکشن کیس الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی پی ٹی آئی

پڑھیں:

پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی کے اندر مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر پیسوں کی بندر بانٹ جاری ہے اور پی ٹی آئی کے فنڈز کو تحفظ دینے کی فوری ضرورت ہے۔

اکبر بابر نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے قانونی تقاضے پورے نہیں کرتی، اس کے اکاؤنٹس اور اثاثے منجمد کر دیے جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ”کہا جا رہا ہے پی ٹی آئی گدھوں کے قبضے میں ہے، اصل میں یہ گِدھوں کے قبضے میں ہے جو اسے نوچ نوچ کر کھا رہے ہیں۔“

اکبر بابر نے انکشاف کیا کہ الیکشن کمیشن نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے موجودہ عہدیداران خود ساختہ ہیں، اور غیرقانونی جنرل باڈی کے تحت انٹرا پارٹی الیکشن منعقد کیے گئے، جو پارٹی آئین اور قانونی تقاضوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا تھا، ’ہم پی ٹی آئی پر پابندی نہیں چاہتے، لیکن اگر یہی روش جاری رہی تو پارٹی ڈی لسٹ ہو سکتی ہے، اور الیکشن کمیشن کے پاس اسے فارغ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا۔‘

اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ صرف پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ ملک کی دیگر جماعتیں بھی اسی راہ پر گامزن ہیں جہاں سیاسی لیڈر بلامقابلہ سربراہ منتخب ہو رہے ہیں۔ جب تک اندرونی جمہوریت کو فروغ نہیں ملے گا، ملکی جمہوریت بھی کمزور ہی رہے گی۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ پی ٹی آئی کے غیرقانونی استعمال ہونے والے اکاؤنٹس فوری طور پر منجمد کیے جائیں تاکہ پارٹی کو مزید مالی نقصان سے بچایا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات

متعلقہ مضامین

  • این اے 18 انتخابی دھاندلی معاملہ، عمرایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
  • دھاندلی تحقیقات: عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر دیا
  • الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا،چیف الیکشن کمشنر
  • آئین پاکستان 90 روز میں جنرل الیکشن کا کہتا ہے کیا وہ کرائے گئے؟
  • پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر
  • بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟.الیکشن کمیشن
  • انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات
  • انٹرا پارٹی انتخابات: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں تھے، پی ٹی آئی سربراہ کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن
  • پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب پر فیصلہ ہو چکا، حتمی فیصلہ جاری نہیں کرینگے:چیف الیکشن کمشنر
  • پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب؛ فیصلہ ہوچکا، فائنل آرڈر پاس نہیں کریں گے، چیف الیکشن کمشنر