کراچی؛ کٹی پہاڑی سے 2 بھائیوں اور ان کے بہنوئی پر مشتمل ڈکیت گینگ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
کراچی:
کٹی پہاڑی کے علاقے سے پولیس نے 2 بھائیوں اور ان کے بہنوئی پر مشتمل ڈکیت گینگ کو گرفتار کرلیا۔
شارع نورجہاں پولیس کے ہاتھوں مقابلے کے بعد زخمی سمیت تینوں ملزمان کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے ، ملزمان قتل ، ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث رہے۔
بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب نارتھ ناظم آباد بلاک Q مین روڈ کٹی پہاڑی سے مبینہ مقابلے کے بعد زخمی سمیت گرفتار 3 ڈاکوؤں 25 سالہ محمد عثمان ولد محمد اسحاق، خرم حسین ولد شکیل حسین اور محمد عزیز ولد محمد اسحاق نے دوران تفتیش اہم انکشافات کیے ہیں ۔
زخمی حالت میں گرفتار ملزم محمد عثمان اور اور محمد اسحق آپس میں سگے بھائی ہیں ، جب کہ تیسرا گرفتار ملزم خرم حسین دیگر 2 گرفتار ملزمان کا بہنوئی ہے ۔ ملزمان کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور موٹرسائیکل چوری کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔
ترجمان ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق کے مطابق گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش ٹنڈوآدم میں قتل کا انکشاف بھی کیا ہے۔ ملزمان کراچی سے رشتے دار کے کہنے پر ایک رشتے دار کو قتل کرنے ٹنڈو آدم گئے تھے۔
ملزمان نے ٹنڈو آدم میں قتل کی واردات کے دوران 47 لاکھ کی رقم لوٹی تھی ۔ رقم لوٹنے کے بعد منہ پر تکیہ رکھ کر گولیاں ماریں ۔
ملزمان کراچی کے علاقے ڈیفنس سے کرایے پر گاڑی حاصل کر کے ٹنڈو آدم گئے تھے۔ ملزمان نے لوٹی گئی رقم حیدر آباد میں چھپائی۔ تینوں ملزمان کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور چوری کی متعدد وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملزمان کراچی
پڑھیں:
غیرقانونی بارڈر کراسنگ میں ملوث 20غیر ملکی باشندے گرفتار
ملزمان کا تعلق بنگلہ دیش سے ،وزٹ ویزے پر پاکستان آئے تھے،تفتیش کا آغاز کر دیا گیا
ملزمان نے ماشکیل بارڈر ضلع چاغی سے بارڈرکراسنگ کی کوشش کی، ترجمان ایف آئی اے
ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ اور غیرقانونی بارڈر کراسنگ میں ملوث 20غیر ملکی باشندے گرفتار کرلیے۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتارملزمان کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے اور گرفتار ملزمان وزٹ ویزے پر پاکستان آئے تھے۔ ملزمان نے ماشکیل بارڈر ضلع چاغی سے بارڈرکراسنگ کی کوشش کی۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ کارروائی فرنٹیئرکور حکام کے تعاون سیعمل میں لائی گئی ہے، گرفتار ملزمان سے جب قانونی دستاویزات طلب کی گئیں تو وہ تسلی بخش جواب پیش نہ کرسکے۔ایف آئی اے نے گرفتار ملزمان کے خلاف تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔