سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسائل صرف معاشی ترقی سے حل نہیں کیے جاسکتے۔

اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں میاں رضا ربانی نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کا ایک سیاسی حل ہے، جو سیاسی اتفاق رائے سے تیار کیا جائے، ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل صرف معاشی ترقی سے حل نہیں کیے جاسکتے، پارلیمنٹ ہی واحد ادارہ ہے، جو ایسا سیاسی اقدام اٹھا سکتا ہے۔

سینیٹر میاں رضا ربانی نے مزید کہا کہ فوری طور پر ایک آل پارٹیز پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے، جو حقیقی بلوچ قیادت مالک بلوچ اور اختر مینگل سے رابطہ کرے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی جے یو آئی ف اور دیگر جمہوری قوتوں سے رابطہ کرے، کمیٹی یقینی بنائے کہ عوام کے سیاسی انتخاب کا احترام کیا جائے گا۔

سابق چیئرمین سینیٹ نے یہ بھی کہا کہ پارلیمانی کمیٹی یقینی بنائے کہ حقیقی سیاسی قیادت کو قومی سیاست کے مرکزی دھارے میں شامل کیا جائے۔ پارلیمانی کمیٹی یقینی بنائے کہ عوام کے آئینی بنیادی حقوق کا احترام کیا اور لاپتا افراد کا مسئلہ حل کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بلوچستان کے مسائل پارلیمانی کمیٹی کیا جائے کہا کہ

پڑھیں:

سیاسی، معاشی استحکام سے ملک کی سمت درست ہوئی، اتحادیوں نے قومی سوچ کا مظاہرہ کیا، شہباز شریف: 27ویں ترمیم پر تعاون حکومتی، اتحادی سینیٹرز کا شکریہ

اسلام آباد (اے پی پی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ستائیسویں آئینی ترمیم کی منظوری کے عمل میں تعاون پر حکومتی و اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام اتحادی جماعتوں نے قومی سوچ کا مظاہرہ کیا ، سیاسی و معاشی استحکام کی بدولت ملک کی سمت درست ہوئی، ترقی و خوشحالی کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے  سینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب میں کیا۔ وزیراعظم نے حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کا خیر مقدم کیا اور 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے عمل میں ان کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ صدر زرداری اور تمام اتحادی جماعتوں کے سربراہوں کے مشکور ہیں، اتحادی جماعتوں نے اس قومی سوچ کا بھرپور ساتھ دیا۔ وفاق کی مضبوطی، ملک کے وسیع مفاد، صوبوں کے درمیان ہم آہنگی بڑھانے اور گورننس کو بہتر کرنے کے لئے 27ویں آئینی ترمیم کیلئے ہم سب نے مل کر کوشش کی۔ اس حکومت میں حاصل کئے گئے تمام سنگ میل حکومت اور اتحادی جماعتوں کے باہمی تعاون کا نتیجہ ہیں، پاکستان کی سفارتی کامیابیاں اور دنیا میں نام  تمام اتحادی جماعتوں کے مابین  ہم آہنگی اور باہمی اتحاد کا عکاس ہیں، ہم سب کی مشترکہ کوششوں کی بدولت پاکستان کو شاندار مقام حاصل ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملکی معاشی صورتحال میں بتدریج بہتری ہو رہی ہے، اللہ کے فضل و کرم سے ملک میں سیاسی و معاشی استحکام کی بدولت ملک کی سمت درست ہوئی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے سینٹ میں 27 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کی درخواست کی۔

متعلقہ مضامین

  • مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے 27 ویں آئینی ترمیم کی متفقہ منظوری دے دی، آج سینیٹ میں پیش کی جائے گی
  • سیاسی، معاشی استحکام سے ملک کی سمت درست ہوئی، اتحادیوں نے قومی سوچ کا مظاہرہ کیا، شہباز شریف: 27ویں ترمیم پر تعاون حکومتی، اتحادی سینیٹرز کا شکریہ
  • مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں 27ویں آئینی ترمیم متفقہ منظور، آج سینیٹ میں پیش کی جائے گی
  • بلوچستان میں کوئلے کے کان کنوں کا معاشی استحصال: ایک تحقیقی جائزہ
  • اے این پی کی خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنیکی ترمیم مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں پیش
  • کراچی کی قسمت کا فیصلہ امیر نہیں غریب کریں گے، گورنر سندھ
  • پارلیمانی کمیٹی کا 27 ویں ترمیم پر اجلاس، مزید 3 ترامیم پیش، آئینی عدالتوں کے قیام کی منظوری
  • خوفزدہ حکومت کسی سیاسی سرگرمی کی اجازت نہیں دے رہی، پی ٹی آئی بلوچستان
  • دیگر صوبوں کو ترقی، بلوچستان کو آپریشن دینا زیادتی ہے، جماعت اسلامی بلوچستان
  •  مقتدر حلقے موجودہ آئین و قانون میں درج ذمہ داریوں کے پابند رہیں،تنظیم اسلامی