فلم پھولے پر اعتراضات، انوراگ کشیپ سینسر بورڈ اور برہمن برادری پر برس پڑے
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
بھارتی فلم ساز اور اداکار انوراگ کشیپ نے آننت مہادیون کی بھارتی سماجی کارکن اور بزنس مین جیوتی راو پھولے کی بائیوپک ’پھولے‘ پر ہونے والے تنازع پر شدید ردعمل دیا ہے۔
پرتیک گاندھی اور پترالیکھا کی مرکزی کرداروں میں بننے والی یہ فلم، ذات پات کے حساس موضوعات پر مبنی ہے، جس پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ یہ فلم ذات پات کو فروغ دیتی ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فلم سنسر بورڈ (CBFC) نے فلم کی ریلیز سے قبل اس میں متعدد ترامیم کی ہدایت دی ہے، جن میں کئی ذاتوں جیسے مہار، مانگ، پیشوائی اور منو کے ذات پات نظام سے متعلق حوالوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
A post common by Anurag Kashyap (@anuragkashyap10)
انوراگ کشیپ نے انسٹاگرام پر اپنے ردعمل میں لکھا، ’فیصلہ کرلو، ذات پات کا نظام ہے یا نہیں؟‘ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت ان فلموں کو روک رہی ہے جو سماجی سچائیوں کو سامنے لاتی ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ فلم ریلیز سے قبل مخصوص گروہوں کو ان فلموں تک رسائی کیسے حاصل ہوتی ہے، جب کہ بورڈ میں صرف چار افراد ہوتے ہیں۔
فلم ساز انوبھوو سنہا نے بھی سینسر شپ پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر معاشرے میں ذات پات کا وجود ہے تو سینما کو سچ بولنے سے کیوں روکا جارہا ہے؟
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ بش
چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ بش
بیجنگ :کچھ عرصہ قبل چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں بین الاقوامی کاروباری برادری کے نمائندوں سے ملاقات کی تھی ، جن میں جرمنی کے سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے
چیئرمین رولینڈ بش شامل تھے۔
حال ہی میں چائنا میڈیا گروپ کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات بہت حوصلہ افزا رہی ۔ان کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں چینی صدر شی جن پھنگ کی شرکت سے مارکیٹ کو مزید کھولنے اور غیر ملکی صنعتی و کاروباری اداروں کا چین میں سرمایہ کاری اور کاروبار کرنے کا خیرمقدم کرنے کا پیغام دیا گیا۔
رولینڈ بش کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے اور ترقی پذیر ممالک کے لئے قدر پیدا کرنے کے لئے اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیونکہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ترقی پذیر ممالک کے درمیان رابطوں کی تکمیل کے حوالے سے مددگار ہے اور تجارت کو آسان بنانے اور مارکیٹ کے کھلے پن کو فروغ دینے کے لئے نہایت اہم ہے.اس کے علاوہ یہ تحفظ پسندی کی مخالفت کرتا ہے اور عالمی معیشت کو تیزی سے ترقی دینے میں مدد کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیمنز 150 سال سے زائد عرصے سے چینی مارکیٹ میں موجود ہے۔ اس وقت، سیمنز کے چین میں 30،000 ملازمین ہیں، جن میں سے 5،000 آر اینڈ ڈی سیکٹر میں مصروف عمل ہیں. سیمنز کے پاس 12,000 فعال پیٹنٹ ہیں اور مستقبل میں سیمنز کمپنی نا صرف چین کے لئے مزید موزوں مصنوعات تیار کرنا جاری رکھےگی بلکہ مناسب موقع پر ان مصنوعیات کو پوری دنیا میں متعارف بھی کروائےگی .
بش کے مطابق سیمنز کے لئے چین دنیا میں سب سے بڑی مارکیٹوں میں سے ایک ہے اور کمپنی نے کبھی بھی چینی مارکیٹ سے دستبرداری پر غور نہیں کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے اور اگر سیمنز بین الاقوامی سطح پر مسابقتی عمل میں رہنا چاہتا ہے تو اسے چین مین مقابلہ کرنا ہوگا.
ان کا کہان تھا کہ چین میں شاندار ٹیلنٹ موجود ہے ۔ اس وقت، چین نئے معیار کی پیداواری قوتوں کو فروغ دے رہا ہے، جو کئی سالوں کی ترقی کا تسلسل ہے.
سی ایم جی کو دیے گئے اس خصوصی انٹرویو میں مسٹر رولینڈ بش نے کہا کہ چین دنیا کی جدید ترین مارکیٹوں میں سے ایک ہے او ر چین کے اعلیٰ معیار کے کھلے پن میں وسعت غیر ملکی کاروباری اداروں کے لئے اچھے مواقع فراہم کرتی ہے۔ مسٹر بش نے چین کی مستقبل کی ترقی پر اعتماد کا اظہار کیا ۔
Post Views: 5