امریکا کا یوکرین جنگ بندی میں ثالثی سے دستبرداری کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
امریکا نے یوکرین جنگ میں ثالثی سے دستبردار ہونے کا عندیہ دے دیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے پیرس میں یورپی اور یوکرینی حکام سے ملاقاتیں کیں، جن میں یوکرین جنگ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے نیٹو کے سربراہ سے بھی ملاقات کی اور جنگ بندی سے متعلق تجاویز پیش کیں۔
ملاقاتوں میں امریکا نے تجویز دی کہ یوکرین کے کچھ پرانے علاقے روس کے کنٹرول میں رہ سکتے ہیں، جس سے دیرپا جنگ بندی ممکن بنائی جا سکتی ہے۔
امریکی سینیٹر مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات میں پیش رفت ہونی چاہیے، ورنہ امریکا ثالثی سے پیچھے ہٹ سکتا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امید ہے کہ امریکا کی تجویز کو قبول کرلیا جائے گا جو یوکرین میں مستقل امن کی بنیاد بن سکتی ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، فرانسیسی وزیر خارجہ
جمعہ کو ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں، بیروٹ نے اشارہ کیا کہ پیرس اور ریاض 17 سے 20 جون کو نیویارک میں منعقد ہونے والی فلسطین پر اقوام متحدہ کی کانفرنس کے دوران "ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے" کا عہد کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بیروٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا پختہ ارادہ رکھتا ہے۔ ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، جمعہ کو ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں، بیروٹ نے اشارہ کیا کہ پیرس اور ریاض 17 سے 20 جون کو نیویارک میں منعقد ہونے والی فلسطین پر اقوام متحدہ کی کانفرنس کے دوران "ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے" کا عہد کریں گے۔ فرانسیسی وزیر نے مزید کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنا محض ایک علامتی اقدام نہیں ہوگا، بلکہ اس میں عملی اور سیاسی وزن شامل ہو گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بطور مستقل رکن اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل، فرانس پر اس سلسلے میں ایک "خصوصی ذمہ داری" عائد ہوتی ہے۔ وزیر خارجہ بیروٹ نے مزید کہا: "اگر ہم ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرتے ہیں، تو یہ کچھ معاملات کو تبدیل کرنے اور فلسطینی ریاست کے وجود کو زیادہ قابلِ اعتبار بنانے کے لیے ہوگا۔" اسی حوالے سے، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی گزشتہ روز اپنے برازیلی ہم منصب لوئس ایناسیو لولا دا سلوا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں عندیہ دیا تھا کہ فرانس ممکنہ طور پر اس مہینے کے آخر میں سعودی عرب کے تعاون سے پیرس میں فلسطین کے حوالے سے ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس کے دوران ریاستِ فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کر سکتا ہے۔ مزید برآں، میکرون نے اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے پیشِ نظر اسرائیل کے خلاف مزید سخت اقدامات پر غور کر رہا ہے۔