گڈز ٹرانسپورٹرز اور کمشنر کراچی میں مذاکرات کامیاب، ہڑتال ختم
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
—فائل فوٹو
گڈز ٹرانسپورٹرز اور کمشنر کراچی میں مذاکرات کامیاب ہونے بعد ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال ختم کر دی۔
اس حوالے سے گڈز ٹرانسپورٹرز رہنما امداد نقوی نے کہا ہے کہ 3 سے 6 ماہ میں ڈمپرز اور ٹینکرز سمیت تمام بڑی گاڑیوں کی فٹنس مکمل کی جائے گی۔
امداد نقوی کا کہنا ہے کہ حکومت کی یکم مئی کی ڈیڈ لائن ناقابلِ عمل تھی، ہیوی گاڑیوں میں ایک کیمرا فرنٹ، ایک بیک اور ایک اندر لگے گا۔
یہ بھی پڑھیے ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال ختم کرائی جائے، کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریانہوں نے بتایا کہ ٹائروں کے ساتھ سیفٹی گارڈز بھی لگیں گے تاکہ کوئی نیچے نہ آ سکے، ہیوی گاڑیوں میں اب ٹریکر لگیں گے، جس کی ریکارڈنگ ڈی آئی جی ٹریفک کے دفتر میں ہو گی۔
گڈز ٹرانسپورٹرز کے رہنما کا یہ بھی کہنا ہے کہ فٹنس اور حفاظتی اقدامات پر پیش رفت رپورٹ ہر 10 دن بعد کمشنر اور ڈی آئی جی کو پیش کی جائے گی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی میمن گوٹھ سے 3 خواجہ سراؤں کی لاشیں برآمد، وزیراعلیٰ سندھ نے رپورٹ طلب کرلی
کراچی کے علاقے میمن گوٹھ سے 3 خواجہ سراؤں کی لاشیں ملی ہیں۔ریسکیو حکام کا بتانا ہے کہ ایم نائن موٹر وے کے ساتھ میمن گوٹھ سے 3 خواجہ سراؤں کی لاشیں ملی ہیں۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تینوں خواجہ سراؤں کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا، تینوں کے سر سینے اور ہاتھوں پر گولیاں لگی ہوئی ہیں۔حکام کا کہنا ہے بظاہر لگتا ہے تینوں افراد سڑک کنارے لفٹ لینے کے لیے کھڑے تھے، ممکنہ طور پر تینوں کو فائرنگ کرکے قتل کیاگیا اور ملزم فرار ہوگیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ جائے واقعے گولیوں کے دو خول ملے ہیں، تینوں لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے، معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے، پوسٹ مارٹم کے بعد مزید شواہد سامنے آسکیں گے، تمام پہلوؤں پر تحقیقات کر رہے ہیں، جائے وقوعہ ویران جگہ ہے وزیر اعلیٰ سندھ کا خواجہ سراؤں کے قتل کا نوٹس، آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میمن گوٹھ کے قریب سے 3 خواجہ سراؤں کی لاشیں ملنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس کو قاتلوں کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کردیے ہیں۔ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مراد علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہ خواجہ سراؤں کے قاتلوں کو ہرصورت گرفتار کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔انہوں نے کہا ہےکہ خواجہ سرا معاشرے کا وہ مظلوم طبقہ ہے جسے ہم سب نے عزت اور احترام دینا ہے، ریاست کسی بھی مظلوم اور معصوم شہری کا قتل برداشت نہیں کرے گی۔دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی ملیر واقعے سے متعلق ابتدائی معلومات سے آگاہ کریں، جائے وقوعہ سے شواہد کی تفتیش جدید اور ماڈرن تیکنیک کی بنیاد پر کی جائے، قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری میں انٹیلیجینس ذرائع بھی استعمال کیے جائیں۔