صیہونی سوشل میڈیا پر مسجد اقصیٰ کو گرانے کی مذموم مہم شروع
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
کراچی:
فلسطینی وزارت خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ عبرانی سوشل پلیٹ فارمز پر صیہونی آبادکار تنظیموں کی جانب سے مسجد الاقصیٰ پر حملے اور اسے شہید کر کے اس کی جگہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے پیغامات گردش کر رہے ہیں۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں ان منصوبوں کو مقبوضہ بیت المقدس میں اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات کو منظم طریقے سے نشانہ بنانے کی اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے متعلقہ ادارے اس سنگین اشتعال انگیزی کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق فوری اقدامات کریں۔
یاد رہے کہ اسرائیلی آبادکار مقبوضہ مغربی کنارے میں غیرقانونی طور پر فلسطینی زمینوں پر قابض ہیں جو باقاعدگی سے قابض افواج کی حفاظت میں مسجد الاقصیٰ کے صحن میں گھس کر مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ بیت المقدس میں قائم موجودہ اسٹیٹس کو کے تحت غیر مسلموں کو مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں عبادت کی اجازت نہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
48 فیصد نوجوانوں نے سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کیلئے نقصان دہ قرار دیدیا
ویسے تو کہا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا سے نوجوانوں کے ذہنوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں مگر خود نوجوان اس بارے میں کیا سوچتے ہیں؟تو ہر 5 میں ایک نوجوان کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا سے اس کی دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔یہ بات پیو ریسرچ سینٹر کی ایک نئی رپورٹ میں سامنے آئی۔
اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بیشتر نوجوانوں کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا ان کی عمر کے افراد کے لیے نقصان دہ ہے۔یہ تحقیق اس وقت سامنے آئی ہے جب کچھ عرصے قبل یو ایس سرجن جنرل نے انتباہ کیا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نوجوانوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے اور نوجوانوں میں ذہنی صحت کے مسائل کی شرح بڑھ رہی ہے۔اس تحقیق میں 13 سے 17 سال کے لگ بھگ 1400 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
تحقیق میں شامل 48 فیصد نوجوانوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ان کی عمر کے افراد پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے، جبکہ 14 فیصد نے کہا کہ اس سے ان کی ذہنی صحت متاثر ہوئی ہے۔لڑکوں (14 فیصد) کے مقابلے میں نوجوان لڑکیوں (25 فیصد) کی جانب سے سوشل میڈیا سے ذہنی صحت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کو زیادہ رپورٹ کیا گیا اور انہوں نے بتایا کہ اس سے ان کا اعتماد اور نیند متاثر ہوئی ہے۔
تحقیق میں کہا گیا کہ نوجوانوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر اب زیادہ وقت گزارا جا رہا ہے۔45 فیصد نوجوانوں نے بتایا کہ وہ بہت زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گزار رہے ہیں۔مگر اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے اہم فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔74 فیصد کے مطابق سوشل میڈیا سے انہیں دوستوں سے زیادہ جڑنے کا احساس ہوتا ہے۔
البتہ نوجوانوں کے مقابلے میں والدین کی جانب سے زیادہ خدشات کا اظہار کیا گیا اور 55 فیصد کا کہنا تھا کہ انہیں موجودہ عہد کے نوجوانوں کی ذہنی صحت کے حوالے سے بہت زیادہ تشویش ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ نوجوانوں کی جانب سے اب سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔