بلاول بھٹو کا سندھ پیپلز ہاؤسنگ کے تحت بننے والے سیلاب متاثرہ افراد کے گھروں کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
حیدرآباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی گاؤں جھنڈو کھوسو آمد ہوئی۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ پیپلز ہاؤسنگ کے تحت بننے والے سیلاب سے متاثرہ افراد کے گھروں کا دورہ کیا، بلاول بھٹو زرداری نے گاؤں جھنڈو کھوسو میں سیلاب سے متاثرہ افراد کو ان کے گھروں کے مالکانہ حقوق کی اسناد دیں۔
اس موقع پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بریفنگ دی گئی کہ گاؤں جھنڈو کھوسو میں سیلاب سے 209 گھر متاثر ہوئے جس میں سے 135 سے زائد گھر تعمیر ہوچکے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے متاثرین سیلاب سے کہا کہ ہم نے خواتین کو ان گھروں کا مالک بنایا ہے تاکہ ایک پوری نسل ترقی کرسکے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری سیلاب سے
پڑھیں:
بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہوکر نکلتا ہے: بلاول بھٹو زرداری
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کے بعد پاکستان کی جوابی کارروائی کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کے لیے بنائے گئے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور بھارت کے ساتھ تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہوکر نکلتا ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ داری ایٹمی ریاست ہے، پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے مسائل کے حل کی بات کی اور ہمیشہ امن کا پیغام دیا، پاکستان نے واضح کیا ہے کہ پانی روکنا اعلان جنگ تصور ہو گا، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کر سکتا، پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہےاس پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
آئندہ مالی سال 26-2025 کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات چاہتے ہیں، تمام مسائل کا حل کشمیرسے ہوکرنکلتا ہے، بھارت مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلا رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ بندی میں امریکی صدر کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا جنگ بندی کے حوالے سے کردار لائق تحسین ہے۔
پاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ کا کہنا تھا ہم نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار تحقیقات کی پیش کش کی تھی لیکن انڈیا نے ہماری پیشکش قبول نہیں کی، دونوں جوہری ممالک کے درمیان تنازعات کے حل کے لیےکوئی مکینزم موجود نہیں ہے۔
وزیراعظم کاآبی ذخائر بڑھانے کا صائب فیصلہ
مزید :