صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس 22اپریل کی سہ پہر 4بجے طلب کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس 22اپریل کی سہ پہر 4بجے طلب کر لیا WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)صدر مملکت آصف علی زرداری نے سینیٹ کا اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 کے تحت طلب کر لیا، سینیٹ سیکرٹریٹ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ ادھر وزیراعظم شہبازشریف نے وزرا اور مشیروں کو پارلیمنٹ کے اجلاسوں میں شرکت کی ہدایت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس 22 اپریل بروز منگل طلب کر لیا گیا، صدرآصف زرداری نے آئین کے آرٹیکل 54 کے تحت سینیٹ اجلاس طلب کیا۔سینیٹ کا اجلاس منگل کی سہہ پہر چار بجے پارلیمنٹ ہاوس میں ہوگا، سینیٹ سیکرٹریٹ نے اجلاس طلبی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے وزرا اور مشیروں کو احکامات جاری کر دیے ہیں، وزیراعظم کی جانب سے پارلیمنٹ اجلاسوں میں شرکت کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے اجلاسوں کے دوران سرکاری ذمہ داریاں چیمبرز میں ادا کرنے کا کہا گیا ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ارکان پارلیمنٹ کے مسائل سنیں اورقومی اسمبلی اجلاس کے دوران کورم ٹوٹنے سے بچاو کیلئے حکمت عملی بنائی جائے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سینیٹ کا اجلاس طلب کر لیا
پڑھیں:
بتایا جائے اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟ شبلی فراز کا سوال
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہیں ہوتا، سینیٹ الیکشن پر الیکشن کمیشن جواب نہیں دیتا، بتایا جائے کہ اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟
سینیٹ اجلاس کے دوران شبلی فراز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہیں مگر اس پر کوئی عمل نہیں کرتا۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے الیکشن کمیشن کو سینیٹ الیکشن کروانے کا کہا تو اس کا جواب بھی نہیں آیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ دلیل دی گئی کہ تاج حیدر کا انتقال ہوا ہے، اس لیے ان کی نشست پر الیکشن ہوگا جبکہ ثانیہ نشتر نے استعفیٰ دیا ہے، اس لیے وہاں الیکشن نہیں ہوسکتا۔
پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے بعد حکمران اتحادی پیپلز پارٹی نے بھی احتجاج کیا ۔
قائد حزب اختلاف سینیٹ نے یہ بھی کہا کہ یہاں یہ تماشا بھی ہوا کہ تحریک پر گنتی کا نتیجہ اس لیے جاری نہیں ہوا کہ حکومت ہار گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام سراپا احتجاج اور سخت نالاں ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کا موقف کینالز کے معاملے پر منافقانہ ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ پی پی چیئرمین نے نہروں پر اعتراض اور صدر نے جولائی میں حمایت کی تھی، ہمیں سندھ کے عوام کی پرواہ ہے، یہ مسئلہ صرف سندھ کا نہیں۔
اس دوران کورم پورا نہ ہونے پر سینیٹ اجلاس میں 5 منٹ کا وقفہ بھی کیا گیا۔