اسلام ٹائمز: زندگی ہر انسان کو آگے بڑھنے۔۔۔۔۔ ترقی کرنے اور کمال تک پہنچنے کے بہت سے مواقع فراہم کرتی ہے۔۔۔ اگر انسان ان چانسز کو اس وجہ سے گنواتا رہے کہ ہر آنے والا نیا موقع شاید آسان ہو تو ممکن ہے کہ انسان اپنی منزل کو کھو دے اور اپنے ہدف کو نہ پاسکے۔۔۔ لہذا ہر میسر موقع سے فائدہ اٹھائیں اور ہر مشکل سے لڑنے کے لیے آمادہ رہیں۔۔۔ اور اس اصل کو ہرگز نہ بھولیں "إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْراً"، "بے شک سختی کے بعد آسانی ہے۔" تحریر: ساجد علی گوندل
sajidaligondal55@gmail.
ایک جوان کسی کسان کی بیٹی سے شادی کا خواہشمند تھا۔ وہ کسان کے پاس گیا، تاکہ اس سے رشتے کی بات کرے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کسان نے اس کی بات سننے کے بعد کہا۔۔۔۔۔۔۔۔
"بیٹا! جا کر اس کھیت میں کھڑے ہو جاؤ۔۔۔۔۔۔۔
میں ایک ایک کرکے تین بیل چھوڑوں گا۔۔۔۔۔۔۔
اگر تم ان تین بیلوں میں سے کسی ایک کی بھی دم پکڑ سکے تو میری بیٹی سے شادی کرسکتے ہو۔۔۔۔۔۔۔۔
لڑکا یہ بات سن کر حیران تو ضرور ہوا، مگر کچھ بولے بِنا اس کھیت میں جا کر کھڑا ہوگیا اور بیلوں کا انتظار کرنے لگا ۔۔۔۔۔۔ تھوڑی ہی دیر گزری تھی کہ کسان نے باڑے سے ایک بیل کو اس کھیت کی طرف چھوڑا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لڑکے کی نگاہ جیسے ہی بیل پر پڑی تو دیکھتا ہی رہ گیا، کیونکہ بیل بہت بڑا، طاقتور اور غصے کی حالت میں تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لڑکے نے اسے یہ سوچ کر جانے دیا کہ اگلے دونوں بیلوں میں سے کوئی بہتر ہوگا، لہذا وہ ایک طرف ہٹ گیا اور بیل کو کھیت سے گزرنے دیا۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ دیر بعد جیسے ہی کسان نے دوسرا بیل اس کی طرف چھوڑا تو لڑکے کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آرہا تھا کہ کوئی بیل اتنا بڑا اور طاقتور بھی ہوسکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟
بیل دوڑتا ہوا زمین کو سینگ مارتا۔۔۔۔۔ غُرّاتا ہوا لڑکے کی ایک طرف سے گزر گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔لڑکے میں ہمت نہ ہوئی کہ وہ آگے بڑھ کر اس کی دُم پکڑے، اس نے یہ سوچ کر اس بیل کو بھی جانے دیا کہ شاید اگلا بیل اس سے چھوٹا اور بہتر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تیسری بار جیسے ہی کسان نے باڑ کے دروازے کو کھولا تو اس بار بیل کو دیکھتے ہی لڑکے کے چہرے پر مسکراہٹ آئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیونکہ یہ اب تک کا سب سے کمزور، چھوٹا اور دبلا پتلا بیل تھا۔۔۔۔۔۔۔۔
اس دبلے پتلے بیل کو دیکھ کر جوان لڑکا تیزی سے اس کی طرف بڑھا اور پھرتی سے چھلانگ لگا کر اس کی دم پکڑنے کے لیے اس کی طرف لپکا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مگر یہ کیا۔۔۔۔۔۔!!
وہ پریشانی اور حیرات میں ڈوب گیا۔۔۔۔۔۔۔
اس کی پیشانی پر پسینے کی بوندیں ٹپکنے لگیں اور وہ یکسر مایوس ہوگیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا دیکھتا ہے کہ اس بیل کی تو دم ہی نہیں۔۔۔۔۔۔۔
المختصر یہ کہ۔۔۔۔۔۔۔۔
زندگی ہر انسان کو آگے بڑھنے۔۔۔۔۔ ترقی کرنے اور کمال تک پہنچنے کے بہت سے مواقع فراہم کرتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر انسان ان چانسز کو اس وجہ سے گنواتا رہے کہ ہر آنے والا نیا موقع شاید آسان ہو تو ممکن ہے کہ انسان اپنی منزل کو کھو دے اور اپنے ہدف کو نہ پاسکے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لہذا ہر میسر موقع سے فائدہ اٹھائیں اور ہر مشکل سے لڑنے کے لیے آمادہ رہیں۔۔۔۔۔۔۔۔
اور اس اصل کو ہرگز نہ بھولیں "إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْراً"، "بے شک سختی کے بعد آسانی ہے۔"
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سید علی گیلانی کی چوتھی برسی، آل پارٹیز حریت کانفرنس کا سیمینار
مقررین نے اس موقع پر کہا کہ سید علی گیلانی کی استقامت، اصول پسندی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کے مؤقف کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مظفرآباد میں بابائے حریت سید علی شاہ گیلانی کی چوتھی برسی کے موقع پر آل پارٹیز حریت کانفرنس کے زیراہتمام ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔سیمینار میں آزاد کشمیر کی سیاسی قیادت، سماجی شخصیات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مقررین نے اس موقع پر سید علی گیلانی کی تحریک آزادی کشمیر کے لیے طویل جدوجہد کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی استقامت، اصول پسندی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کے مؤقف کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کی قربانیاں اور ان کا نظریہ کشمیر کی آزادی کے لیے روشنی کی کرن ہیں۔ شرکاء نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا۔ سیمینار کے اختتام پر اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔