26 ویں ترمیم نے ججوں کو مفلوج کردیا‘وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدالتوں کو مفلوج کردیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھاکہ میری عمران خان سے ملاقات کرانے کے عدالتی احکامات کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا، سڑک پر بیٹھنا میری کمزوری نہیں بلکہ عدالتوں کی بے بسی ہے جو اپنے احکامات پر عملدرآمد کرانے سے قاصر ہیں۔سہیل آفریدی نے کہا کہ ہم ایک ریاست دو دستور کا کلچر ختم کرنے آئے ہیں۔ ہماری جدوجہد حقیقی آزادی، آئین و قانون کی بالادستی اور میڈیا کی آزادی کے لیے ہے جس میں وکلا برادری کا مرکزی کردار ہے،اگر ججز یرغمال ہیں تو عوام کو بتائیں تاکہ انہیں آزاد کرایا جائے۔انہوں نے کہا کہ صوبے کی بار ایسوسی ایشنز کے لیے 42 کروڑ روپے کی گرانٹس منظور ہوچکی ہیں جو چند دنوں میں فراہم کی جائیں گی، ہم نے آئین و قانون کو مکڑی کا جالا نہیں بننے دینا جس میں کمزور پھنس جائے اور طاقتور نکل جائے، آئین اور قانون سب کے لیے برابر ہے، ہم نے طاقتور اور ناانصافی کرنے والوں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لانا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان آئینی بحران کا شکار، عدلیہ کو آئینی ترمیم کے ذریعے یرغمال بنایا گیا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت سنگین آئینی بحران سے گزر رہا ہے، جسے پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو یرغمال بنا لیا گیا ہے، جو عدالتی خودمختاری پر براہ راست حملہ ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ ججز کے احکامات ہوا میں اڑائے جا رہے ہیں، حتیٰ کہ ایک چھوٹا حوالدار بھی عدلیہ کے احکامات پر عمل نہیں کر رہا۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی اور کور کمانڈر پشاور کی علیحدہ ملاقات، کیا باتیں ہوئیں؟
ان کے مطابق، ہم آئین و قانون پر عملدرآمد کے لیے سپریم کورٹ آئے ہیں۔ اگر آئین پر عمل ہوا تو بانی پی ٹی آئی کے خلاف قائم مقدمات کا فیصلہ شفاف انداز میں ہوگا اور ناحق قید لوگ رہا ہوں گے۔
سہیل آفریدی نے مطالبہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے مقدمات جلد سماعت کے لیے مقرر کیے جائیں، خاص طور پر القادر ٹرسٹ کیس جو طویل عرصے سے زیر التوا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ پورے صوبے کے چیف ایگزیکٹو ہیں اور میرے آفس میں سب آئیں گے تو کور کمانڈر بھی آئیں گے، اس میں کوئی غیر معمولی بات نہیں۔
مزید پڑھیں: ‘اپنی گاڑیاں واپس لے لو’، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے وفاق کو یہ پیغام کیوں دیا؟
دوحا مذاکرات کے حوالے سے سہیل آفریدی نے واضح کیا کہ انہوں نے اسمبلی کے فلور پر کہا تھا کہ مذاکرات خوش آئند ہیں، تاہم خیبر پختونخوا حکومت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، جو براہ راست ان مذاکرات سے متاثر ہوتی ہے۔ جو لوگ مذاکرات کامیاب بنا سکتے ہیں، انہیں کمیٹی میں شامل کیا جانا چاہیے۔
سہیل آفریدی نے مزید کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ پاکستان میں آئین و قانون کی بالادستی ہوگی یا نہیں، تاکہ ہم اس کے مطابق اپنا مؤقف طے کرسکیں۔
انہوں نے وفاقی حکومت پر سیاسی انتقام کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک میں انصاف ہوا تو بہت سے ناحق قید لوگ جلد آزاد ہوں گے۔
a
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئینی بحران سہیل آفریدی کور کمانڈر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا