الیکشن کمیشن کے پاس بغیر ریفرنس کسی سینیٹر کو نا اہل کرنے کا اختیار نہیں‘ بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (نمائندہ جسارت) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس اختیار نہیں کہ چیئرمین سینیٹ کے ریفرنس کے بغیر کسی سینیٹر کو نااہل کرے۔اسلام آباد میں عدالت عظمیٰ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ میں آئینی بنچ کے سامنے شبلی فراز کی درخواست پر سماعت تھی ہم نے الیکشن کمیشن کی جانب سے نااہلی کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ میں سماعت ملتوی ہوئی تھی آج عدالت عظمیٰ نے کالعدم قرار دے دیا، ہائیکورٹ کو ڈائریکشن جاری کی گئی ہیں کہ دونوں فریقین کو سن کر فیصلہ کریں۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مجھے افسوس ہے آج جمعرات کوسینیٹ کا الیکشن ہو رہا ہے، ہم نے سینیٹ کا الیکشن نہ کرانے کے لیے درخواست بھی دی تھی، عدالت نے کہاں ہم مزید پیچیدگیوں میں نہیں جانا چاہتے ہیں۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدالت نے کہا اور بھی بہت سارے لوگوں کے نااہلی کے معاملات اس سے منسلک ہیں، امید ہے ہائیکورٹ میں کیس چلے گا تو ہمیں ریلیف ملے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے نااہلی سے متعلق دائر اپیلیں واپس لے لیں
چیئرمین پی ٹی آئی کی شبلی فراز کی نااہلی کی اپیل پر عدالت سے نوٹس جاری کرنے کی استدعا
عمرایو ب انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے، اس لئے اپیل واپس لے رہے ہیں، بیرسٹرگوہر
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے عمر ایوب اور شبلی فراز سے متعلق دائر اپیلیں واپس لے لیں۔سپریم کورٹ میں عمر ایوب اور شبلی فراز کے خلاف دائر نااہلی کی اپیلوں پر سماعت کے دوران بیرسٹر گوہر علی خان نے عدالت کو بتایا کہ عمر ایوب کی ہدایت پر ان کی نااہلی کے خلاف اپیل واپس لی جا رہی ہے، کیونکہ وہ خود انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمر ایوب کی نشست پر ان کی اہلیہ انتخابات میں حصہ لیں گی۔اسی دوران شبلی فراز کو سینیٹ میں قائدِ حزبِ اختلاف کے عہدے سے ہٹانے کے خلاف دائر اپیل بھی واپس لے لی گئی تاہم بیرسٹر گوہر نے شبلی فراز کی نااہلی کی اپیل پر عدالت سے نوٹس جاری کرنے کی استدعا کی۔عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 29 اکتوبر کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔عدالت نے کہا کہ شبلی فراز کی خالی نشست پر 30 اکتوبر کو ضمنی انتخابات ہونے ہیں، اس لیے کیس 29 اکتوبر کو سنا جائے گا۔سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ملزمان نے سرنڈر کر دیا ہے؟ بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ عمر ایوب اور شبلی فراز نے تاحال سرنڈر نہیں کیا۔بیرسٹر گوہر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے خلاف اپیل بھی واپس لی جا رہی ہے، کیونکہ محمود خان اچکزئی کو لیڈر آف دی اپوزیشن مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن پہلے ہی جاری ہو چکا ہے۔جسٹس امین الدین خان نے سوال کیا کہ حفاظتی ضمانت کے بعد کیا عمر ایوب نے سرنڈر کیا؟ بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ سرنڈر نہیں کیا گیا اور کیس سول نوعیت کا ہے، فوجداری نہیں۔جسٹس شکیل احمد نے استفسار کیا کہ ضمنی الیکشن کب ہیں، جس پر بتایا گیا کہ 30 اکتوبر کو انتخابات ہوں گے۔ عدالت نے ریمارکس دیٔے کہ الیکشن کے لیے بہت مختصر وقت ہے اور کیس 29 اکتوبر کو مقرر کر دیا گیا ۔