ورلڈکپ، پاکستان کی ویمن ٹیم بھارت نہیں جائے گی : چیئرمین پی سی بی
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے واضح اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان ویمن ٹیم انڈیا نہیں جائے گی، جب معاہدہ ہوچکا ہے تو پھر معاہدہ ہی چلے گا، نیوٹرل وینیو کا فیصلہ بھارت کو کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محسن نقوی کا کہناتھا کہ جب ٹیم ایک ٹیم کی طرح کھیلے اسے طرح کے نتائج آئیں گے، ہر ٹیم کے لیے یہی ہے کہ وہ ایک ہو کر کھیلیں تو ایسے ہی نتائج آئیں گے، ویمن کرکٹرز کو بھی انعام ضرور ملے گا یہ ان کا حق ہے، بھارت میزبان ہے وہ فیصلہ کرے گا کہ کہاں کھلانا ہے ، ویمن ٹیم میں چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں ہوتی رہیں توپھر ایک ٹریک پر آئے۔
چیئرمین پی سی بی کا کہناتھا کہ قومی ٹیم کے حوالے سے آئندہ فیصلے ہوں گے ، عاقب جاوید عبوری کوچ بنایا تھا،آئندہ ہفتے اس بارے میں دیکھتے ہیں۔ صحافی نے سوال کیا کہ رضوان ناراض دکھائی رہے ہیں کہتے ہیں میرے پاس اختیارات نہیں ، میں اس بارے میں کوئی کمنٹ نہیں کروں گا۔
یاد رہے کہ پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم نے تھائی لینڈ کو شکست دے کر مسلسل چوتھی فتح حاصل کرتے ہوئے اس سال بھارت میں ہونے والے ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اہم میچ میں پاکستان نے تھائی لینڈ کو 87 رنز سے شکست دی، جس کے بعد گرین شرٹس نے ورلڈ کپ کے لیے اپنی جگہ پکی کر لی۔ اس سے قبل پاکستان نے آئرلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور ویسٹ انڈیز کو بھی شکست دی تھی۔
ویمنز ورلڈ کپ کے لیے آٹھ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن میں میزبان بھارت، آسٹریلیا، انگلینڈ، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور سری لنکا پہلے ہی کوالیفائی کر چکی ہیں۔ پاکستان اب ساتویں ٹیم کے طور پر شامل ہو گیا ہے۔آٹھویں اور آخری جگہ کے لیے بنگلہ دیش، اسکاٹ لینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سخت مقابلہ جاری ہے۔ یہ 50 اوورز پر مشتمل عالمی ایونٹ رواں سال کے آخر میں منعقد کیا جائے گا۔
پاکستان کے مختلف شہروں میں سیمنٹ کی قیمتوں میں ملا جلا رجحان
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
عاقب جاوید کا ویمنز کرکٹ اور نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے اہم اعلان
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس اور سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ ویمنز کرکٹ پر مکمل توجہ کی ضرورت ہے اور کراچی کا ہائی پرفارمنس سینٹر خواتین کرکٹرز کے لیے مختص ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: ہیڈ کوچ سے ہٹنے کے بعد عاقب جاوید کو کونسی نئی ذمہ داری مل گئی؟
پی سی بی کے آفیشل پوڈکاسٹ میں وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملتان میں انڈر 19، فیصل آباد میں انڈر 17 اور سیالکوٹ میں انڈر 15 کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے مخصوص مراکز قائم کیے جائیں گے جنہیں مقامی کالجز سے منسلک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی سہولیات کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے اور بائیو مکینکس لیب کو دوبارہ فعال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا طویل مدتی پروگرام انڈر 15 اور انڈر 17 کرکٹرز پر مشتمل ہو گا جس کے نتائج ڈیڑھ سے 2 سال میں متوقع ہیں۔
عاقب جاوید نے اعلان کیا کہ ڈسٹرکٹ اور ریجن کی سطح پر بہترین کارکردگی دکھانے والے 30 باصلاحیت نوجوانوں کا انتخاب کیا جائے گا جنہیں ایک منظم انداز میں تربیت دی جائے گی۔
ان کا اولین مقصد نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے تاکہ پاکستان کرکٹ کا سسٹم دنیا کے لیے ایک مثال بن جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم دوسروں کی تقلید نہیں کریں گے بلکہ ہماری ترقی دوسروں کو ہماری تقلید پر مجبور کرے گی۔
عاقب جاوید نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی بہتری کے لیے اپنے مختصر اور طویل المدتی منصوبے تفصیل سے بیان کیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک کوچ کے لیے ضروری ہے کہ وہ کھلاڑیوں کو عزت دے، نہ کہ ان سے خود جیسا بننے کی توقع رکھے۔
مزید پڑھیے: عاقب جاوید پاکستانی ٹیم سے پُر امید کیوں؟
انہوں نے کہا کسی بھی ملک کی کرکٹ کی ترقی میں نیشنل اکیڈمی کا کردار فیصلہ کن ہوتا ہے۔ جب پاکستان میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی بند کی گئی تو وہ شدید مایوسی میں متحدہ عرب امارات چلے گئے تھے جہاں ان کی کوچنگ میں یو اے ای نے انڈر 19 ورلڈ کپ، ٹی 20 ورلڈ کپ اور ففٹی اوورز ورلڈ کپ کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔
عاقب جاوید نے بتایا کہ لاہور قلندرز سے وابستگی کی وجہ اس کا ترقیاتی پروگرام تھا۔ انہوں نے صرف پی ایس ایل کے دنوں کے لیے کوچنگ کو قبول نہیں کیا۔ ان کے مطابق کوچنگ کا سب سے بڑا صلہ یہ ہے کہ کسی کھلاڑی کی زندگی میں مثبت تبدیلی آئے اور اس کے علاقے میں کرکٹ کا فروغ ہو۔
عاقب جاوید نے کہا کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا کردار واضح ہونا چاہیے۔ انہوں نے آج کے دور میں ٹیم کو تینوں شعبوں (بیٹنگ، بولنگ، فیلڈنگ) میں مہارت رکھنے والے کھلاڑی درکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اکیڈمی کے لیے مخصوص نصاب (سلیبس) تیار کیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس تاثر کو رد کیا کہ پاکستان میں اچھے کوچز نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: ’وہ ایک مسخرا ہے‘، جیسن گلیسپی کی ہیڈ کوچ عاقب جاوید پر کڑی تنقید
ان کے مطابق دنیا کے ہر ملک میں بیرونی کوچز آتے رہے ہیں لیکن پی سی بی اب مقامی کوچز، امپائرز، کیوریٹرز، ٹرینرز اور فزیوز کی ایجوکیشن پر خصوصی توجہ دے گا تاکہ ان کا دائرہ کار اور اعتماد بڑھے۔ لیول تھری کوچنگ مکمل کرنے والے کوچز کو کسی ایک شعبے میں اسپیشلائزیشن لازمی کرنا ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان کے نوجوان کرکٹرز عاقب جاوید ویمنز کرکٹ