القسام بریگیڈ کا ایک اور مہلک حملہ، اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی، ٹینکس تباہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
القسام بریگیڈ نے غزہ میں ایک اور جرأت مندانہ کارروائی کرتے ہوئے اسرائیلی فوجیوں کو الطفاح اور جبل السرانی کے مقامات پر نشانہ بنایا۔ اس حملے میں القسام بریگیڈ کے مطابق چار اسرائیلی ٹینک اور ایک بلڈوزر تباہ کر دیے گئے۔ حملے کے نتیجے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے، جس کی تصدیق اسرائیلی حکام نے بھی کر دی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے غزہ میں دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید باون (52) فلسطینی شہید ہو گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ کے علاقے بیت لاہیا اور وسطی غزہ کے نصیرات پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملوں میں تیرہ فلسطینی شہید ہوئے۔
صرف دو دنوں میں صہیونی فوج کی بربریت کا شکار ہو کر 94 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی بمباری نے پناہ گزین کیمپوں، خوراک کے حصول کے لیے جمع ہونے والے افراد، دکانوں اور رہائشی مکانات کو بھی نشانہ بنایا، جس سے عام شہریوں میں شدید خوف اور بدامنی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق 18 مارچ سے اب تک 1,783 فلسطینی شہید اور 4,683 زخمی ہو چکے ہیں۔ جب کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک مجموعی طور پر شہدا کی تعداد 51,157 تک پہنچ چکی ہے، اور 116,724 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
اس دوران حماس نے ایک اور اسرائیلی یرغمالی کی ویڈیو جاری کی ہے۔ ویڈیو میں 35 سالہ ایلکانہ بوہبوت کو دیکھا جا سکتا ہے، جو اپنے خاندان اور اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو سے فون پر رہائی کے لیے اقدامات کی اپیل کر رہے ہیں۔
غزہ کی صورتحال بدستور سنگین ہے، عالمی برادری کی خاموشی اس انسانی المیے کو مزید گہرا کر رہی ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فلسطینی شہید
پڑھیں:
خارکیف کی کثیرالمنزلہ، نجی رہائشی اور تعلیمی عمارات پر روس کا مہلک حملہ
7 جون 2025 کو روسی افواج نے مشرقی یوکرین کے شہر خارکیف پر رات کے وقت ڈرونز، میزائلوں اور رہنمائی شدہ بموں سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوئے، جن میں ایک ڈیڑھ ماہ کا شیر خوار بچہ بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور، قیدیوں کے تبادلے اور لاشوں کی حوالگی پر اتفاق
خارکیف کے میئر ایہو تیریخوف نے اس حملے کو جنگ کے آغاز سے اب تک کا سب سے شدید حملہ قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ شہر میں رات بھر درجنوں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، اور روسی افواج نے بیک وقت میزائلوں، ڈرونز اور رہنمائی شدہ فضائی بموں سے حملے کیے۔
حملے میں کثیر المنزلہ اور نجی رہائشی عمارتیں، تعلیمی ادارے اور بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات نشانہ بنیں۔
خارکیف کے گورنر اولیہ سینی ہوبوف نے بتایا کہ شہر کی ایک شہری صنعتی تنصیب پر 40 ڈرونز، ایک میزائل اور چار بموں سے حملہ کیا گیا، جس سے آگ بھڑک اٹھی اور خدشہ ہے کہ ملبے تلے مزید افراد دبے ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:یوکرین کا روس کے ایئربیس پر حملہ، 40 سے زیادہ بمبار طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ
یوکرینی فوج کے مطابق، روس نے رات بھر یوکرین پر 206 ڈرونز، دو بیلسٹک میزائل اور سات دیگر میزائل داغے۔ یوکرینی فضائی دفاعی یونٹس نے 87 ڈرونز کو مار گرایا، جبکہ دیگر 80 ڈرونز یا تو الیکٹرانک جنگی نظام کے ذریعے منحرف کیے گئے یا وہ غیر مسلح سمیولیٹرز تھے۔
خارکیف، جو روسی سرحد سے چند درجن کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یوکرین کا دوسرا بڑا شہر ہے، گزشتہ تین سالوں سے جاری جنگ کے دوران مسلسل روسی گولہ باری کا نشانہ بنا ہوا ہے۔
یہ حملہ یوکرین پر روسی جارحیت کی شدت اور اس کے جاری رہنے کی عکاسی کرتا ہے، جس سے شہریوں کی زندگیوں اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خار کیف خارکیف حملہ روس یوکرین