ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، شیخ وقاص اکرم
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جو اپنی ذاتی حیثیت میں کوششیں کر رہے ہیں اور کرتے رہتے ہیں ان کو بھی خان صاحب نے کہہ دیا ہے کہ میری رہائی کے حوالے سے میں نے کسی کو بھی آتھرائز نہیں کیا کہ وہ کوئی مذاکرات کریں۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی رہنماء پاکستان تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ بات شروع کرنے سے قبل میں ایک چیز کلیریٹی سے کہہ دوں کہ فی الوقت جب ہم بات کر رہے ہیں، ہمارے بیک ڈور یا سامنے کسی قسم کے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات جاری نہیں ہیں، جو اپنی ذاتی حیثیت میں کوششیں کر رہے ہیں اور کرتے رہتے ہیں ان کو بھی خان صاحب نے کہہ دیا ہے کہ میری رہائی کے حوالے سے میں نے کسی کو بھی آتھرائز نہیں کیا کہ وہ کوئی مذاکرات کریں، وہ بات وہاں فائنل ہو گئی ہے، اگر کوئی کلیم بھی کرتا ہے کہ مجھے خان نے آتھرائز کیا ہے تو خان صاحب نے واضح کر دیا ہے کہ میں نے کسی کو آتھرائز نہیں کی۔
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خان صاحب نے ایک اور بات بڑی واضح کر دی ہے، ساتھ ہی کہ ہم بطور پولیٹکل پارٹی مذاکرات کے بالکل خلاف نہیں ہیں مگر مذاکرات کس لیے؟ نمبر ون قوم کیلیے، نمبر ٹو آئین کی بالادستی اور نمبر تین قانون کی حکمرانی کیلیے، ہیومن رائٹس کے لیے، جمہوریت کیلیے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
آسٹریلیا کے شہر برسبین میں پاکستانی نوجوانوں کی چاند رات پارٹی میں بزرگوں کی شرکت
برسبین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 7 جون 2025ء)آسٹریلیا کے شہر برسبین میں پاکستانی نوجوانوں نے چاند رات کی خوشیوں کو منانے کے لئے ایک شاندار پارٹی کا انعقاد کیا، جس کا مقصد پردیس میں دیسی رنگ کا تڑکا لگانا اور آپس میں محبت و خوشی کو بانٹنا تھا۔ یہ محفل دیسی روایتی کھانوں اور ثقافتی سرگرمیوں سے بھری ہوئی تھی، جس نے تمام شرکاء کا دل موہ لیا۔ خاص طور پر اس موقع پر بزرگ نسیم احمد صاحب اپنے گھر سے دو ہزار سے زائد کلومیٹر کا سفر طے کرکے اس محفل میں شریک ہوئے۔ ان کی شرکت نے تقریب میں جوش و خروش کا اضافہ کیا۔ دیگر بزرگوں میں طارق محمود خان صاحب اور عزیز قادر صاحب بھی شامل تھے، جنہوں نے اپنی موجودگی سے نوجوانوں کا حوصلہ بڑھایا۔ بزرگوں نے چاند رات کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور قربانی کی روحانی و معاشرتی اہمیت کے بارے میں گفتگو کی۔(جاری ہے)
طارق محمود خان صاحب نے اپنے تجربات اور مسائل کی کہانیاں بیان کیں، جبکہ عزیز قادر صاحب نے اپنے ماضی کے تجربات میں سے سبق سکھائے۔ انہوں نے نوجوانوں کو زندگی کی درست راہیں اختیار کرنے کی ترغیب دی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔ ایسی محفل نہ صرف خوشیوں کا باعث بنی بلکہ پاکستانی نوجوانوں کے درمیان ایک مضبوط معاشرتی بندھن قائم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ایسے مواقع ہم سب کو یاد دلاتے ہیں کہ چاہے ہم جہاں بھی ہوں، اپنی ثقافت اور روایات کو زندہ رکھنا نہایت ضروری ہے۔ یوں، برسبین میں منائی جانے والی یہ چاند رات پارٹی نوجوانوں کے لیے ایک یادگار لمحہ بن گئی، جس نے محبت، پیار اور دوستی کی علامت کے طور پر ایک نئی چمک پیدا کی۔