نادرا کی جانب سے جعلساز عناصر کیخلاف اہم اقدامات شروع
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
کلیم اختر: جعلی ویب سائٹ کے ذریعے شہریوں کے ذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے کا معاملہ، نادرا کی جانب سے جعلساز عناصر کیخلاف مستقل اقدامات اٹھانے کا عمل شروع، نادرا نے ابتدائی طور پر شناختی دستاویزات سے متعلق سہولیات کو محدود کر دیا۔
شہریوں کےڈیٹا کو محفوظ بنانے کے پیش نظر پاک آئی ڈی ویب پورٹل سے ختم، پاک آئی ڈی موبائل ایپ پرتمام ترشناختی دستاویزات کی سہولیات کومنتقل کر دیا گیا۔
ویب سائٹ کے استعمال میں شہریوں ،بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو مشکلات کا سامنا تھا، جعلسازوں کی جانب سے جعلی ویب سائٹ بنا کر شہریوں کے ذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل کی جارہی تھی۔
شناختی دستاویزات بنوانے کا جھانسہ دے کر شہریوں کو معاشی طور پر بھی لوٹا جارہا تھا، نادرا نے شناختی کارڈ بنوانے ،ایف آر سی ودیگر سہولیات پاک آئی موبائل ایپ پر دی تھیں۔
اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سی ایم پی وِنگ ایل ڈی اے کی جانب سے غیر قانونی سوسائٹیز کیخلاف آپریشن
سٹی42: سی ایم پی وِنگ ایل ڈی اے کا غیر قانونی سوسائٹیز کے خلاف جامع آپریشن جاری، صوئے آصل روڈ پر اس آپریشن کے دوران مختلف غیر قانونی سکیموں کو مسمار کردیا گیا۔
اس کارروائی میں نگرانی ڈائریکٹر میٹروپولیٹن پلاننگ وَن محمد نفیس نے کی۔ پوش ہاؤسنگ سکیم، اربن فارمز ہاؤسنگ سکیم، اور ہیون فارمز ہاؤسنگ سکیم شامل تھیں جن کے خلاف سخت اقدامات کیے گئے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
اس کے علاوہ الصفہ ہومز، گلبرگ پارک ہاؤسنگ سکیم، حماد گارڈن اور ایگل ہومز میں بھی غیر قانونی تعمیرات کو ختم کیا گیا۔ مزید برآں، آریئن فلائی اوور کے قریب غیر قانونی لینڈ سب ڈویژن کی بھی نشاندہی کر کے اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔ اذان پارک، مرزا اسٹیٹ لینڈ سب ڈویژن، رائل سٹی اور رانا گارڈن میں بھی غیر قانونی زمین کی تقسیم پر کریک ڈاؤن کیا گیا۔
ڈی جی ایل ڈی اے نے بتایا کہ غیر قانونی سکیموں کے خلاف یہ ڈیمولیشن آپریشنز مسلسل جاری رہیں گے تاکہ لاہور میں منصوبہ بندی اور زمین کے غیر قانونی استعمال کو روکا جا سکے اور شہریوں کو قانونی اور محفوظ رہائش فراہم کی جا سکے۔ ان آپریشنز کا مقصد شہر کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے والی غیر قانونی سرگرمیوں کو ختم کرنا ہے۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ